SaadKnight
Senator (1k+ posts)
Re: یہ ہے اوقات ایم کیو ایم کی
جھوٹ ہے کہ عافیہ قیدی نمبر 650 تھی
عافیہ کا کیس ایک بدترین مثال ہے کہ میری قوم کے اخبارات میں لکھنے والے سینکڑوں دانشوران، اور پھر کڑوڑوں عوام
جذبات میں آ کر فورا عقل سے پیدل ہو جاتے ہیں۔
مس ریڈلی اور صدیقی فیملی چیٹ ہیں اور سالہا سال سے عافیہ کیس پر تحقیق کر رہے ہیں اور قیدی نمبر 650 کی رٹ لگا کر انہوں نے آسمان سر پر اٹھایا ہوا ہے۔ قوم کے دانشوران قیدی نمبر 650 پر سینکڑوں کالم لکھ کر کڑوڑہا صفحات کالے کر چکے ہیں۔ کڑوڑوں عوام قیدی نمبر 650 پر ڈھائے جانے والے ظلم کا سن کر اپنا سیروں خون جلا چکے ہیں۔۔۔ (دیکھئیے یہ ویڈیوز جہاں مس ریڈلی اور عمران خان عافیہ کو قیدی نمبر 650 بنا کر دھائیاں مچائے ہوئے ہیں
http://www.youtube.com/watch?v=Pv7tNsJ9krE
http://www.youtube.com/watch?v=EoVjRM95hy4
۔۔۔ یہ سب کچھ ہو چکا ہے مگر کسی کو توفیق نہیں ہوئی کہ ایک صاف اور آسان سی بات دیکھ سکتا کہ یہ جھوٹ ہے کہ عافیہ قیدی نمبر 650 تھی۔ جی ہاں، یہ مس ریڈلی، صدیقی خاندان اور عمران خان کا جھوٹ ہے کہ عافیہ بگرام میں قید ی نمبر 650 ہے۔ یہ بات ناممکنات میں سے ہے کہ عافیہ قیدی نمبر 650 ہو۔
معظم بیگ وہ شخص ہے جس کے بیان پر عافیہ کو قیدی نمبر 650 بنا دیا گیا۔
مگر معظم بیگ فروری 2002 میں بگرام جیل لایا گیا، اور پھر اسکے ایک سال بعد ٹھیک 2 فروری 2003 کو وہ بگرام سے گوانتاناموبے کی جیل میں منتقل کر دیا گیا۔ (لنک).
جبکہ عافیہ اسکے دو مہینے بعد تک کراچی میں اپنی فیملی کے ساتھ موجود تھیں اور وہ یکم اپریل 2003 کو روپوش ہوئیں۔
جبکہ معظم بیگ جس قیدی عورت کے چیخنے کی آوازیں سننے کی بات کرتا تھا، وہ تو معظم بیگ سے بھی پہلے جیل میں موجود تھی۔
تو اب کوئی عقلمند یہ بتا سکتا ہے کہ پھر صدیقی فیملی، مس ریڈلی اور قوم کے دانشوران نے سالہا سال کی عافیہ کیس پر تحقیق کے بعد بھی عافیہ کو قیدی نمبر 650 کیوں بنا کر پیش کرتے رہے؟ کیا میں یہ کہنے میں حق بجانب نہیں کہ عافیہ کیس میری قوم کی جذبات میں آ کر اندھا ہو جانے کی بدترین مثال ہے کہ جہاں قوم کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے اور اُسے جذبات میں کچھ نظر نہیں آ رہا ہوتا۔
کاش کہ میری قوم اس جذباتیت کی بیماری سے نکل سکتی اور ریشنل ہو کر حالات کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت رکھتی۔
ایم کیو ایم کی جہالت کی مثال پوری دنیا میں کہیں بھی نہیں ملے گی