Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
صحافیوں کے مطابق قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ میں اپنے ہی پرانے ساتھیوں کو لارہا ہے ، ان میں سابق نگران وزیراعلیٰ سندھ بھی شامل ہیں، قاضی فائز عیسیٰ کو ریفرنس سے بچانے والے ججز بھی ہیں اور ملٹری کورٹ کا فیصلہ معطل کرنیوالے اور پی ٹی آئی رہنماؤں ، کارکنوں کی گرفتاری میں سہولتکاری کرنیوالے جسٹس (ر)طارق مسعود بھی ہیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈہاک جج سپریم کورٹ میں لانے کے لئے چار نام تجویز کر دئیے جسٹس مقبول باقر ، جسٹس مشیر عالم ، مظہر عالم میاں خیل اور سردار طارق مسعود ، 19 جولائی کو میٹنگ بھی بلا لی ... لگتا ہے معاملات بہت تیزی میں ہیں جو چار ریٹائرڈ جج لانے پڑ رہے ہیں
https://twitter.com/x/status/1812924170164183364
مقبول باقر،مشیر عالم،مظہر عالم میاں خیل،سردار طارق مسعود ان چاروں ریٹائرڈ ججز کے زیادہ نہیں آخری چار چار فیصلے نکال کر دیکھ لیں نواز شریف کی محبت میں گندھے،عمران خان کے بغض میں لتھڑے فیصلے آپ کو بتادیں گے کہ پاکستان کی تاریخ کا متنازعہ ترین چیف جسٹس ان چاروں سے کیا چاہتا ہے
https://twitter.com/x/status/1812985669771489345
جسٹس مشیر = حدیبیہ پیپر ملز کیس خارج، جسٹس باقر = سابق عبوری وزیراعلیٰ سندھ (پی ٹی آئی کے حوالے سے سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو نظر انداز کیا گیا)، جسٹس سردار طارق = ملٹری ٹرائلز کی اجازت، اور نامعلوم مقدمات میں اومنیبس ضمانتیں دینے کا خاتمہ، جس کی وجہ سے 1000 پی ٹی آئی کی گرفتاریاں
https://twitter.com/x/status/1812933257308017026
چار ایڈہاک ججز لگا کر اپیل میں مخصوص نشستوں پر فیصلہ تبدیل کرنے کی کوشش شروع- چار ججز لگا کر تعداد 19 کر لی جائے گی اور پھر فیصلہ تبدیل۔ میرے پاس یہ خبر تین دن پہلے سے ہے۔ اور پوری خبر ہے۔ میں انتظار کر رہا تھا کہ یہ نوٹیفکیشن ہو اور قاضی صاحب کو ایکسپوز کیا جائے
https://twitter.com/x/status/1812934484490395743
قاضی کی سپریم کورٹ میں اکثریت ختم ہوئی تو قاضی نے اپنے پرانے چیلے جمع کرنے کے لئے ایڈہاک جج رکھنے کا کھیل کھیلنا شروع کردیا اندازہ کریں ایک نگران وزیراعلی کو سپریم کورٹ کا جج بنانا چاہتا ہے
https://twitter.com/x/status/1812980047621595419
محلہ میں جب بچے کو مار پڑے تو فوری بڑے بھائیوں کی طرف دوڑتا ہے ، بس اس نے بھی اپنے بڑے بھائی بلا لیے ہیں
https://twitter.com/x/status/1812967081706680467
شفاء یوسفزئی کے مطابق جن ججز کو لایا جارہا ہے یہ ججز 2021، 2022 میں ریٹائرڈ ہوگئے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1812940558030995778
فلیٹیز میں “اپنی اسمبلی” کے بعد پیش خدمت ہے “اپنا سپریم کورٹ”
https://twitter.com/x/status/1812943967186743765
جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل وہ جج ہیں جنہوں نے صدارتی ریفرنس نظر ثانی کیس میں قاضی صاحب کے حق میں اپنی رائے تبدیل کی تھی اور آج تک رائے تبدیل کرنے کی وجوہات جاری نہیں کی گئیں کیونکہ مرکزی ریفرنس میں انہوں نے معاملہ ایف بی آر کو مزید تحقیقات کے لیے بھیجنے کی حمایت کی تھی، مظہر عالم میاں خیل کو حکومت نے چیئرمین مسابقتی ٹربیونل تعینات کیا
مقبول باقر نگران وزیراعلیٰ سندھ رہے ہیں، صدارتی ریفرنس نظرثانی کیس میں انہوں نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کو اپنے دلائل تک مکمل نہ کرنے دیئے تھے کیونکہ ان کو قاضی صاحب کے حق میں فیصلہ سنانے کی جلدی تھی اسی لیے ان کی جسٹس ریٹائرڈ سجاد علی شاہ سے تلخ کلامی ہوئی تھی
سردار طارق مسعود وہ جج ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کے سیاسی کارکنوں کے بنیادی حقوق تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا، اور اپنی ریٹائرمنٹ سے پہلے فوجی عدالتوں کے کیس کا فیصلہ کرنے کی بجائے، مرکزی کیس کا فیصلہ معطل کر کے کیس ملتوی کر دیا تھا جس کی وجہ سے آج بھی مظلوموں کو انصاف نہیں مل سکا
https://twitter.com/x/status/1812931380818428119
یہ نگران وزیراعلی سندھ بھی تھا جس نے پورے صوبے میں ظلم کیا اس کا نام مقبول باقر ہے
https://twitter.com/x/status/1812966755238879533
واضح رہے کہ جسٹس ر مظہر عالم میاں خیل نے قاسم سوری رولنگ کیس میں عمران خان عارف علوی اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانے کی تجویز دی تھی۔ ڈی آئی خان سے تعلق رکھنے والے جسٹس ر مظہر عالم میاں خیل جے یو آئی ف کے نظریات سے متاثرہ سمجھے جاتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1812929568363454696
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈہاک جج سپریم کورٹ میں لانے کے لئے چار نام تجویز کر دئیے جسٹس مقبول باقر ، جسٹس مشیر عالم ، مظہر عالم میاں خیل اور سردار طارق مسعود ، 19 جولائی کو میٹنگ بھی بلا لی ... لگتا ہے معاملات بہت تیزی میں ہیں جو چار ریٹائرڈ جج لانے پڑ رہے ہیں
https://twitter.com/x/status/1812924170164183364
مقبول باقر،مشیر عالم،مظہر عالم میاں خیل،سردار طارق مسعود ان چاروں ریٹائرڈ ججز کے زیادہ نہیں آخری چار چار فیصلے نکال کر دیکھ لیں نواز شریف کی محبت میں گندھے،عمران خان کے بغض میں لتھڑے فیصلے آپ کو بتادیں گے کہ پاکستان کی تاریخ کا متنازعہ ترین چیف جسٹس ان چاروں سے کیا چاہتا ہے
https://twitter.com/x/status/1812985669771489345
جسٹس مشیر = حدیبیہ پیپر ملز کیس خارج، جسٹس باقر = سابق عبوری وزیراعلیٰ سندھ (پی ٹی آئی کے حوالے سے سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو نظر انداز کیا گیا)، جسٹس سردار طارق = ملٹری ٹرائلز کی اجازت، اور نامعلوم مقدمات میں اومنیبس ضمانتیں دینے کا خاتمہ، جس کی وجہ سے 1000 پی ٹی آئی کی گرفتاریاں
https://twitter.com/x/status/1812933257308017026
چار ایڈہاک ججز لگا کر اپیل میں مخصوص نشستوں پر فیصلہ تبدیل کرنے کی کوشش شروع- چار ججز لگا کر تعداد 19 کر لی جائے گی اور پھر فیصلہ تبدیل۔ میرے پاس یہ خبر تین دن پہلے سے ہے۔ اور پوری خبر ہے۔ میں انتظار کر رہا تھا کہ یہ نوٹیفکیشن ہو اور قاضی صاحب کو ایکسپوز کیا جائے
https://twitter.com/x/status/1812934484490395743
قاضی کی سپریم کورٹ میں اکثریت ختم ہوئی تو قاضی نے اپنے پرانے چیلے جمع کرنے کے لئے ایڈہاک جج رکھنے کا کھیل کھیلنا شروع کردیا اندازہ کریں ایک نگران وزیراعلی کو سپریم کورٹ کا جج بنانا چاہتا ہے
https://twitter.com/x/status/1812980047621595419
محلہ میں جب بچے کو مار پڑے تو فوری بڑے بھائیوں کی طرف دوڑتا ہے ، بس اس نے بھی اپنے بڑے بھائی بلا لیے ہیں
https://twitter.com/x/status/1812967081706680467
شفاء یوسفزئی کے مطابق جن ججز کو لایا جارہا ہے یہ ججز 2021، 2022 میں ریٹائرڈ ہوگئے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1812940558030995778
فلیٹیز میں “اپنی اسمبلی” کے بعد پیش خدمت ہے “اپنا سپریم کورٹ”
https://twitter.com/x/status/1812943967186743765
جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل وہ جج ہیں جنہوں نے صدارتی ریفرنس نظر ثانی کیس میں قاضی صاحب کے حق میں اپنی رائے تبدیل کی تھی اور آج تک رائے تبدیل کرنے کی وجوہات جاری نہیں کی گئیں کیونکہ مرکزی ریفرنس میں انہوں نے معاملہ ایف بی آر کو مزید تحقیقات کے لیے بھیجنے کی حمایت کی تھی، مظہر عالم میاں خیل کو حکومت نے چیئرمین مسابقتی ٹربیونل تعینات کیا
مقبول باقر نگران وزیراعلیٰ سندھ رہے ہیں، صدارتی ریفرنس نظرثانی کیس میں انہوں نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کو اپنے دلائل تک مکمل نہ کرنے دیئے تھے کیونکہ ان کو قاضی صاحب کے حق میں فیصلہ سنانے کی جلدی تھی اسی لیے ان کی جسٹس ریٹائرڈ سجاد علی شاہ سے تلخ کلامی ہوئی تھی
سردار طارق مسعود وہ جج ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کے سیاسی کارکنوں کے بنیادی حقوق تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا، اور اپنی ریٹائرمنٹ سے پہلے فوجی عدالتوں کے کیس کا فیصلہ کرنے کی بجائے، مرکزی کیس کا فیصلہ معطل کر کے کیس ملتوی کر دیا تھا جس کی وجہ سے آج بھی مظلوموں کو انصاف نہیں مل سکا
https://twitter.com/x/status/1812931380818428119
یہ نگران وزیراعلی سندھ بھی تھا جس نے پورے صوبے میں ظلم کیا اس کا نام مقبول باقر ہے
https://twitter.com/x/status/1812966755238879533
واضح رہے کہ جسٹس ر مظہر عالم میاں خیل نے قاسم سوری رولنگ کیس میں عمران خان عارف علوی اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانے کی تجویز دی تھی۔ ڈی آئی خان سے تعلق رکھنے والے جسٹس ر مظہر عالم میاں خیل جے یو آئی ف کے نظریات سے متاثرہ سمجھے جاتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1812929568363454696
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/gVIuZIQ.jpeg