اسکی تشکیل فوج نے کی تھی- چند اردو بولنے والوں لیڈروں کی مدد سے - ضیاالحق کا مقصد تھا کے کراچی کو جماعت اسلامی اور مولانا نورانی سے نجات دلائی جائے -بڑے پیمانے پر پیسہ خرچ کیا گیا -بلدیہ کراچی پر شبخون مارا گیا - جہاں جماعت کی اکثریت تھی.کراچی والوں کی نبض پکڑ کر پروپیگنڈہ کیا گیا -کوٹہ سسٹم -نوکریاں - باہر کی پولیس کے ظلم - حالاں کے مرزا جواد بیگ ایک لمبے عرصے سے "کراچی صوبہ تحریک" چلا رہا تھا-لیکن اسکی کوئی نہیں سنتا تھا-
بشریٰ زیدی اور سوہراب گوٹھہ کےواقعے سے "متحدہ میں جان پڑی- سارے اردو بولنے والوں نے دل کی گہرائیوں سے انکی مدد کی -جان مال اور وقت دیا - لیکن کسے کیا خبر تھی کے یہ ایک مافیہ ہے-اس میں جانے کا تو راستہ ہے -واپسی کا نہیں -جتنا ظلم اردو بولنے والوں پر اس جماعت نے کیا ہے کسی اور نے نہیں- جب سے اس جماعت کی تشکیل ہوئی ہے بلا شبہ ہزاروں مر چکے ہیں - جتنے اردو بولنے والے انکے دور میں مرے ہیں-اتنوں کو تو نوکری بھی نہیں ملی ہے -اس میں صرف ان لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے جو حلف یافتہ ہوتے ہیں-یعنی تنظیم کے حکم پر اپنے ماں باپ کو بھو قتل کرنا پڑے تو کرو گے - عام کارکن تو کسی گنتی میں ہی نہیں -
یہ میرا مزاج نہیں ہے -لیکن پھر بھی کہنا پڑتا ہے کے - میں بھی ایک اردو بولنے والا ہوں - ابّا کا تعلّق جماعت سے تھا -میرا نہیں -لیکن میرا گھر جماعتی کا گھر مشہور تھا- باہر کی دیواروں پر الطاف کی تصویر اور نعرے لکھ دے جاتے تھے -مرے چھوٹے بھائی کا میڈیکل سٹور بند کرا دیا -جماعتی کا ہے-رشتے کے دو بھانجے جو تنظیم میں ہی تھے -مار دئے- ابھی بھی مہینہ کا لاکھوں "چندہ " دینا پڑتا ہے-کیوں کہ کاروبار تو کراچی میں ہی کرنا ہے- اور پولیس ساری پنجابی-پٹھان ہے -وہ بھی خوب لوٹتے ہیں - مٹروں کہ مال حلال ہے-
لیاقتآباد- نازمآباد-فیڈرل بی ایریا -گلبرگ وغیرہ یہ سارے علاقے اچھی نوکریوں کے لئے بند ہیں- انٹرویو کال ہی نہیں آتی -
اس میں کسی کہ کوئی قصور نہیں یہ کراچی والوں کی بعد اعمالی کا نتیجہ ہے-