یہ بچے ہیں، انہیں تو جلد سو جانے کی عادت ہے

Temojin

Minister (2k+ posts)
ایلان مر گیا- روز مرتی ہوئی انسانیت کے لئے اپنی موت اور اس کے بعد ساحل پر اس کی تصویر کشی کے بعد شاید بہتوں کو وہ سکھا گیا جو مجھ سے تلچھٹ اٹھا کر کاغذ پر پوت دینے اور اسے تحریر کا نام دینے والے کبھی نہ سکھا پاییں- شاید کا لفظ اس لئے استعمال کیا کہ سیکھنا ہی تو معدوم ہوتا جا رہا ہے- چھوٹے بچے بہت بار ایسے ہی سوتے ہوئے پاے جاتے ہیں اور دیکھنے والوں کو اپنی معصومیت سے مبہوت کر دیتے ہیں جب کہ قریبی رشتہ داراور والدین قربان ہی جاتے ہیں مگر جب وہ اسی معصومیت سے معمور اور اسی انداز میں مگر زندگی سے خالی اور ریت پر پڑے ہوں تو دیکھنے والے کا (اگر وہ ذہنی طور پر انسان ہو تو) اعتبار انسانیت سے اٹھتا نہیں تو قائم بھی نہیں رہ پاتا-پتہ تو کسی کو بھی نہیں ہوتا کہ وہ آخری سفر پر جا رہا ہے لیکن جب کوئی ایسا معصوم راضی برضا ہو کر اپنی چھوٹی سی انگلی اپنے ماں یا باپ کے ہاتھ میں پکڑا دیتا ہے (اس بات سے بےنیاز ہو کر کہ انجام کیا ہو گا کیونکہ وہ انجام کی پروا ہی نہیں کرتا) کہ جہاں بھی لے جایئں گے سلامتی ہی ہوگی

اور جب موت آ لینے کو ہوتی ہے تو یہ کوئی نہیں جان سکتا کہ اس معصوم کی کیا کیفیت ہوگی- یہ بات البتہ طے ہے کہ شاید اس بچے کی بے یقینی، حیرت اور عدم سلامتی کے احساس کو الفاظ نہ تو بیان کر سکتے ہیں اور نہ ہی اس چھوٹے سے ذہن میں اس وقت موجود کبھی نہ حل ہونے والے سوالات کو تحریر میں لایا جا سکتا ہے- شاید الفاظ پر افسانوی گرفت رکھنے والا کوئی ایسی کوشش کر پاے مگر وہ بھی صرف کوشش ہی ہو گی اور ایلان کے ساتھ مزید زیادتی بھی کیونکہ وہ تو بہت ڈرا ہوا تھا اور بہت الجھا ہوا ہونے کے ساتھ ناقابل بیان تکلیف میں بھی- باپ پر بےپناہ یقین کے ساتھ ساتھ ایک چھوٹے سے بچے کا ٹوٹتا ہوا اعتبار کہ وہ اسے بچا نہیں سکتا یا بچانا نہیں چاہتا یا شاید کچھ اور- چند ہی لحظے میں تین سال کے بچے کا زندگی کی تلخ ترین حقیقتوں کی آگہی کا سفر اور پھر
سب کچھ معدوم ہو جانا کیا کوئی الفاظ کا بادشاہ بیان کر پاے گا؟

اس سب کی وجوہات اور پس منظر کو کیا بیان کروں؟ کیا باطل جہادی نظریات کی ترویج اور ان کی بے جا حمایت کا ذکر کروں یا دولت اسلامیہ کے جانباز سپاہیوں کی فتوحات کا جس کے نتیجہ میں ایلان اور اس جیسے کئی کو در بدر ہونا پڑا- کیا ذکر کروں کہ اسرائیل کی ریاست بری ہے کہ قبضہ کیے جاتی ہے اور جب جہاز سے بمباری کی جاتی ہے تو وہ بم تفریق نہیں کر پاتے کہ نیچے حماس کا حمایت یافتہ جنگجو کھڑا ہے یا کچھ دیر پہلے اسی جنگجو کے ہاتھوں زد و کوب ہو کر ہراساں ہوا بچہ؟ کیا اب بھی تمام کہانیاں سنائی جانا مقصود ہیں جب ہم نے اپنی ہی مٹی پر ایسے کئی معصوموں کا خون یکلخت بہتے دیکھا اور پھر عزم کا اظہار کیا

کہ اس سب سے ذاتی سطح پر بھی لڑیں گے؟ کیا ابھی بھی ایسے لوگوں کا ذکر کیا جائے اور یہ بتانے کی کوشش کی جائے کہ جناب یہ ہیں وہ لوگ جن کی وجہ سے یہ آگ و خون کا کھیل یہاں تک پہنچا اور نام دین اسلام کا استعمال ہوا؟ یا اس رومان کا ذکر کیا جائے جو ایسے جہاد کے نام پر ڈھونگ کرنے والوں سے منسوب ہے اور اس عمل میں بیگناہوں کے خون سے ہاتھ رنگنے کو بڑے مقاصد کے لئے چھوٹی قربانی سمجھ کر درگزر کر دیا جاتا ہے؟ ایسے اشخاص جو اعلانیہ طور پر ساری زندگی ان سب کی ہر ممکن حمایت چاہے وہ نظریاتی ہو یا عملی انہیں اس لئے خراج تحسین پیش کیا جائے کہ آپ کو غداری کی سند عطا نہ ہو جائے اور اس لئے کہ ساری عمر ایسے لوگ ایسے اقدامات کرتے رہے کہ بالآخر ہمیں نقصان ہی ہوا

اور صرف اپنی زبان سے اپنے آپ کو مخلص ثابت کرتے رہے؟ اس میں صرف ایک شخص نہیں کئی ایسے اشخاص آتے ہیں- اس سب کا ذکر کرنے کا فائدہ کیا ہے جب ہم بحیثیت مجموعی سدھرنے پر آمادہ ہی نہیں اور جب معاشرہ کے شعوری ارتقاء کی بات کی جائے تو عقیدہ اور مذہب سے بالاتر ہو کر اس کی طرف عملی قدم اٹھانے کی بجاے ضد پر اڑے رہنے کو تفاخر کا تمغہ سمجھا جاتا ہے- آج کل کے تقریباً تمام سنجیدہ قاریوں کو ان تمام پہلوؤں کا ادراک ہے بس کہیں پر ڈار سے بچھڑ جانے کا خوف، کہیں راندہ درگاہ قرار دیے جانے کا ڈر اور کہیں صرف وراثت میں ملے نظریات کی حفاظت کا احساس ہی تاریخ کے حقیقی نظر سے جائزہ اور معاشرتی ارتقاء کی جانب قدم بڑھانے سے روک دیتا ہے- کوئی کسر باقی رہ جائے تو تحقیق شروع ہونے سے پہلے یا اس کی سمت جانے بغیر ہی اس کے مذھب سے متصادم ہونے کا فتویٰ لگا دیا جاتا ہے تاکہ "برائی" کو سر ہی نہ اٹھانے دیا جائے-
ہم میں سے کئی ایسے بھی ہیں جو اس سب کی مذمت کرتے ہیں لیکن جب بات نظریاتی حمایت کی آتی ہے

تو ایسے واقعات کا سبب بننے والے لوگوں کا دفاع شد و مد سے کرتے ہیں- پھر جب ایلان جیسے معصوم زندگی کی بازی سے ہاتھ دھوتے ہیں تو ہمیں افسوس ہوتا ہی کیوں ہے؟ چھوڑئیے صاحب سب ٹھیک ہو جائے گا تو بچے اور بےقصور بھی مرنا بند ہو جاییں گے- یہ وقتی ہمدردی یا دل میں اتر آنے والا درد تو نظریات کو نقصان ہی پہنچاتا ہے نا؟ کیا ہوا جو ایلان نے سوچا ہوگا کہ سانس کیوں نہیں آ رہی، کوشش تو کرتا ہوں پر یہ ناقابل برداشت درد کیوں ہوتا ہے، ایسا درد اس وقت تو نہ ہوا تھا جب گھر سے پہلی دفعہ ماں باپ کے ساتھ بھاگا تھا، سانس بھی ایسے نہ رکتا تھا- پھر جب گھر کی بجاے اس عجیب سی جگہ پر رہنا پڑا اور کھانے کو بھی وہ برا سا کھانا ملنے لگا تو بھی ایسی تکلیف تو نہ ہوتی تھی-

کیا ہوا جو اس نے تکلیف کی شدت سے اپنے چھوٹے چھوٹے ہاتھوں سے پانی کو ایسے پکڑا ہو گا کہ سمندر کا سینہ بھی شق ہو گیا ہوگا مگر سمندر تو جس انسان کو بھی اپنے اندر سموتا ہے وہ جانبر نہیں ہو سکتا پر اس گرفت پر تو سمندر بھی رو پڑا ہوگا- شاید یہ سمندر کے آنسوؤں کی زیادتی ہی تھی جس کے نتیجہ میں وجود میں آنے والی موجوں نے بالآخر ایلان کو ساحل پر دھکیل دیا-

پھر دنیا میں اور سوشل میڈیا پر اس تصویر کو جگہ جگہ شیئر کیا جانے لگا اور لوگوں نے اپنے غم و غصہ کا اظہار شروع کر دیا- کیا ہم یہ سمجھیں کہ اس تصویر اور اس سے جڑے واقعہ نے عالمی شعور کو جھنجوڑ دیا ہے؟ ایسا بالکل نہیں ہے- یہ تصویر بار بار دکھانا اور اس پر جذبات کا اظہار جبکہ مقتدر طبقات کی جانب سے مختلف بیانات صرف ایک ایسے رجحان کا تسلسل ہیں جو دنیا میں کچھ عرصۂ سے فروغ پا چکا ہے- ایسے کئی واقعیات کئی دفعہ رونما ہو چکے ہیں لیکن وہ سب ماضی کی خاک اور قصّہ پارینہ بن کر رہ گئے- فلسطینی بچے ہوں یا روہنگیا یا پھر یہ واقعہ، سب اچانک مشتہر ہوتا ہے اور چند ہی گھنٹوں میں لوگ معلومات اور نئی سے نئی خبروں کے جنون میں سب بھول جاتے ہیں- وہ درد، وہ تکلیف اور وہ جذبات کسی نئی بات پر مرتکز ہو جاتے ہیں- نیوزچینلز اور سوشل میڈیا نے عالمی معاشرہ کو تقریباً بے حس ہی کر دیا ہے- اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بہت سے لوگ اب بھی حقیقی جذبات رکھتے ہیں لیکن عام طور پر جذبات کے اظہار کو ہی اصل کیفیت سمجھ لیا جاتا ہے-

اور پھر اس سب سے کیا حاصل؟ جب بھی کچھ ایسا ہونا شروع ہوتا ہے جس کے نتیجہ میں ایسے دلخراش سانحات وقوع پذیر ہوتے ہیں،اسی طرح شور مچایا جاتا ہے لیکن کرنے والے اپنی کاروائیاں پوری کر کے ہی دم لیتے ہیں اور پھر یہ تاثر پیدا کیا جاتا ہے کہ شاید اس طریقہ سے آواز بلند کرنے سے ہی فرق پڑا ہے- یہ سب کہنے کا مقصد یہ نہیں کے ایسا کیا نہیں جانا چاہیے مگر اس بات کی نشاندہی کرنا ہے کہ کوئی بھی عملی قدم اٹھانے کی بجاے صرف شور مچانے تک ہی محدود رہا جاتا ہے

اور وقت گزرنے کے ساتھ یہ بے حسی بڑھتی جا رہی ہے اور سوچنے والوں کے لئے یہ اندازہ لگانا محال نہیں کہ ایسی بے حسی کہاں منتج ہوتی ہے- ہم آج کل ہی دیکھتے ہیں کہ کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو لوگوں کی اکثریت مدد کی بجاے اپنے فون نکال کر اسے فلم بند کرنے میں مصروف ہو جاتی ہے- تو یہ سب شیئر ضرور کیجئے مگر احساس کی موت نہ ہونے دیجئے ورنہ ہم ہی نہیں آنے والی نسلیں بھی ایسے کئی ایلان دیکھتی رہیں گی-


SOURCE

 
Last edited by a moderator:

taban

Chief Minister (5k+ posts)
اے خاصهِ خاصانِ رُسل وقتِ دُ عا هے
اُمت په تیری آ کے بُرا وقت پڑا هے
 

Sphere Manisfest

Senator (1k+ posts)
Aylan's incident has tarnished my brain. I want nothing but the whole world to wake up and consider this incident larger than 9/11 in impact to bring such global changes to save the children all over the world. I wrote in insisted Dr. Shahid Masood and thanks to him that he added a report on his show last night. Else, only Dawn and Wusatullah Khan covered this. Whole media in Pakistan is sleeping as usual. I browsed all newspapers and channels to see how many minds are opened and felt the pain but all journalists, big or small, senior or junior are busy in their daily stupid stuff. I am damn interested in any filth they are covering. MQM, Dr. Asim, PTI, PPP, Pirzada funeral, allegations, scandals, MY FOOT.............

I wish, world become one in saving children. Nothing is important than this. If this angel Aylan's body is unable to shake the minds, then all go to hell. I am ok in this never ending pain of poor Aylan and I am thankful to all the kind hearted and open conscious fellows who carry the same sentiments.
 

Temojin

Minister (2k+ posts)
اے خاصهِ خاصانِ رُسل وقتِ دُ عا هے
اُمت په تیری آ کے بُرا وقت پڑا هے

بالکل اس سے بہتر بات ہو نہیں سکتی- اصل میں سب ہی احساس والے مجھ سے بہتر طریقہ سے کہ رہے ہیں کیونکہ جیسا میں نے عرض کیا، وہ درد الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
بالکل اس سے بہتر بات ہو نہیں سکتی- اصل میں سب ہی احساس والے مجھ سے بہتر طریقہ سے کہ رہے ہیں کیونکہ جیسا میں نے عرض کیا، وہ درد الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا
میرے پاس تو بهائی الفاظ هی نهیں هیں جو میں اپنے دُکهه کا اظہار کروں کلیجه شق هو کر ره گیا هے
 

Diriyah

Banned
According to Sahih Al Bukhari Volume 6, Book 60, Number 352, narrated by Yusuf bin Mahak:


Marwan had been appointed as the governor of Hijaz by Muawiya. He delivered a sermon and mentioned Yazid bin Muawiya so that the people might take the oath of allegiance to him as the successor of his father (Muawiya). Then 'Abdur Rahman bin Abu Bakr told him something whereupon Marwan ordered that he be arrested. But 'Abdur-Rahman entered 'Aisha's house and they could not arrest him. Marwan said, "It is he ('AbdurRahman) about whom Allah revealed this Verse: 'And the one who says to his parents: 'Fie on you! Do you hold out the promise to me..?'" On that, 'Aisha said from behind a screen, "Allah did not reveal anything from the Qur'an about us except what was connected with the declaration of my innocence (of the slander)."


Nothing new.... Now read this.

Ali al-Asghar ibn Husayn Six month Son of Hazrat Hussain RA was killed by Yazeeds soldiers.

What you see today in Syria and Iraq seem nothing new. When these Tribes of Arab would not let Prophet Grand Son to live in peace.. what more you expect of them.

A famous saying >>>>>History Repeating Itself !!!

There are only patterns, patterns on top of patterns, patterns that affect other patterns. Patterns hidden by patterns. Patterns within patterns.
If you watch close, history does nothing but repeat itself.


What we call chaos is just patterns we haven't recognized. What we call random is just patterns we can't decipher. what we can't understand we call nonsense.
What we can't read we call gibberish.
There is no free will.
There are no variables.
 
Last edited:

Sphere Manisfest

Senator (1k+ posts)
Thank you for this. Way better than what I tried to express in so many sentences.

No. Every word you wrote expresses well the pain we are going through. If even a single word, your or mine, is able to shake any authority to move towards making a global convention, then we will not be hiding our face from innocent Ayan on day of judgement, if there is such a day. Inshallah
 

Temojin

Minister (2k+ posts)
According to Sahih Al Bukhari Volume 6, Book 60, Number 352, narrated by Yusuf bin Mahak:


Marwan had been appointed as the governor of Hijaz by Muawiya. He delivered a sermon and mentioned Yazid bin Muawiya so that the people might take the oath of allegiance to him as the successor of his father (Muawiya). Then 'Abdur Rahman bin Abu Bakr told him something whereupon Marwan ordered that he be arrested. But 'Abdur-Rahman entered 'Aisha's house and they could not arrest him. Marwan said, "It is he ('AbdurRahman) about whom Allah revealed this Verse: 'And the one who says to his parents: 'Fie on you! Do you hold out the promise to me..?'" On that, 'Aisha said from behind a screen, "Allah did not reveal anything from the Qur'an about us except what was connected with the declaration of my innocence (of the slander)."


Nothing new.... Now read this.

Ali al-Asghar ibn Husayn Six month Son of Hazrat Hussain RA was killed by Yazeed’s soldiers.

What you see today in Syria and Iraq seem nothing new. When these Tribes of Arab would not let Prophet Grand Son to live in peace.. what more you expect of them.

A famous saying >>>>>History Repeating Itself !!!

There are only patterns, patterns on top of patterns, patterns that affect other patterns. Patterns hidden by patterns. Patterns within patterns.
If you watch close, history does nothing but repeat itself.


What we call chaos is just patterns we haven't recognized. What we call random is just patterns we can't decipher. what we can't understand we call nonsense.
What we can't read we call gibberish.
There is no free will.
There are no variables.

Its not about Arab only so its about time, we start acting and going towards the right direction than remain indoctrinated.
 

Temojin

Minister (2k+ posts)
No. Every word you wrote expresses well the pain we are going through. If even a single word, your or mine, is able to shake any authority to move towards making a global convention, then we will not be hiding our face from innocent Ayan on day of judgement, if there is such a day. Inshallah

What I have pointed out is that authorities would do nothing about it. It is the commoners who need to decide some priorities so such incidents and such issues can be minimized as authorities and the power brokers love this situation.

You must have noticed what I have humbly pointed out that it was only a matter of hours before it started fading away and people started talking about newer things after posting and sharing his pictures.
 

Sphere Manisfest

Senator (1k+ posts)
What I have pointed out is that authorities would do nothing about it. It is the commoners who need to decide some priorities so such incidents and such issues can be minimized as authorities and the power brokers love this situation.

You must have noticed what I have humbly pointed out that it was only a matter of hours before it started fading away and people started talking about newer things after posting and sharing his pictures.

You are right we are commoners and you are right tragedies fade away, time heals or quickly ever-changing world takes us all away from real priorities. I am in deep thought, how we commoners can turn this up. I have promised myself, I will not stop thinking, until I reach a workable solution. I will share. Inshallah
 

Temojin

Minister (2k+ posts)
You are right we are commoners and you are right tragedies fade away, time heals or quickly ever-changing world takes us all away from real priorities. I am in deep thought, how we commoners can turn this up. I have promised myself, I will not stop thinking, until I reach a workable solution. I will share. Inshallah

I have tried to convey the solution in my previous write ups. Educating masses in a systematic way and transcendence of collective social consciousness is the key. To reject sensationalism and promote rationality. Wajahat Masood has written an excellent piece upon it, you can read it on his fb or dunyapakistan.
 

Back
Top