شام میں جو کچھ ہو رہا ہے یہ کچھ بھی نہیں
shame on you watever u quote here ig you have insaniath you should condem those ppl doesn matter killing in syria or any where else.
شام میں جو کچھ ہو رہا ہے یہ کچھ بھی نہیں
تُمھارے لیئے تو کہیں بھی کُچھ نہیں۔
اپنے ممدوح ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کا ہی کوئی درس یاد کر لو جو ایسی فِرقہ وارانہ قتل و غارت اور جہادِ کشمیر وغیرہ کی کبھی تائید نہیں کرتے تھے بلکہ جہاد کو ریاست کے زیرِ اثر لڑنے کے قائل تھے۔
ناچیز نے براہِ راست اُن کی زبانی اِسلام آباد کے ایک ہال میں یہ سب سُنا اور اُن کے خُطبہِ جُعہ میں بھی (ویب سائٹ پر) جِس پر نوائے وقت میں ’’سرِ راہے‘‘ والا ہمیشہ اُنہیں ڈاکٹر پُر اسرار لِکھتا تھا۔
شام میں برپا بربریت کی ہولناکیوں کے ساتھ اپنے ہموطنوں کے قتل پر کہنا ’’شام میں جو کچھ ہو رہا ہے یہ کچھ بھی نہیں‘‘ کِسی باربین سوچ کی آئینہ دار ہہ ہے۔
بحر حال شُکر ہے تُم نے بہت سے دُوسرے منافقین کی طرح اِس کا قطعی اِنکار نہیں کیا۔
شور مچانے والے چوروں کو ایسے ہی نہیں چھوڑا جا سکتا. جنھے [HI]دوسرے کی آنکہ کا بال نظر آ جاتا ہے اپنی آنکہ کا شہتیر محسوس نہیں ہوتا[/HI]
شور مچانے والے چوروں کو ایسے ہی نہیں چھوڑا جا سکتا. جنھے دوسرے کی آنکہ کا بال نظر آ جاتا ہے اپنی آنکہ کا شہتیر محسوس نہیں ہوتا
گویا تُم یہ کہہ رہے ہو کہ شام میں مرنے والے بے گُناہوں سُنیوں کے بدلے پاکستانی شیعوں کا قتل درسُت ہے؟
تھوڑی دی کیلئے اِنسان بن کر سوچنے کی کوشش کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
خالقِ کائنات بھی ایک انسان کے قتل کو اِنسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اِتنا سا قران تو پڑھا ہی ہوگا۔
تُم شام میں مرنے والے معصوموں کے قتل کو پاکستان میں مرنے والے بے قصوروں کے قتل میں ادل بدل کر رہے ہو۔ ایسی سنگدلی کے ساتھ کیسے سوتے ہو؟
دو ہزار سات تک میرے نظریات یہی تھے، جب ڈاکٹر اسرار کے خلاف بھی فرقہ وارانہ فتنہ فساد پھیلا گیا تب سوچنا پڑا آخر ماجرا کیا ہے
یہاں بات جہاد کی نہیں قتل عام کی ہو رہی ہے. مخالف فرقے کی گروہی دہشت گردی سب کو نظر آ رہی لیکن اپنے فرقے کی ریاستی دہشت گردی جو گروہی دہشت گردی سے کئی درجے بدتر ہے نظر انداز کر دی جاتی ہے
[HI]تھرڈ کا عنوان وطن نہیں فرقے کو مد نظر رکھ کر رکھا گیا ہے[/HI]
دو ہزار سات تک میرے نظریات یہی تھے، جب ڈاکٹر اسرار کے خلاف بھی فرقہ وارانہ فتنہ فساد پھیلا گیا تب سوچنا پڑا آخر ماجرا کیا ہے
یہاں بات جہاد کی نہیں قتل عام کی ہو رہی ہے. مخالف فرقے کی گروہی دہشت گردی سب کو نظر آ رہی لیکن اپنے فرقے کی ریاستی دہشت گردی جو گروہی دہشت گردی سے کئی درجے بدتر ہے نظر انداز کر دی جاتی ہے
تھرڈ کا عنوان وطن نہیں فرقے کو مد نظر رکھ کر رکھا گیا ہے
جو لوگوں کو اُن کے مسلک کی بُنیاد پر قتل کریں وہ گِروہ ہو یا ریاست دہشت گرد ہی کہلائے گا۔
شیعہ اگر راہ چلتے بے گناہ سُنیوں کو ماریں یا سُنی شیعوں کو، طُلم ہے اور ظالم کی پناہ شکمِ جہنم ہے۔
تھریڈ کے عنوان والا بہانہ شاندار ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سُبحان اللہ۔
فِرقے والے عُنوان کو تُم گھسیٹ کر شام لے گئے حالانکہ تُمھارے مسلک میں وطن نامی ’’خُدا‘‘ کی پوُجا جائز نہیں۔ تُم اُمتِ واحدہ اور جسدِ واحدہ جیسی اصطلاحات کے پرچارک ہو۔
تُم سے کھسیانی بِلی بننے کی اُمید نہیں تھی۔
Saddam or bahrain mein jab riyasati qatal horrha tah tab ye mosoof burqa pehen kr gharoon mein chupe hue thay.....
Saddam or bahrain mein jab riyasati qatal horrha tah tab ye mosoof burqa pehen kr gharoon mein chupe hue thay.....
bhai woh burqry main giraftar howey hain lijey aap bhi parhey.
shabbir sai joo barsare pekar howa hai
aksar wohi burqey main giraftar howa hai
hadd hoo gai key khud ko Abdul aziz ney
hafiz bana liya kabhi shibli bana liya
aiy paak foug teri jasarath koo hai salam
kibla ko aik raath main kibli bana dya.
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|