atensari
(50k+ posts) بابائے فورم
سچ ہے کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یقیناً علیؑ، حسنؑ، حسینؑ اور فاطمہؑ کے نام سنیوں اور شیعوں میں یکساں مقبول ہیں۔ لیکن آپ نے یہ نہیں بتایا کہ یہ نام کس قسم کے نشانے کی تصدیق کے لیے دیکھے جاتے ہیں۔؟
جب بقول آپ کے یہ نام سنیوں میں بھی اسی طرح مقبول عام ہیں تو پھر اِن ناموں کی مدد سے مخصوص قسم کے نشانے کی تصدیق کیسے ہوتی ہے؟؟؟ (یعنی کسی کے شیعہ ہونے کی تصدیق)۔۔۔
میں ایک بار پھر کہتا ہوں یقیناً علیؑ، حسنؑ، حسینؑ اور فاطمہؑ کے نام سنیوں اور شیعوں میں یکساں مقبول ہیں لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن خوارج میں اتنے ہی غیر مقبول ہیں۔
اگر کوئی خارجی یہ نام رکھے بھی تو پہچان قائم رکھنے کیلیے ساتھ معاویہ یزید یا سفیان کا لاحقہ ضرور لگاتا ہے۔ جیسےحسین معاویہ۔۔۔۔
آپ کا بے نیازی سے ادا کردہ یہ فقرہ کہ ،گہوؤن کے ساتھ گھن بھی پس جاتے ہوں گے، اور یہ فقرہ کہ ،یہ نام سنیوں میں بھی اسی طرح مقبول عام ہیں، آپ کے اس بیان کو جھٹلانے کے لیے کافی ہیں کہ ،کسی کو محض علی، حسن حسین فاطمہ نام رکھنے کی وجہ نہیں مارا جاتا،۔
پس آپ کے اپنے بیانات عاطف اور میرے مؤقف کی تصدیق کرتے ہیں اور آپ کے مؤقف کو غلط ثابت کرتے ہیں۔ اور اس بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ پاکستان میں شیعہ اور سُنی دونوں کے قاتل خوارج (سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان پاکستان) ہیں
اورآپ کے بیانات اس بات کی بھی نشاندہی کرتے ہیں کہ خوارج اھلبیت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم علیؑ، حسنؑ، حسینؑ اور فاطمہؑ سے محبت کے دعوٰی میں محض جھوٹے ہیں ورنہ اگر ان ناموں کی عزت اُن کے دل میں ہوتی تو کبھی بھی ان مقدس ناموں کو مخصوص قسم کے نشانے کی تصدیق کے لیے ہرگز استمعال نہ کرتے جو کہ شیعہ اور سنیوں میں یکساں مقبول ہیں۔
آخر میں ایک سوال۔۔۔۔۔۔ کیا انصاری صاحب کسی بھی ایسے آدمی یا عورت کا پتہ بتا سکتے ہیں جسے صرف ابو بکر، عمر، عثمان، طلحہ زبیر عائشہ حفصہ جیسے نام رکھنے کی وجہ سے قتل کردیا گیا ہو؟؟؟؟؟؟
علی فاطمہ حسن حسین، سنی شیعہ دونوں میں مقبول ہیں. دونوں مرتے ہیں پھر اس تھریڈ کا عنوان "کراچی میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ" کیوں ہے
نام ابو بکر، عمر، عثمان، طلحہ زبیر عائشہ حفصہ رکھنے کے جرم میں کسی کو مارا نہیں جاتا لیکن پھر بھی یہ نام رکھنے سے تبرا کیا جاتا ہے، آخر وجہ کیا ہے
خوارج حضرت علی کے لشکر سے الگ ہوئے تھے اور حضرت علی طرح حضرت معاویہ کے کے دشمن تھے. سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان پاکستان کی حضرت معاویہ سے کوئی دشمنی نہیں ہے