
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان اور فلپائن کی کی جانب سے مشترکہ طور پر پیش کی گئی بین المذاہب اور بین الثقافتی مذاکرات کے فروغ سے متعلق قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کرلیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم کی جانب سے دی گئی تفصیلات کے مطابق فلپائن کے اشتراک سے پیش کی گئی یہ قرارداد بین المذاہب ہم آہنگی، رواداری، ایک دوسرے کے مذاہب اور اقدار کے لیے احترام اور پُرامن بقائے باہمی کے فروغ کیلئے پاکستان کی عالمی کوششوں کا حصہ ہے۔
پاکستان کو ملنے والی اس بڑی کامیابی پر پاکستان کے مستقل مندوب نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد کی منظوری اطمینان کا باعث ہے، وزیراعظم نے اسلاموفوبیا، عدم رواداری کے خطرے سے بارہا دنیا کو متنبہ کیا ہے، اسلامو فوبیا کےخلاف اقدامات یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ میں تعینات پاکستان کے نائب مندوب محمد عامر خان نے کہا اس قرارداد کا یہ مطلب ہے کہ پاکستان ایک کثیر الثقافتی اور کثیر النسلی معاشرہ ہے، کسی شہری کے مذہب، ذات یا عقیدے کا ریاست کے کاروبار سے تعلق نہیں، پاکستان احترام اور بین المذاہب رواداری کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے۔