KPK govt imposes ban on hunting of Houbara bustard, Imran Khan talk with CM KPK in this regard

Adeelsaleem

Chief Minister (5k+ posts)
alternate link


The federal government will be in for a bit of embarrassment when the Qatari royals go to hunt the houbara bustard in Khyber Pakhtunkhwa (KP) as hunting the internationally protected bird in the province is not allowed, it was learnt here on Saturday.


According to sources, the federal foreign ministry has issued a special hunting permit to a member of the Qatari royal family, Sheikh Abdullah bin Ali Al-Thani, to hunt the migratory bird in Dera Ismail Khan district of KP during the hunting season 2016-2017.


The federal government has permitted the Qatari sheikh to hunt 100 houbara bustards in 10 days during the season which started on Nov 1 and would conclude on Jan 31, 2017.


KPs wildlife chief conservator, Mubarak Shah, told Dawn that since the houbara bustard was a protected bird in KP nobody local or foreign could hunt it. He did not comment any further except asking Dawn to contact MPA Ishtiaq Urmar, an advisor to CM Pervaiz Khattak for Environment, Forests and Wildlife, for details.


This reporter tried to contact the MPA for a comment but he was unavailable. His secretary said he was unwell and had been hospitalised.


When asked to comment on whether the Qatari prince would be able to hunt the endangered bird, Mr Shah said that it was a sensitive topic and he would need permission from high-ups before responding. He said he would call back but didnt.


Sources said that while the other three provinces Sindh, Punjab and Balochistan allowed Arabs with permits to hunt the houbara bustards, KP did not. They added that a while ago, a Qatari who had been hunting in the province had been caught and fined.


A few days back, another Qatari royal, Sheikh Ali bin Abdullah Al-Thani, faced some resistance in hunting in the Hoshab and Balakatar areas of Kech district in Balochistan so he immediately called the prime minister on phone and things were sorted out.


Published in Dawn, December 11th, 2016
 
Last edited by a moderator:

Lighthouse

MPA (400+ posts)
[h=1]Prime Minister Special Fund Approved for Protection of Migratory Birds :lol:
“The Migratory Birds Endowment Fund (MBEF) will be established in order to help conservation of habitats of migratory birds including the endangered Houbara bustard,” said the statement released by the Prime Minister’s Office in Islamabad.The rules of the newly-established fund have been approved by the premier, and the Ministry of Climate Change notified.The statement added, “Prime Minister’s Focal Person on Climate Change will coordinate the operations of the fund in order to boost and protect the habitats of the migratory and endangered species of birds.”
[/h]
“Corner stone of foreign policy” .......... Inviting Arab dignitaries to hunt in Pakistan
:angry_smile:
 

rising_pakistan

Minister (2k+ posts)
15440597_346050309108489_5567675990040279123_o.jpg
 

shami11

Minister (2k+ posts)
خیبر پختونخوا: قطری شہزادوں کو تلور کے شکا&#15

Source
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں تلور کے شکار پر پابندی کے بعد صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کی درخواست کے باوجود قطری شہزادوں کو اس نایاب پرندے کے شکار کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
تحریک انصاف کے صوبائی رہنما اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر شوکت یوسف زئی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ان سے درخواست کی گئی تھی کہ کچھ عرصہ کےلیے تلور کے شکار پر پابندی ہٹائی جائے لیکن حکومت نے اس نایاب پرندے کے نسل کو بچانے کی خاطر یہ درخواست مسترد کر دی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہر سال صوبے میں 15 جنوری سے لے کر 15 فروری تک تلور کے شکار کی اجازت دی جاتی ہے اور اس دوران شکاری باقاعدہ لائسنس لے کر شکار کرتے ہیں تاہم اس سال حکومت نے شکار پر پابندی نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔شوکت یوسف زئی کے مطابق آئین کی 18ویں ترمیم کے بعد جنگلی حیات کا محکمہ صوبائی حکومت کے ماتحت آتا ہے لہٰذا صوبے نے اپنے اختیارات میں رہ کر یہ فیصلہ کیا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ تلور نایاب پرندہ ہے جو دوسرے علاقوں سے یہاں آتا ہے جبکہ غیر قانونی شکار کے باعث اس کی نسل ختم ہوتی جا رہی ہے، اس لیے اس پرندے کے نسل کو معدومی سے بچانے کی خاطر یہ فیصلہ عمل میں لایا گیا ہے۔ادھر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی گذشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ وہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے بات کریں گے کہ صوبے میں تلور کے شکار کی اجازت نہ دی جائے کیونکہ یہ تحفظ یافتہ پرندہ ہے اور اس کا شکار کرنا غیر قانونی ہے۔

_92929111_70bb8918-7e08-4ccd-b235-fbd5d63e5e94.jpg

خیال رہے کہ تلور سردیوں کے موسم میں دوسرے ممالک سے ہجرت کر کے ہزاروں کی تعداد میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں پہنچتا ہے۔پاکستان میں عام طورپر یہ پرندہ پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی اور ریگستانی علاقوں میں پایا جاتا ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں یہ پرندے ڈیرہ اسمعیل خان اور کوہاٹ کے علاقوں میں ڈیرے ڈالتے ہیں۔ملک میں عام طورپر اس پرندے کے شکار پر سرکاری طورپر پابندی عائد ہے لیکن جب عرب شاہی خاندان کے افراد تلور کے شکار کے لیے اپنے سفر کا آغاز کرتے ہیں تو ان کے لیے کوئی روک ٹوک نہیں ہوتی۔ شکار پر پابندی کے باوجود حکومت امیر شیخوں کے لیے سالانہ 25 سے 35 پرندوں کے شکار کے خصوصی اجازت نامے جاری کرتی ہے جس میں اُنھیں سردیوں میں شکار کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔تاہم اس کے باوجود وہ بسا اوقات کوٹے سے تجاوز کر جاتے ہیں۔2014 میں ایک سرکاری رپورٹ منظر عام پر آئی تھی جس کے مطابق ایک سعودی شہزادے نے اپنے 21 روزہ دورے کے دوران دو ہزار سے زائد پرندوں کا شکار کیا تھا۔
_92929113_gettyimages-507950282.jpg


چند دن پہلے ملک کے قومی اخبارات میں بعض ایسی خبریں شائع ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے قطری شہزادوں کو تلور کا شکار کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ان خبروں کے شائع ہونے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں ایک بحث شروع ہوئی تھی جس میں حکومت کے فیصلے پر کڑی تنقید کی گئی تھی۔یہ نکتہ بھی اہم ہے کہ کچھ عرصہ سے غیر ملکی میڈیا میں بھی پاکستان میں تلور کے شکار سے متعلق رپورٹیں شائع ہو رہی ہیں جس میں اس نایاب پرندے کے معدوم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
Re: خیبر پختونخوا: قطری شہزادوں کو تلور کے شکا

The quota allocation is a joke. These hunters hunt with shotguns loaded with pellets. Shoot one round at a flock of birds, and you will probably kill 10-15 in one go. These arab royals dont come to Pakistan for just 35 birds. They hunt with complete disdain, and the govt turns a blind eye.
 

30-Maar Khan

Senator (1k+ posts)
Media is just giving hipe and wrong pictute. It was already banned. Last year one royal prince was fined Rs. 80000.
 

eye-eye-PTI

Chief Minister (5k+ posts)
خیبر پختونخوا: قطری شہزادوں کو تلور کے شکا&#15

_92929109_gettyimages-507950256.jpg


پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں تلور کے شکار پر پابندی کے بعد صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کی درخواست کے باوجود قطری شہزادوں کو اس نایاب پرندے کے شکار کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

تحریک انصاف کے صوبائی رہنما اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر شوکت یوسف زئی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ان سے درخواست کی گئی تھی کہ کچھ عرصہ کےلیے تلور کے شکار پر پابندی ہٹائی جائے لیکن حکومت نے اس نایاب پرندے کے نسل کو بچانے کی خاطر یہ درخواست مسترد کر دی ہے۔

٭ تلور کی غلام خارجہ پالیسی

٭ تلور کے شکار کی خفیہ پاکستانی انڈسٹری

انھوں نے کہا کہ ہر سال صوبے میں 15 جنوری سے لے کر 15 فروری تک تلور کے شکار کی اجازت دی جاتی ہے اور اس دوران شکاری باقاعدہ لائسنس لے کر شکار کرتے ہیں تاہم اس سال حکومت نے شکار پر پابندی نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔شوکت یوسف زئی کے مطابق آئین کی 18ویں ترمیم کے بعد جنگلی حیات کا محکمہ صوبائی حکومت کے ماتحت آتا ہے لہٰذا صوبے نے اپنے اختیارات میں رہ کر یہ فیصلہ کیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ تلور نایاب پرندہ ہے جو دوسرے علاقوں سے یہاں آتا ہے جبکہ غیر قانونی شکار کے باعث اس کی نسل ختم ہوتی جا رہی ہے، اس لیے اس پرندے کے نسل کو معدومی سے بچانے کی خاطر یہ فیصلہ عمل میں لایا گیا ہے۔

ادھر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی گذشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ وہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے بات کریں گے کہ صوبے میں تلور کے شکار کی اجازت نہ دی جائے کیونکہ یہ تحفظ یافتہ پرندہ ہے اور اس کا شکار کرنا غیر قانونی ہے۔

_92929111_70bb8918-7e08-4ccd-b235-fbd5d63e5e94.jpg


خیال رہے کہ تلور سردیوں کے موسم میں دوسرے ممالک سے ہجرت کر کے ہزاروں کی تعداد میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں پہنچتا ہے۔پاکستان میں عام طورپر یہ پرندہ پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی اور ریگستانی علاقوں میں پایا جاتا ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں یہ پرندے ڈیرہ اسمعیل خان اور کوہاٹ کے علاقوں میں ڈیرے ڈالتے ہیں۔

ملک میں عام طورپر اس پرندے کے شکار پر سرکاری طورپر پابندی عائد ہے لیکن جب عرب شاہی خاندان کے افراد تلور کے شکار کے لیے اپنے سفر کا آغاز کرتے ہیں تو ان کے لیے کوئی روک ٹوک نہیں ہوتی۔ شکار پر پابندی کے باوجود حکومت امیر شیخوں کے لیے سالانہ 25 سے 35 پرندوں کے شکار کے خصوصی اجازت نامے جاری کرتی ہے جس میں اُنھیں سردیوں میں شکار کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

تاہم اس کے باوجود وہ بسا اوقات کوٹے سے تجاوز کر جاتے ہیں۔2014 میں ایک سرکاری رپورٹ منظر عام پر آئی تھی جس کے مطابق ایک سعودی شہزادے نے اپنے 21 روزہ دورے کے دوران دو ہزار سے زائد پرندوں کا شکار کیا تھا۔

_92929113_gettyimages-507950282.jpg


چند دن پہلے ملک کے قومی اخبارات میں بعض ایسی خبریں شائع ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے قطری شہزادوں کو تلور کا شکار کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ان خبروں کے شائع ہونے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں ایک بحث شروع ہوئی تھی جس میں حکومت کے فیصلے پر کڑی تنقید کی گئی تھی۔

یہ نکتہ بھی اہم ہے کہ کچھ عرصہ سے غیر ملکی میڈیا میں بھی پاکستان میں تلور کے شکار سے متعلق رپورٹیں شائع ہو رہی ہیں جس میں اس نایاب پرندے کے معدوم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

Source:http://www.bbc.com/urdu/pakistan-38285718
 

aliahmad297622

Chief Minister (5k+ posts)
Re: خیبر پختونخوا: قطری شہزادوں کو تلور کے شکا

Pakistan 1st world Bana ja raha hai qatriiiii pakistan jobs karna ayaaa gaaa inshaAllah
 

LeezaKhan

Minister (2k+ posts)
Re: خیبر پختونخوا: قطری شہزادوں کو تلور کے شکا

خیبر پختونخوا۔۔۔۔ غلام پاکستان کا آزاد صوبہ۔


یہاں کے لوگوں کو سلام۔۔ جنہوں نے پنجاب کے باسیوں کی طرح اپنی غیرت اور حمیت کا سودا نہیں کیا۔ اللہ تعالی باقی پاکستان کو بھی ہدایت دے
 

Back
Top