مسلم لیگ ن کے کئی رہنما حکومت میں نمائندگی کا ملنے پر پارٹی قیادت سے ناراض ہوگئے ہیں۔
خبررساں ادارے اے آروائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے کئی رہنما ایسے ہیں جو وزیراعظم کے معاون خصوصی نہ بنائے جانے پر ناراض ہیں، ان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جن 4 پارٹی اراکین کو معاون خصوصی بنایا گیا ان کی کیا خدمات ہیں؟
رپورٹ کے مطابق ناراض اراکین میں سابق گورنر سندھ محمد زبیر، سابق وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری،محسن شاہنواز رانجھا اور طلال چوہدری شامل ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ناراض اراکین نے موقف اپنایا ہے کہ جن چار لوگوں کو وزیراعظم نے اپنا معاون مقرر کیا ہے ان کی پارٹی کیلئے ایسی کون سی خدمات ہیں جو ہماری نہیں ہیں، یہ لوگ اپوزیشن کے دور میں کسی تحریک کا حصہ نہیں بنے اور نا ہی یہ لوگ پارٹی رہنماؤں کی عدالت میں پیشی کے موقع پر کبھی نظر آئے،پارٹی قیادت کے اس رویے سے ہمیں شدید دکھ پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ لیگی رہنماؤں کے تحفظات اس روز سامنے آئے جب مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی جنید انور کو وزیراعظم شہباز شریف کا معاون خصوصی مقرر کرنے کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
جنید انور چوہدری کو وزیراعظم کو وزیراعظم کے شکایات سیل کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے اور ان کا عہدہ وزیرمملکت کے برابر ہوگا۔