بابا کھپی ، تو تھانے کا انچارج لگا ہوا تھا جو فون کرکے انہیں ملزم کو چھوڑنے کا کہتا ہے ۔ پھر اپنی بات گول کرگیا ۔ وہ لفظ جو توُ نے ادا کیے توُ اسے پروگرام میں دھرا نہیں سکتا تھا ۔ بابے اب جی ایچ کیو سے پنشن ونشن لےلے ۔
20 yrs ago these unprofessional metric pass clerks aka sahafee after so much begging got few thousands for their hard work shtyy column
کہتے ہیں کوئی پرائیویٹ گفتگو کو ریکارڈ کرکے وائرل نہیں کرسکتا یہ غیر قانونی ہے
انکو یہ نہیں پتا کے فون کر کے کوئی سرکاری یا پرائیویٹ بندہ قانونی کاروائی میں نہ تو دخل دے سکتا ہے نہ ہی ڈکٹیٹ کر سکتا ہے
فرماتے ہیں کے انہوں نے ایم این اے کو بھی فون کیا ، یعنی انکی پہنچ دور تک ہے
پولیس والے نے اتنا ہی کہا تھا آپکے سورس کہتے ہیں ہمارے سورس تو نہیں کہتے اور اسکو گدھے کا بچہ کہہ دیا
نخرہ تکبر اور رعب کوٹ کوٹ کر ان میڈیا والوں میں بھرا ہوا ہے آج ہی پڑھ رہی تھی اپنے اپنے دائرے میں سب ہی فرعون بنے ہوۓ ہیں
بے قصور کی مدد کرنے کا بھی کوئی طریقہ ہوتا ہے ناکے ڈائریکٹ دھمکی دینا اور گالیاں دینا اللہ معاف کرے اور ان فرعونوں سے بچاۓ
کہتے ہیں کوئی پرائیویٹ گفتگو کو ریکارڈ کرکے وائرل نہیں کرسکتا یہ غیر قانونی ہے
انکو یہ نہیں پتا کے فون کر کے کوئی سرکاری یا پرائیویٹ بندہ قانونی کاروائی میں نہ تو دخل دے سکتا ہے نہ ہی ڈکٹیٹ کر سکتا ہے
فرماتے ہیں کے انہوں نے ایم این اے کو بھی فون کیا ، یعنی انکی پہنچ دور تک ہے
پولیس والے نے اتنا ہی کہا تھا آپکے سورس کہتے ہیں ہمارے سورس تو نہیں کہتے اور اسکو گدھے کا بچہ کہہ دیا
نخرہ تکبر اور رعب کوٹ کوٹ کر ان میڈیا والوں میں بھرا ہوا ہے آج ہی پڑھ رہی تھی اپنے اپنے دائرے میں سب ہی فرعون بنے ہوۓ ہیں
بے قصور کی مدد کرنے کا بھی کوئی طریقہ ہوتا ہے ناکے ڈائریکٹ دھمکی دینا اور گالیاں دینا اللہ معاف کرے اور ان فرعونوں سے بچاۓ
کیسی ہو اینی تبدیلی کی ہوا میں ۔ بہت عرصے بعد یہ پوسٹ نظر سے گزری ۔
ہمدم دیرینہ کیسا ہے جہان رنگ و بو
کہتے ہیں کوئی پرائیویٹ گفتگو کو ریکارڈ کرکے وائرل نہیں کرسکتا یہ غیر قانونی ہے
انکو یہ نہیں پتا کے فون کر کے کوئی سرکاری یا پرائیویٹ بندہ قانونی کاروائی میں نہ تو دخل دے سکتا ہے نہ ہی ڈکٹیٹ کر سکتا ہے
فرماتے ہیں کے انہوں نے ایم این اے کو بھی فون کیا ، یعنی انکی پہنچ دور تک ہے
پولیس والے نے اتنا ہی کہا تھا آپکے سورس کہتے ہیں ہمارے سورس تو نہیں کہتے اور اسکو گدھے کا بچہ کہہ دیا
نخرہ تکبر اور رعب کوٹ کوٹ کر ان میڈیا والوں میں بھرا ہوا ہے آج ہی پڑھ رہی تھی اپنے اپنے دائرے میں سب ہی فرعون بنے ہوۓ ہیں
بے قصور کی مدد کرنے کا بھی کوئی طریقہ ہوتا ہے ناکے ڈائریکٹ دھمکی دینا اور گالیاں دینا اللہ معاف کرے اور ان فرعونوں سے بچاۓ
شکر ہے اللہ کا ٹھیک ہوں تبدیلی کا سفر چیونٹی کی رفتار سے چل رہا ہے چلے گا تو کہیں پہنچے گا انشاللہ اچھے کی امید ہے جہاں تعریف بنتی ہے کرتی ہوں جہاں غلط لگے تنقید بھی کرتی ہوں کوئی قسم نہیں اٹھا رکھی کے 'تم غلط کرو یا ٹھیک کرو ہم
غلام ہیں' ایسا نہی
ٹاپک پر کچھ فرمائیے ؟ حد ہے ان لوگوں کی رعب ڈالنے کی اور اپنے کام نکلوانے کی شاید آپ نے نہ دیکھا ہو یہ ایک چھوٹی سی مثال ہے ہارون رشید تو اونچی آسامی ہے انکا نخرہ بھلا زمین پر کیوں ہوگا
بکواس کری جا رہا ہے چول --- تم کون ہوتے ہو ٹیلیفون کرنے والےپولیس کو --- اپنی اوقات میں رہو اور عدلت سے اس کے لئے حکم لاؤ
Anyone can call anyone man, there is no doubt. But the ways he was trying to meddle into the police case, is what we are talking aboutRajaChawal, he is a journalist and he can call police...
I think you don't know the background at all...The audio is edited per HR...and HR is saying he doesn't know the victim at all and he was doing it as something good, so STFU ibn-e-Noora Soora, chawal!Anyone can call anyone man, there is no doubt. But the ways he was trying to meddle into the police case, is what we are talking about
I think you dont know the background.
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|