پاکستان میں شہری بہت سے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے شدت پسندی نے ہمارے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور چھوٹے چھوٹے مسائل پر لوگ ایک دوسرے کی جان لینے سے بھی باز نہیں آتے۔
پنجاب کے صنعتی شہر فیصل میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا جس میں کرکٹ بیٹ چوری کرنے کے الزام پر 21 برس کے نوجوان کو 12 کے قریب افراد نے اغوا کر لیا اور بیہمانہ تشدد کرنے کے بعد اس کی جان لے لی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل آباد کی گلبرگ کالونی کے 21 سالہ نوجوان اسامہ کو 12 کے قریب ملزمان نے گزشتہ روز کرکٹ بیٹ چوری کرنے کے شبہہے میں اغوا کر لیا اور 3 گھنٹے تک اسے یرغمال بنائے رکھا۔ ملزمان نے نوجوان پر ڈنڈے، سوٹوں اور آہنی راڈ کے ساتھ بدترین تشدد کیا جس سے اس کی حالت غیر ہو گئی ۔
ملزمان نے اسامہ کی حالت غیر ہونے پر اس کے والد کو اطلاع کی اور کہا کہ ہمارے چوری کیے گئے بلے واپس کردو اور اپنے بیٹے کو یہاں سے لے جائو، اطلاع ملنے پر اسامہ کے والد موقع پر پہنچے اور اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ مقتول اسامہ کی والدہ کی مدعیت میں 8 نامعلوم اور 3 نامزد افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کرنے کے بعد شاہان نامی ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، 21 سالہ نوجوان اسامہ 4 بہن بھائی ہیں جن میں سے وہ اکلوتا بھائی تھا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر فیصل آباد نے بھی واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے اور متعلقہ پولیس افسران کو ہدایات جاری کی ہیں کہ باقی ملزمان کو بھی جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔