پاکستان پہنچنے والی انجو کے بارے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے

anju-in-pakistan-india-ddfs.jpg



سوشل میڈیا پر محبتوں کے پھول کھل رہے ہیں، لیکن کبھی شادیوں کی تردید ہورہی ہے تو کبھی تردید ہورہی ہے، پاکستان کے شمالی علاقے دیر بالا کے رہائشی نصراللہ کی محبت میں پاکستان پہنچنے والی شادی شدہ بھارتی لڑکی انجو اپنے شوہر کو بتا کرآئی تھی کہ وہ جے پور جارہی ہے، انجو نے اروند سے شادی کیلئے عیسائیت قبول کی تھی۔

انجو کے شوہر 42 سالہ اروند کے مطابق انجو یہ کہہ کر گھر سے نکلی تھی کہ وہ کچھ دنوں کے لیے جے پور جا رہی ہے۔ لیکن اتوار کو اروند کو میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ انجو سرحد پار گئی ،23 جولائی کی شام جب بیٹے کی طبیعت خراب ہوئی تو انجو سے پوچھا گیا کہ وہ کب واپس آئیں گی۔ تو انھوں نے بتایا کہ وہ پاکستان میں ہیں اور جلد ہی واپس آ جائیں گی۔

اروند کے مطابق انجو نے کسی کو اپنے پاکستان جانے کے بارے میں کبھی شک نہیں ہونے دیا اور انھیں بس اتنا معلوم تھا کہ انجو کے پاس کئی سال پہلے بنوایا گیا پاسپورٹ تھا،انجو کے حوالے سے پاکستان میں سرکاری ادارے تحقیقات کر رہے ہیں تاہم 4 بچوں کے ہمراہ پاکستان سے بھارت جانے والی سیما کے برعکس انجو قانونی طور پر ویزا لے کر پاکستان پہنچی ہے۔

راجستھان کے ضلع بھیواڑی سے تعلق رکھنے والی انجو کی پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا ہ کے رہائشی نصراللہ سے فیس بُک پر دوستی ہوئی اور انہیں ایک دوسرے سے محبت ہوگئی۔

اروند نے بتایا انجو واٹس ایپ کے ذریع رابطے میں رہتی تھی اتوار کی شام تقریبا 4 بجے انجو نے انہیں فون کیا اور بتایا کہ وہ لاہور میں ہے اور دو تین دن میں واپس آ جائے گی،پاکستان میں انجو کے دوست نصراللہ کے بارے میں پوچھے جانے پر اروند نے کہا انہیں اس بات کا علم ہے تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی بیوی ان کے پاس واپس آئے گی۔

اروند راجھستان کے شہرا بھیواڑی میں کام کرتے ہیں اور انجو ایک نجی فرم میں بائیو ڈیٹا انٹری آپریٹر کے طور پر ملازم ہے،انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے اروند نے کہا کہ انجو نے 2020 میں اپنا پاسپورٹ بنوایا تھا کیونکہ وہ بیرون ملک ملازمت کے لئے درخواست دینا چاہتی تھیں۔
انجو اور اروند کے 2 بچے ہیں اور یہ شادی انجو کے عیسائیت قبول کرنے کے بعد ہوئی تھی۔

اروند کی فیملی انجو کے بھائی کے ساتھ بھیواڑی میں کرائے کے فلیٹ میں رہائش پزیر تھی،انجو کے شوہر اروند نے بی بی سی ہندی کو بتایا میں 40 سال کا ہوں اور انجو 35 کے لگ بھگ ہے۔ ہم دونوں اصل میں اترپردیش کے رہنے والے ہیں لیکن پچھلے کئی سالوں سے بھیواڑی میں رہ رہے ہیں،ہماری شادی سنہ 2007 میں ہوئی تھی۔ اب ہمارے دو بچے ہیں۔ بڑی بیٹی کی عمر 15 سال ہے اور ایک چھوٹا بیٹا ہے اور وہ دونوں اسکول جاتے ہیں۔

اروند کا کہنا ہے کہ انھوں نے بارہویں تک تعلیم حاصل کی ہے جبکہ ان کی اہلیہ انجو دسویں پاس ہے،کبھی بھی انجو کا فون چیک نہیں کیا کیونکہ ’اس سے رشتہ خراب ہوتا ہے،انجو کے شوہر نے واقعے سے متعلق کوئی قانونی کارروائی نہیں۔

خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ نے بھارتی خاتون انجو کی پاکستان میں شادی کو نجی معاملہ قرار دے دیا۔میڈیا سے گفتگو میں فیروز جمال شاہ کا کہنا تھا کہ بھارتی خاتون انجو بھارت سے پاکستان قانونی طریقے سے آئیں اور اس نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کرکے پاکستانی نوجوان نصر اللّٰہ سے نکاح کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے، انجو این او سی لے کر دیر بالا گئیں جس کے متعلق پولیس سے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔نگران وزیر اطلاعات کا کہنا تھا وہ انجو کو یہاں آکر شادی کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، پختون مہمان نواز ہیں اور وہ اپنے کلچر کے مطابق خاتون کو عزت دیں گے۔