
چین میں زیر تعلیم طالب علموں کے واپس جاکر اپنی تعلیم مکمل کرنے سے متعلق معاملے میں اصل حقائق سامنے آگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چین میں زیر تعلیم طالب علموں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ایک ملاقات میں اپنے مستقبل سے متعلق خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اپیل کی تھی کہ ان کو چین بھجوانے کیلئے حکومت کوئی اقدامات کرے۔
طالب علموں اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان مکالمے کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی تھی جس میں شاہ محمود قریشی طلباء کو یہ یقین دہانی کروانے کی کوشش کرتے دکھائی دے رہے تھے کہ وہ کوشش کررہے ہیں کہ کسی طرح طلباء کو تعلیم مکمل کرنے کیلئے چین بھجوایا جائے۔
اس مکالمے کے دوران وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ چین کی پالیسی نہیں ہے وہ کورونا کے معاملے میں کسی بھی قسم کی رعایت دینے کیلئے تیار نہیں ہیں ، یہاں تک کہ چینی صدر شی تو کسی سے ملتے بھی نہیں ہیں۔
اس حوالے سے دفتر خارجہ کے ذرائع سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی ایسی ہی گفتگو کی اور کہا کہ چین تو ہمارے سفارتی عملے کو بھی اجازت نہیں دیتا، جسے چین بھیجنا ہو اس کے مختلف میڈیکل ٹیسٹس کیے جاتے ہیں جو بڑی تعداد میں کروانا ممکن نہیں ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین میں آپریٹ کرتے ہوئے پاکستان ایئر لائنز کو بھی مختلف سختیوں سے گزرنا پڑرہا ہے، پاکستان سے کینیڈا اور امریکا سے قریب ترین روٹ چین سے ہو کر گزرتا ہے۔ جو تقریبا چودہ گھنٹے بنتا ہے۔ اسلام آباد سے بیجنگ کے 6 گھنٹے اور بیجنگ سے وین کوور 8 گھنٹے، مگر چین کی جانب سے سخت ترین پابندیوں کی وجہ سے پاکستان سے جانے والے مسافروں کو اسلام آباد سے ویسٹرن روٹ لے کر وین کوور پہنچانا پڑتا ہے جو اکثر 72 گھنٹے کا سفر بن رہا ہے۔
دنیا کے دیگر ممالک سے جانے والے سفارت کاروں کے بھی میڈیکل ٹیسٹس ہوتے ہیں اور کورونا کی بدترین لہر کے دوران بھی سفارتی عملے کے سفر جاری رہے تھے مگر چین کورونا وائرس سے بچاؤ کی سخت ترین پابندیوں پر عمل کرنے والا ایک ملک ہے۔
وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق یہ سختیاں نا صرف غیر ملکی مسافروں کیلئے ہیں بلکہ چین میں داخل ہونے کے لیےاسکے اپنے شہریوں کو بھی انہیں سختیوں سے گزارتا ہے۔
اسی طرح پاکستان میں تعینات چینی عملے کے چند افراد ہی پاکستانی اور دیگر ممالک کے سفارت کاروں سے ملتے ہیں ۔ بقیہ سارا عملہ سفارت خانے میں ہی مقید رہتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7chinastudent.jpg