حکومت نے پشاور جلسے کے دوران یوٹیوب کو بلاک کیا لیکن گزشتہ روز چشتیاں میں ہونیوالے جلسے کے دوران یوٹیوب کو کیوں ڈاؤن نہیں کیا؟ وجہ سامنے آگئی۔
پرسوں پشاور میں تحریک انصاف نے جلسہ کیا اس دوران عمران خان کی تقریر سوائے بول، اے آروائی کے تمام پاکستانی چینلز پر بلیک آؤٹ کردی گئی اور ساتھ ساتھ یوٹیوب کو بھی ڈاؤن کردیا گیا جس کا مختلف صحافیوں اور سماجی حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے کے بعد آیا۔
اس کا حکومت کو فائدہ کی بجائے الٹا نقصان ہوا اور اعدادوشمار کے مطابق 2 ملین سے زائد لوگوں نے عمران خان کی تقریر کو فیس بک جبکہ تقریب 6 ملین لوگوں نے یوٹیوب کے 21 چینلز پر دیکھا جبکہ لاکھوں لوگوں نے تقریر ٹوئٹر سپیس پر بھی دیکھی۔
تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ جبران الیاس کا کہنا تھا کہ آپ کو معلوم ہے کہ عمران خان کی گزشتہ روز چشتیاں میں تقریر کو یوٹیوب پر دوبارہ بلاک کیوں نہیں کیاگیا؟
جبران الیاس نے اسکی وجہ بتاتے ہوئے لکھا کہ عمران خان کی تقریر کو پچھلے تمام جلسوں کے مقابلے میں 3گنا زیادہ ویوز ملے۔
جبران الیاس نے پی ٹی اے حکام کو خبردار کرتے ہوئے لکھا کہ آپ ملتان جلسہ میں بھی یہ ایڈونچر ٹرائی کرسکتے ہیں، یہ صرف تحریک انصاف کی مدد کرے گا۔
جس روز یوٹیوب کو ڈاؤن کیا گیااس روز عدیل حبیب نے بھی خبردار کیا تھا کہ پورے پاکستان میں یوٹیوب بین کر کے قوم کی توجہ خان پر مرکوز کروا دی گئی، جو نہیں بھی سنتے تھے، انھوں نے بھی سوچا دیکھیں تو سہی ایسا کیا کہہ رہا ہے
انہوں نے سوال کیا کہ ایسا کونسا جینئس ہے جو یہ مشورے دیتا ہے انہیں۔
یوٹیوب بلاک کرنے پر امیر عباس نے بھی ردعمل دیا تھا اور تبصرہ کیا تھا کہ عمران خان کی تقریر پر حکومت نے یوٹیوب بند کر دیا ہے۔ انکی حماقت پر ہنسی آتی ہے،یوٹیوب جیسے کھلے گا عمران کی تقریر اس پر اپلوڈ ہو گی اور پہلے سے زیادہ لوگ دیکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ حکومت کا صرف منہ کالا ہو گا۔ اب تو بیچارے اتنا پھنس گئے ہیں کہ اعتراف بھی نہیں کر سکتے کہ یہ کوئی اور کر رہا ہے