پی سی بی کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں نقصان سے متعلق خبروں کی تردید

screenshot_1742404463935.png


پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سوشل میڈیا اور دیگر نیوز پلیٹ فارمز پر چلنے والی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ پی سی بی کے ذرائع نے بتایا کہ آئی سی سی فنانشل اینڈ کمرشل ایفیئرز کمیٹی نے چیمپئنز ٹرافی کے ایونٹ آپریشنز کے اخراجات کے لیے 70 ملین ڈالرز کی منظوری دی تھی۔

پی سی بی کے مطابق، ایونٹ آپریشنز کے اخراجات میں کھلاڑیوں اور اہلکاروں کی لاجسٹکس، رہائش، فیس، انعامی رقم، نشریات اور پروڈکشن وغیرہ شامل ہیں۔ بورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کو میزبانی کی فیس کے طور پر 6 ملین ڈالرز وصول ہوئے ہیں، جب کہ گیٹ منی اور مہمان نوازی سے ہونے والی کمائی ابھی موصول ہونا باقی ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کے تمام آپریشنل اخراجات ایونٹ بجٹ سے پورے کیے گئے ہیں، اور میزبان فیس سے کوئی رقم خرچ نہیں کی گئی۔ پی سی بی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے یا دوبارہ تعمیر کرنے کے اخراجات ہمیشہ میزبان کے ذمہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ احمد آباد اسٹیڈیم کو آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے آپریشنل اخراجات سے نہیں بنایا گیا تھا۔

پی سی بی کا کہنا تھا کہ اسٹیڈیم کی تعمیر مستقبل کے لیے ایک سرمایہ کاری ہے، جس طرح فیفا ورلڈ کپ اور اولمپکس جیسے عالمی ایونٹس میں بھی نئی سہولیات تخلیق کی جاتی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ قذافی اسٹیڈیم اور نیشنل کراچی اسٹیڈیم کی آخری اپ گریڈیشن کرکٹ ورلڈ کپ 1996 کے لیے کی گئی تھی۔ پاکستان کی میزبانی میں 29 سال بعد ہونے والے ایونٹ کے لیے ضروری تھا کہ یہ دونوں وینیوز دوبارہ ڈیزائن، تعمیر نو یا مرمت کیے جائیں۔

ذرائع نے مزید کہا کہ اسٹیڈیم کی تعمیرات کے اخراجات پی سی بی کے بجٹ سے کیے گئے ہیں، اور اس بجٹ کی منظوری پی سی بی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دی تھی۔ پی سی بی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات مستقبل کے لیے ایک سرمایہ کاری ہیں، جو پاکستان میں کرکٹ کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنائیں گے اور بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کے لیے ملک کو مزید موزوں بنائیں گے۔

پی سی بی کی جانب سے یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی ہے جب سوشل میڈیا پر افواہوں کا ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے مالی نقصان ہوا ہے۔ پی سی بی نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام ترقیاتی کاموں کو شفافیت کے ساتھ انجام دے رہا ہے اور اس کا مقصد پاکستان میں کرکٹ کے معیار کو بلند کرنا ہے۔
 

Back
Top