Aik_Sawal
Minister (2k+ posts)
...پیر اور منگل ار درمیانی رات کو دو بجے، خان کو ایک اور پھڑک کی آمد ہوئی
بنی گلہ کے محل اس اٹھا، اپنی پراڈو دوڑائی اور بھاگتا بھاگتا کنٹینرکی چھت پر پھنچا اور مائیک سمبھالا
میرا ٹی وی چل رہا تھا، میں بھی ہلکی نیند سے ہڑبڑا کر اٹھ گیا اور ٹی وی کی آواز اونچی کی اور دیکھنے لگا
..میں نے سوچا کہ بس اب کچھ اہم ترین علان ہونے والا ہے
" کیا دیکھتا ہوں کہ بہادر خان اس بات پر رولا ڈالنے آیا ہے کہ: " صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال پاچ لاکھ بچے مر جاتے ہیں
:doh: :doh: :doh:
...میں جل سڑ کہ رہ گیا کہ یار یہ واقعی کیا مذاق ہو رہا ہے - خان واقعی ڈلُوزنل ہو گیا ہیں
:لیکن میں پھر بھی سنتا رہا
جیو پر لعن تعن کی، صحافیوں کے لفافوں کی بات کی -
.ان تمام باتوں کے درمیان میوزک بجتا رہا اور خان اُوتوں کی طرح اس پر جھومتا رہا
.یہ چالیس منٹ کی تقریر تھی اور اس میں ووہی گھسی پٹی باتیں کی کہ جس کو سن سن کر ہم سب کے کان پک چکے ہیں
،خان کی اس تقریر میں ایک دماغی خلل کے عارضے میں لاحق شخص کی باتوں کے علاوہ کچھ نہیں تھا
.اس میں اُسی طرح آگے پیچھے کی بلا ترتیب باتیں تھیں جو ایک انسان ذہنی توازن کھو جانے کے بعد کرتا ہے
کیا ابھی بھی تم لوگوں کو خان کی آنا پرستی ، ڈِلُوزن ، نارسیسزم ، جذباتی احمقانہ حرکتیں اور پلے بوائی جیسی چپنی چپڑی باتیں نظر نہیں آتیں؟
.مجھے کوئی پلیز خدا کے واسطے اس رات کے دو بجے والی احمقانہ حرکت کا مفہوم سمجھا دے
بنی گلہ کے محل اس اٹھا، اپنی پراڈو دوڑائی اور بھاگتا بھاگتا کنٹینرکی چھت پر پھنچا اور مائیک سمبھالا
میرا ٹی وی چل رہا تھا، میں بھی ہلکی نیند سے ہڑبڑا کر اٹھ گیا اور ٹی وی کی آواز اونچی کی اور دیکھنے لگا
..میں نے سوچا کہ بس اب کچھ اہم ترین علان ہونے والا ہے
" کیا دیکھتا ہوں کہ بہادر خان اس بات پر رولا ڈالنے آیا ہے کہ: " صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال پاچ لاکھ بچے مر جاتے ہیں
:doh: :doh: :doh:
...میں جل سڑ کہ رہ گیا کہ یار یہ واقعی کیا مذاق ہو رہا ہے - خان واقعی ڈلُوزنل ہو گیا ہیں
:لیکن میں پھر بھی سنتا رہا
خان نے پھر وورلڈ کپ کا تمام کریڈٹ لیا -
اپنے سوئی سے ڈرنے کا خوف اور شوکت خانم کی عظمت بتائی -
گللو بٹ کے تعنے دیے، نیوٹرل امپائر کا کریڈٹ لیا -اپنے سوئی سے ڈرنے کا خوف اور شوکت خانم کی عظمت بتائی -
جیو پر لعن تعن کی، صحافیوں کے لفافوں کی بات کی -
.ان تمام باتوں کے درمیان میوزک بجتا رہا اور خان اُوتوں کی طرح اس پر جھومتا رہا
.یہ چالیس منٹ کی تقریر تھی اور اس میں ووہی گھسی پٹی باتیں کی کہ جس کو سن سن کر ہم سب کے کان پک چکے ہیں
،خان کی اس تقریر میں ایک دماغی خلل کے عارضے میں لاحق شخص کی باتوں کے علاوہ کچھ نہیں تھا
.اس میں اُسی طرح آگے پیچھے کی بلا ترتیب باتیں تھیں جو ایک انسان ذہنی توازن کھو جانے کے بعد کرتا ہے
کیا ابھی بھی تم لوگوں کو خان کی آنا پرستی ، ڈِلُوزن ، نارسیسزم ، جذباتی احمقانہ حرکتیں اور پلے بوائی جیسی چپنی چپڑی باتیں نظر نہیں آتیں؟
.مجھے کوئی پلیز خدا کے واسطے اس رات کے دو بجے والی احمقانہ حرکت کا مفہوم سمجھا دے