P
Baat ghaibi ore zahiri ki nhi. Batt zaati ore ataee ki hey bat kul ore juz ki hey.
Allah ki hr takat uski zati hey us me koi uska ahareek nhi. Makhlokat me kisi ki b takat uski zaati nhi ataee hey yani Allah ne ataa ki hey.
Doosree baat Allah ki taqat quwat la mehdood hey zaman o makan me, makhlukaat ki takat time and place me mehdood hey jo jitni b ziada ho jaey uski limitations hain.
Ghaib sirf hmarey liey hain Allah k liey koi ghaib nhi.
اپ نے کہا ا صل بات غیبی اور ظاھری کی نہیں بلکہ زاتی اور عطائ کی ھے۔ بھائ آپ اس نکتے کو سمجھ لیں۔ اللہ کا غیبی اختیار ھی اسکی زاتی صفت ھے جس مین کوئ شریک نہیں۔ اس کی صفت اسی کی زات سے خاص ھے کہ وہ کسی سبب کا محتاج نہیں اور اسکو جب پکارا جائے جہاں سے پکارا جائے جس کام کیلئے پکارا جائے وہ سنتا ھے اور اس دعا کو پوری کرنے کی صفت رکھتا ھے۔ یہ اس کی صفت زاتی ھے ۔ اسی کی زات کے ساتھ مخصوص ھے۔ اس میں کوئ شریک نہیں۔
مخلوق کی صفت عطائ ھے وہ بھی مدد کرسکتی ھے اک دوسرے کی مگر وہ مدد غیبی اسباب سے نہیں بلکہ اسباب دنیا کے تحت ھے۔ آپ کسی کی مدد کردیں یہ اللہ کی عطا کردہ ھے۔ کوئ آپکی مدد کر دے یہ بھی اللہ کی عطا کردہ صفت ھے۔مگر جب آپ کسی سے غیبی امداد طلب کریں گے اور اسکو پکاریں گے ایسے جیسے اللہ کو پکارتے ھیں یہ اللہ کی زاتی صفت میں شرک ھے۔
غرض اللہ کی صفت زاتی ھی ھے کہ وہ ھر بندے کی مدد کر سکتا ھے جو اسکو پکارے۔
اور مخلوق کی صفت عطائ ھے کہ کوئ بھی بندہ اپنی محتاجی کے ھوتے ھوئ ظاھری اسباب کے زریعے کسی کی مدد کردے۔ آپ اللہ کی سی مدد کسی اور کیلئے مانیں گے تو شرک ھوگا۔