
اسلام آباد: حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر دیا ہے اور اس کی مالیاتی تکمیل کی نئی تاریخ 1 جون 2025 مقرر کر دی ہے، جو پہلے طے شدہ اکتوبر 2025 سے چار ماہ قبل ہے۔
یہ فیصلہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں وسیع اقتصادی اصلاحات کے حصے کے طور پر کیا گیا ہے، جس کا مقصد ریاستی مالی بوجھ کو کم کرنا اور سرکاری ملکیتی اداروں (ایس او ایز) کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔
دی نیوز نے سیکرٹری نجکاری ڈویژن سے اس بارے میں رابطہ کرنے کی کوشش کی اور تصدیق کے لیے سوالات بھیجے، تاہم انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ البتہ، نجکاری کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے تصدیق کی کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر نجکاری ڈویژن کو جون 2025 تک اس عمل کے روڈ میپ میں تبدیلی کی ہدایت دی گئی ہے۔
نجکاری کے عمل میں ایک اہم پیشرفت کے طور پر، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری مکمل ہونے کے بعد نئے طیاروں کی خریداری پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) ختم کر دیا جائے گا۔
حکومت مالی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک حکمت عملی تیار کر رہی ہے، خاص طور پر 45 ارب روپے کے منفی ایکویٹی کے حوالے سے، جسے آئی ایم ایف نے حکومت کو جذب کرنے کی اجازت دی ہے۔
اس حکمت عملی کا مقصد پی آئی اے کو ایک صاف بیلنس شیٹ کے ساتھ سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ پرکشش بنانا ہے۔ یہ 45 ارب روپے 26 ارب روپے کے ایف بی آر ٹیکسز، 10 ارب روپے کے سول ایوی ایشن چارجز اور باقی پنشن واجبات پر مشتمل ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/FKzxyX4h/PIA-Pak-s.jpg