
کچھ روز قبل مفتی منیب الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ لبرلز حکومت کو اشتعال دلارہے ہیں، جب حکومتی کشتی ڈولنے لگے گی تو سب سے پہلے چھلانگ لگانیوالے یہ لوگ ہوں گے، یہ پہلے کسی کشتی میں پھر دوسری کشتی ہیں ۔۔
مفتی منیب الرحمان نے مزید کہا کہ لال مسجد آپریشن پر یہ حکومت کو بھڑکاتے رہے، جب لال مسجد آپریشن ہوا تو صبح یہ مخالف ہوگئے
اس پر مخصوص طبقے کی نمائندگی کرنیوالی ریما عمر نے سخت ردعمل دیا اور کہا کہ مفتی منیب کھلے عام حکومت میں اور حکومت سے باہر "لبرلز" کا مذاق آڑارہے ہیں - تکبر، خوشامد، کم ظرفی سب کچھ واضح ہے۔
ریما عمر نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں اور ان کے نفرت انگیز نظریے کی بار بار حوصلہ افزائی کرنے پر حکومت کو شرم آنی چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1455228186908893187
مفتی منیب الرحمان نے یہ کیوں کہا کہ جب حکومتی کشتی ڈولنے لگے گی تو سب سے پہلے چھلانگ لگانیوالے یہ لوگ ہوں گے اور لال مسجد آپریشن کا حوالہ کیوں دیا؟
دراصل جب لال مسجد آپریشن ہوا تو مختلف صحافیوں کی جانب سے دعوے کئے گئے کہ لال مسجد آپریشن پرویز مشرف نے کچھ لوگوں کے ایماء پر کیا تھا، جب آپریشن ہوگیا تو یہ لوگ مشرف کے خلاف ہوگئے۔
اس پر جاوید چوہدری نے "سرخ بن مانس " کے عنوان سے ایک کالم بھی لکھا جس میں انہوں نے نجم سیٹھی پر الزام لگایا،ا پنے کالم میں جاوید چوہدری نے نجم سیٹھی کو این جی اوز کا مافیا لارڈ قرار دیا اور انکشاف کیا کہ پرویز مشرف نے میرے ساتھ ملاقات میں اعتراف کیا تھا کہ مجھے نجم سیٹھی جیسے لوگوں نے مجھے لال مسجد آپریشن کیلئے اکسایا جب آپریشن ہوگیا تو یہ لوگ بھاگ گئے۔
جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں نجم سیٹھی اور اسکے ساتھیوں کو سرخ بن مانس سے تشبیہہ دی اور کہا کہ سرخ بن مانس دنیا کے بیوقوف ترین لیکن وفادار بن مانس ہیں،انکے بارے میں مشہور ہے کہ یہ اپنے مالک کے ماتھے پر سے مکھی اڑانے کیلئے اسکا سرکچل دیتے ہیں۔
اسی طرح مبشرلقمان نے بھی کئی سال پہلے دعویٰ کیا تھا کہ لال مسجد آپریشن میں جیو نیوز کا ہاتھ تھا۔ ایک تقریب میں جیو کے ایک سینئر اہلکار نے ہاتھ کھڑا کرکے کہا کہ لال مسجد والوں کے خلاف آپریشن کریں، ہم آپکو سپورٹ کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان بھی ماضی میں انہیں نشانے پر رکھ سکتے ہیں اور انہیں خونی لبرلز قراردیتے ہیں کچھ سال قبل عمران خان نے کہا تھا کہ مجھے یہ بتائیں کہ ہمارا یہ لبرل کیسا ہے؟ اس سے زیادہ خونی لبرل میں نے نہیں دیکھا۔ ان کو خون چاہیے۔ وزیرستان میں بمباری کرکے گاؤں میں بچے عورتیں مار رہے ہیں لیکن لبرل ہمارا چپ بیٹھا ہے۔
عمران خان نے لبرل کی تعریف کرتے ہوئے کاہ تھا کہ لبرل وہ ہوتا ہے جس میں انسانیت ہوتی ہے، جس میں انسانی قدریں ہوتی ہیں، جو انسانوں کو انسان سمجھتا ہے، جو انصاف کرنے والا ہوتا ہے چاہے اپنے خلاف بھی ہو۔ اور لبرل ہمیشہ اینٹی وار ہوتا ہے۔ وہ جنگوں کے خلاف ہوتے ہیں۔
عمران خان کے اس بیان پر کافی لے دے ہوئی ، مخصوص طبقے اور میڈیا نے عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا لیکن عمران خان کی متعارف کردہ ٹرم " خونی لبرلز" بہت مقبول ہوئی اور آج بھی تحریک انصاف کے لوگ اور لبرل مخالف لوگ اس ٹرم کو انکے خلاف استعمال کرتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mufiti101011.jpg