کچے کے ڈاکوؤں کے پیسوں اور مالی معاملات کا حساب کتاب رکھنے والے شخص کوگرفتار کرلیا ہے، ملزم پیشے سے سنار تھا اور کچے کے ڈاکوؤں کے پیسوں کا حساب کتاب رکھتا تھا۔
کراچی: اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل نے ایک اہم کارروائی کے دوران کچے کے ڈاکوؤں کے ایک بڑے نیٹ ورک کو بے نقاب کرتے ہوئے ان کے پانچ سالہ مالی معاملات کی نگرانی کرنے والے سنار کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کا تعلق گھوٹکی کے علاقے اوباڑو سے ہے، جہاں وہ ایک سنار کے طور پر کام کرتا تھا اور ڈاکوؤں کے پیسوں کا حساب کتاب سنبھالتا تھا۔
ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر کے مطابق، پولیس نے تکنیکی بنیادوں پر گھوٹکی میں ایک آپریشن کیا اور وہاں سے سجاد نامی ملزم کو گرفتار کیا۔ انیل حیدر نے مزید بتایا کہ یہ ملزم پانچ سال سے کچے کے ڈاکوؤں کے مالی معاملات کا انتظام کر رہا تھا، اور ڈاکو اغوا برائے تاوان کے پیسے اس کے پاس جمع کراتے تھے۔ سجاد ہی وہ شخص تھا جو ڈاکوؤں کے پیسوں کا حساب رکھتا تھا اور ان کی منتقلی کا انتظام کرتا تھا۔
ایس ایس پی نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ کچے کے ڈاکو اپنے غیر قانونی پیسوں کو چھپانے اور منتقل کرنے کے لیے سناروں کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ سنار نہ صرف پیسوں کا حساب رکھتے ہیں بلکہ ڈاکوؤں کی فیملیز کو بھی اپنی جگہوں پر پیسوں کے انتظام کے لیے بھیجتے ہیں۔ ڈاکو اپنے شناختی کارڈ کو بلاک کروا دیتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ اپنے پیسوں کا لین دین غیر قانونی طریقوں سے کرتے ہیں۔
"کچے کے ڈاکو کبھی سونا تو کبھی نقد رقم سناروں کے پاس رکھواتے ہیں، اور یہ سنار ڈاکوؤں کے ساتھ براہ راست رابطے میں رہتے ہیں،" انیل حیدر نے بتایا۔ ان کے مطابق، یہ سہولت کار ڈاکوؤں کی مدد سے اپنے اکاؤنٹس کھولتے ہیں، تاکہ وہ فصلوں کی خریداری، بیج، اناج یا دیگر اشیاء کی خریداری کے لیے پیسوں کا انتظام کر سکیں۔
پولیس کے مطابق، اس گرفتاری کے بعد کچے کے ڈاکوؤں کا سپورٹ نیٹ ورک توڑ دیا گیا ہے، جس سے ان کے غیر قانونی کاروبار پر ایک بڑا وار کیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے اس کارروائی کو کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف ایک سنگین ضرب قرار دیا جا رہا ہے، جو ان کے جرائم کے نیٹ ورک کو مزید کمزور کرے گا۔