"نواز شریف کو سینیٹ میں رانا محمود الحسن کو ووٹ ڈالتے وقت افسوس کا اظہار نہیں کرنا چاہیے تھا۔اگر بھاری دل سے ووٹ ڈالا ہے تو پھر بھاری دل سے ووٹ توجنرل باجوہ کو بھی ڈالا گیا تھا-متنازعہ الیکشن کو عوام نے قبول نہیں کیا،ان الیکشنز سے غیر یقینی بڑھی ہے"۔آصف کرمانی
یہ الیکشن متنازعہ ہوچکا ہے، یہ حکومت پاور پالیٹکس کے ذریعے آئی ہے جو حکومت پاور پالیٹکس کے ذریعے آئے وہ عوام کے مسائل نہیں حل کرسکتی۔اس حکومت میں مجھے عوامی رنگ نظر نہیں آرہا،ابھی تو بندربانٹ ہی ہورہی ہے کہ کون کیا لے گا،آصف کرمانی
حکومت کو باہر سے نہیں، اندر سے خطرہ ہے، ڈاکٹر آصف کرمانی
ڈاکٹرآصف کرمانی نے کہا ہے کہ سینیٹ ایوان بالاہے لوگوں کواس کااحساس ہوناچاہیے،کل الیکشن ہورہےہیں پتانہیں چاندرات سےپہلے کون ساچاندچڑھاناچاہتےہیں،ہاؤس مکمل
ہوتاتوالیکشن کرانابہترتھا،الیکشن کےبعدقائم ہونےوالی حکومت کمزورہے،الیکشن نتائج کےحوالےسےکئی جماعتوں کوتحفظات ہیں،اس وقت ایک نیام میں کئی تلواریں موجودہیں،موجودہ حکومت
کمپرومائزکےنتیجےمیں قائم ہوئی،حکومت کوخطرہ باہرسےنہیں اندرسےہے،وہ پروگرام سوال سے آگے میں اظہار خیال کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کوبہت سےچیلنجزکاسامناہے،
چکی ہے،اشرافیہ کولگام ڈالےبغیرملک ترقی نہیں کرسکتا،غریب آدمی کوسبسڈی دیےبغیرمسائل حل نہیں ہوسکیں گے،ڈالرزمیں کمائی کرنیوالوں کوسبسڈی اورمڈل کلاس پر ٹیکس کی بھرمارکردی گئی،سول بیوروکریسی بادشاہت ہے اسےختم کرناپڑےگا،بروقت اقدامات نہ کیےگئےتومعیشت بہتر نہیں ہوگی۔
یہ الیکشن متنازعہ ہوچکا ہے، یہ حکومت پاور پالیٹکس کے ذریعے آئی ہے جو حکومت پاور پالیٹکس کے ذریعے آئے وہ عوام کے مسائل نہیں حل کرسکتی۔اس حکومت میں مجھے عوامی رنگ نظر نہیں آرہا،ابھی تو بندربانٹ ہی ہورہی ہے کہ کون کیا لے گا،آصف کرمانی
حکومت کو باہر سے نہیں، اندر سے خطرہ ہے، ڈاکٹر آصف کرمانی
ڈاکٹرآصف کرمانی نے کہا ہے کہ سینیٹ ایوان بالاہے لوگوں کواس کااحساس ہوناچاہیے،کل الیکشن ہورہےہیں پتانہیں چاندرات سےپہلے کون ساچاندچڑھاناچاہتےہیں،ہاؤس مکمل
ہوتاتوالیکشن کرانابہترتھا،الیکشن کےبعدقائم ہونےوالی حکومت کمزورہے،الیکشن نتائج کےحوالےسےکئی جماعتوں کوتحفظات ہیں،اس وقت ایک نیام میں کئی تلواریں موجودہیں،موجودہ حکومت
کمپرومائزکےنتیجےمیں قائم ہوئی،حکومت کوخطرہ باہرسےنہیں اندرسےہے،وہ پروگرام سوال سے آگے میں اظہار خیال کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کوبہت سےچیلنجزکاسامناہے،
چکی ہے،اشرافیہ کولگام ڈالےبغیرملک ترقی نہیں کرسکتا،غریب آدمی کوسبسڈی دیےبغیرمسائل حل نہیں ہوسکیں گے،ڈالرزمیں کمائی کرنیوالوں کوسبسڈی اورمڈل کلاس پر ٹیکس کی بھرمارکردی گئی،سول بیوروکریسی بادشاہت ہے اسےختم کرناپڑےگا،بروقت اقدامات نہ کیےگئےتومعیشت بہتر نہیں ہوگی۔