پی ٹی آئی کوعدلیہ مخالف سوشل میڈیا مہم پر معذرت کرنی چاہیے: سہیل وڑائچ

1703668174629.png


سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ عدالتوں سے حالیہ دو فیصلے پی ٹی آئی کی حق میں آئے ہیں ، اب پی ٹی آئی کو عدلہن مخالف سوشل میڈیا پر چلائی گئی گمراہ کن مہم پر معذرت کرنی چاہیے۔

جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور صحافت سے متعلق بیانیہ کے سب ہمارے خلاف ہیں بالکل غلط ہے، سوشل میڈیا پر عدلیہ پر ایک ایک جج کے خلاف گمراہ کن مہم چلائی گئی، مگر حقیقت اس کے برعکس ہے، پی ٹی آئی کو اس پر کچھ تو معذرت کرنی چاہیے۔

https://twitter.com/x/status/1739681877186019353
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ایک لمبے عرصے سے الیکشن کمیشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا،تاہم الیکشن کمیشن کے آخری دو فیصلوں کے علاوہ تمام فیصلوں کو سپریم کورٹ نےتوثیق دی، جو کچھ آج ہورہا ہے اس میں اور 2018 میں زمین آسمان کا فرق ہے، 2018 کے فیصلوں سے ایسا محسوس ہو تا تھا کہ اس سپریم کورٹ کو ایک لیڈر سے ، مینڈیٹ سے اور اس کی سوچ سے کوئی ذاتی لڑائی اور چڑ تھی، آج ایسا نہیں ہے اور یہ ایک بہترین تبدیلی ہے۔

ن لیگ میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے سامنے آنے والے اختلافات سے متعلق سوال کے جواب میں سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں میں ن لیگ سب سے زیادہ آرگنائزڈ پارٹی ہے جو بڑے سائنٹفک طریقےسے آگے بڑھے گی،انہیں معلوم ہے کہ کس امیدوار کی بہترپوزیشن ہے، یہ جھگڑے ایک جمہوری عمل ہے، یہ پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم پر لڑائی ہوتی ہے اور یہ ہونی بھی چاہیے۔

https://twitter.com/x/status/1739683016262447483
انہوں نےمزید کہا کہ ٹکٹوں کی تقسیم پر ہونے والی لڑائی میں کوئی منفی بات نہیں ہے، جب ٹکٹوں کی تقسیم ہوجائے گی اس کے بعد دیکھاجائے گا کہ کس پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات سامنے آئے اور اختلاف کرنےوالے اپنی ہی جماعت کے امیدوار کے خلاف الیکشن میں کھڑے ہوجائیں گے اور یہ منفی عمل ہوگا، ن لیگ کو 90 کے بعد سے پنجاب میں اتنے سخت مقابلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا جتنا اس بار پی ٹی آئی کی وجہ سے کرنا پڑے گا، کیونکہ پی ٹی آئی اس وقت ایک سیریس خطرہ ہے۔
 
Featured Thumbs
https://www.siasat.pk/data/files/s3/sohail earic pti cpurt ar.jpg

khan_11

Chief Minister (5k+ posts)
تمھاری عمر کا لحاظ رکھتے ہوئے تم سے عرض ہے کہ اگر کسی با غیرت باپ کی اولاد ہو تو اپنے باپ نواز شریف اور اس کی بیٹی سے بھی کہو سپریم کورٹ پر حملہ سے لیکر اپنے جلسوں اور لفافوں کو سامنے بٹھا کر پریس کانفرنسز میں سپریم کورٹ کے ججز پر حملے کرنے پر معافی مانگیں یہ قوم اب تم جیسے بیشرموں کی بکواسات کو کوئی اہمیت نہیں دیتی
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
View attachment 7524

سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ عدالتوں سے حالیہ دو فیصلے پی ٹی آئی کی حق میں آئے ہیں ، اب پی ٹی آئی کو عدلہن مخالف سوشل میڈیا پر چلائی گئی گمراہ کن مہم پر معذرت کرنی چاہیے۔

جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور صحافت سے متعلق بیانیہ کے سب ہمارے خلاف ہیں بالکل غلط ہے، سوشل میڈیا پر عدلیہ پر ایک ایک جج کے خلاف گمراہ کن مہم چلائی گئی، مگر حقیقت اس کے برعکس ہے، پی ٹی آئی کو اس پر کچھ تو معذرت کرنی چاہیے۔

https://twitter.com/x/status/1739681877186019353
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ایک لمبے عرصے سے الیکشن کمیشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا،تاہم الیکشن کمیشن کے آخری دو فیصلوں کے علاوہ تمام فیصلوں کو سپریم کورٹ نےتوثیق دی، جو کچھ آج ہورہا ہے اس میں اور 2018 میں زمین آسمان کا فرق ہے، 2018 کے فیصلوں سے ایسا محسوس ہو تا تھا کہ اس سپریم کورٹ کو ایک لیڈر سے ، مینڈیٹ سے اور اس کی سوچ سے کوئی ذاتی لڑائی اور چڑ تھی، آج ایسا نہیں ہے اور یہ ایک بہترین تبدیلی ہے۔

ن لیگ میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے سامنے آنے والے اختلافات سے متعلق سوال کے جواب میں سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں میں ن لیگ سب سے زیادہ آرگنائزڈ پارٹی ہے جو بڑے سائنٹفک طریقےسے آگے بڑھے گی،انہیں معلوم ہے کہ کس امیدوار کی بہترپوزیشن ہے، یہ جھگڑے ایک جمہوری عمل ہے، یہ پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم پر لڑائی ہوتی ہے اور یہ ہونی بھی چاہیے۔

https://twitter.com/x/status/1739683016262447483
انہوں نےمزید کہا کہ ٹکٹوں کی تقسیم پر ہونے والی لڑائی میں کوئی منفی بات نہیں ہے، جب ٹکٹوں کی تقسیم ہوجائے گی اس کے بعد دیکھاجائے گا کہ کس پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات سامنے آئے اور اختلاف کرنےوالے اپنی ہی جماعت کے امیدوار کے خلاف الیکشن میں کھڑے ہوجائیں گے اور یہ منفی عمل ہوگا، ن لیگ کو 90 کے بعد سے پنجاب میں اتنے سخت مقابلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا جتنا اس بار پی ٹی آئی کی وجہ سے کرنا پڑے گا، کیونکہ پی ٹی آئی اس وقت ایک سیریس خطرہ ہے۔
او کنجر کی اولاد اور وہ جو کالا چمگادڑ کہتا تھا کہ ہم ججوں کا جینا حرام کر دیں گے انکے بارے میں بھی کچھ بھونکو
 

exitonce

Chief Minister (5k+ posts)
تمھاری عمر کا لحاظ رکھتے ہوئے تم سے عرض ہے کہ اگر کسی با غیرت باپ کی اولاد ہو تو اپنے باپ نواز شریف اور اس کی بیٹی سے بھی کہو سپریم کورٹ پر حملہ سے لیکر اپنے جلسوں اور لفافوں کو سامنے بٹھا کر پریس کانفرنسز میں سپریم کورٹ کے ججز پر حملے کرنے پر معافی مانگیں یہ قوم اب تم جیسے بیشرموں کی بکواسات کو کوئی اہمیت نہیں دیتی
Itna mushkal kam, app nay itnay arm say kah deya, kanjay say pitwao gay kya.
 

exitonce

Chief Minister (5k+ posts)
او کنجر کی اولاد اور وہ جو کالا چمگادڑ کہتا تھا کہ ہم ججوں کا جینا حرام کر دیں گے انکے بارے میں بھی کچھ بھونکو
Tou app chahtain hain appnay laffay bank karwa lay?
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Iss dalal ki chitrol sahi ki thi overseas ne. Koun si Adliyaa harami? Wohi jou Asim Kanjar ke saath mili hui hai.
 

Azpir

MPA (400+ posts)
View attachment 7524

سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ عدالتوں سے حالیہ دو فیصلے پی ٹی آئی کی حق میں آئے ہیں ، اب پی ٹی آئی کو عدلہن مخالف سوشل میڈیا پر چلائی گئی گمراہ کن مہم پر معذرت کرنی چاہیے۔

جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور صحافت سے متعلق بیانیہ کے سب ہمارے خلاف ہیں بالکل غلط ہے، سوشل میڈیا پر عدلیہ پر ایک ایک جج کے خلاف گمراہ کن مہم چلائی گئی، مگر حقیقت اس کے برعکس ہے، پی ٹی آئی کو اس پر کچھ تو معذرت کرنی چاہیے۔

https://twitter.com/x/status/1739681877186019353
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ایک لمبے عرصے سے الیکشن کمیشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا،تاہم الیکشن کمیشن کے آخری دو فیصلوں کے علاوہ تمام فیصلوں کو سپریم کورٹ نےتوثیق دی، جو کچھ آج ہورہا ہے اس میں اور 2018 میں زمین آسمان کا فرق ہے، 2018 کے فیصلوں سے ایسا محسوس ہو تا تھا کہ اس سپریم کورٹ کو ایک لیڈر سے ، مینڈیٹ سے اور اس کی سوچ سے کوئی ذاتی لڑائی اور چڑ تھی، آج ایسا نہیں ہے اور یہ ایک بہترین تبدیلی ہے۔

ن لیگ میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے سامنے آنے والے اختلافات سے متعلق سوال کے جواب میں سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں میں ن لیگ سب سے زیادہ آرگنائزڈ پارٹی ہے جو بڑے سائنٹفک طریقےسے آگے بڑھے گی،انہیں معلوم ہے کہ کس امیدوار کی بہترپوزیشن ہے، یہ جھگڑے ایک جمہوری عمل ہے، یہ پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم پر لڑائی ہوتی ہے اور یہ ہونی بھی چاہیے۔

https://twitter.com/x/status/1739683016262447483
انہوں نےمزید کہا کہ ٹکٹوں کی تقسیم پر ہونے والی لڑائی میں کوئی منفی بات نہیں ہے، جب ٹکٹوں کی تقسیم ہوجائے گی اس کے بعد دیکھاجائے گا کہ کس پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات سامنے آئے اور اختلاف کرنےوالے اپنی ہی جماعت کے امیدوار کے خلاف الیکشن میں کھڑے ہوجائیں گے اور یہ منفی عمل ہوگا، ن لیگ کو 90 کے بعد سے پنجاب میں اتنے سخت مقابلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا جتنا اس بار پی ٹی آئی کی وجہ سے کرنا پڑے گا، کیونکہ پی ٹی آئی اس وقت ایک سیریس خطرہ ہے۔
Yeh yawani ka ... apni bund zarur paish karta ha