پاکستان کا نیلم

Mojo-jojo

Minister (2k+ posts)
نیل گگن تلے پاکستان کا نیلم

سید مہدی بخاری

"صاحب! کشمیر تو سارا ان (ہندوستان) کے پاس ہے، ہمارے پاس تو صرف مسئلہ ہے"۔ میرے ڈرائیور نے کیرن سیکٹر سے گزرتے ہوئے کنٹرول لائن کے پار اشارہ کرتے ہوئے ایسا کہا اور جیپ کی کھڑکی سے باہر منہ نکال کر پان کی پِیک پھینک دی۔

آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے شمال کی جانب چہلہ بانڈی پل سے شروع ہو کر تاؤبٹ تک 240 کلومیٹر کی مسافت پر پھیلی ہوئی حسین و جمیل وادی کا نام نیلم ہے۔ یہ وادی اپنے نام کی طرح خوبصورت ہے۔ وادی نیلم کا شمار پاکستانی کشمیر کی خوبصورت ترین وادیوں میں ہوتا ہے جہاں دریا، صاف اور ٹھنڈے پانی کے بڑے بڑے نالے، چشمے، جنگلات اور سرسبز پہاڑ ہیں۔ جا بجا بہتے پانی اور بلند پہاڑوں سے گرتی آبشاریں ہیں جن کے تیز دھار دودھیا پانی سڑک کے اوپر سے بہے چلے جاتے ہیں اور بڑے بڑے پتھروں سے سر پٹختے آخر دریائے نیلم کے مٹیالے پانیوں میں شامل ہو جاتے ہیں۔

اگر آپ ٹھنڈے میٹھے چشموں، جھاگ اڑاتے شوریدہ پانیوں، اور بلندی سے گرتی آبشاروں کو دیکھنا چاہتے ہیں تو اس وادی سے بہتر مقام شاید ہی کوئی اور ہو۔ اس وادی کا صدر مقام اٹھمقام ہے۔ وادی دو تحصیلوں اٹھمقام اور شاردا پر مشتمل ہے۔ مظفرآباد سے شاردا تک سڑک ٹھیک حالت میں موجود ہے مگر اس سے آگے ٹوٹا پھوٹا، بل کھاتا، کچا، اور کہیں سے پتھریلا جیپ روڈ ہے جو آخری گاؤں تاؤبٹ تک جاتا ہے۔

[TABLE="class: media one-whole palm--one-whole, width: 1263"]
[TR]
[TD="class: media__item, align: right"]
55d700a213cd9.jpg
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="class: media__caption, bgcolor: #EEEEEE, align: right"]تاؤبٹ کا اوپر سے منظر.— فوٹو سید مہدی بخاری۔[/TD]
[/TR]
[/TABLE]
[TABLE="class: media one-whole palm--one-whole, width: 1263"]
[TR]
[TD="class: media__item, align: right"]
55d700a171804.jpg
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="class: media__caption, bgcolor: #EEEEEE, align: right"]تاؤبٹ.— فوٹو سید مہدی بخاری۔[/TD]
[/TR]
[/TABLE]
[TABLE="class: media one-whole palm--one-whole, width: 1263"]
[TR]
[TD]
55d714df0123e.jpg
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="class: media__caption, bgcolor: #EEEEEE, align: right"]تاؤبٹ.— فوٹو سید مہدی بخاری۔[/TD]
[/TR]
[/TABLE]

یہ علاقہ آزادی سے قبل دراوہ کہلاتا تھا۔ آزاد حکومت کے قیام کے 9 سال بعد 1956 میں قائم حکومت کی کابینہ میٹنگ میں غازیء کشمیر سید محمد امین گیلانی نے کشن گنگا دریا کا نام دریائے نیلم اور دراوہ کا نام وادی نیلم تجویز کیا اور کابینہ کے فیصلے کے مطابق یہ نام تبدیل کر دیے گئے۔ یوں کل کا دراوہ آج کی وادیء نیلم ہے۔

ہمالیہ کے دامن میں بسی دور دراز کی اس انسانی بستی کا بلاوا میرے نام آیا تو میں نے نوکری اور شہر کو خیرباد کہا، سامان سمیٹا، اور کشمیر کے سرسبز پہاڑوں میں گم ہونے کو نکل کھڑا ہوا۔ گاڑی جہلم پہنچی تو دریا کے پل پر کھڑے ہو کر میں نے جہلم کے پانیوں کو دیکھا۔ مٹی رنگے پانی سست روی سے بہہ رہے تھے۔ میں اسی دریا کو دیکھنے وہاں جا رہا تھا جہاں سے یہ پاکستان کے زیرِانتظام ریاست جموں و کشمیر کی حدود میں داخل ہوتا ہے۔ یہاں تو یہ دھیما دھیما بہے جا رہا تھا مگر وہاں پہاڑوں میں شور مچاتا، غصیلا، جھاگ اڑاتا، تنگ دروں میں بہتا سبز پانیوں کا دریا ہے۔ جہلم عرف نیلم عرف کشن گنگا۔ گاڑی کے اندر گانے کی آواز گونج رہی تھی "کس نام سے پکاروں کیا نام ہے تمہارا"۔

http://www.dawnnews.tv/news/1025551...aley-pakistan-ka-neelam-syed-mehdi-bukhari-bm

 
Last edited by a moderator:

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
جہاں سے یہ پاکستان کے زیرِانتظام ریاست جموں و کشمیر کی حدود میں داخل ہوتا ہے
شکر ہے اس نے "آزاد کشمیر "کو "مقبوضہ کشمیر "نہیں کہہ دیا۔
 

Back
Top