
جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال حکومت اپوزیشن لیڈر کیخلاف کارروائی کرے گی یا ساتھ کام ؟ کا جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ فواد چوہدری سے پوچھنا ہے کہ وزیراعظم کب جسٹس وجیہہ الدین کے الزامات کیخلاف عدالت جائیں گے؟
انہوں نے مزید کہا کہ جب جسٹس ریٹائرڈ وجیہ الدین نے الزام لگایا تھا کہ بنی گالہ کا خرچہ جہانگیر ترین چلا رہے تھے تو اس الزام پر فواد چودھری نے کہا تھا کہ وزیراعظم ان کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے تو وہ بتائیں کہ کب تک انہیں عدالت لیجائیں گے۔
تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے اپنے انداز میں کہا کہ بتایا جائے اس ٹرک کی بتی کے پیچھے کب تک لگائے رکھیں گے۔ یہ بھول جائیں کہ ساتھ ملکر کام کریں گے۔ یہ کوشش کریں گے کہ شہباز شریف کسی طریقے سے پھنس جائیں تاکہ انہیں جیل بھیجا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اب تو لگتا ہے کہ نواز شریف کو اگر کوئی واپسی کا پوچھے گا تو وہ خود نہیں بتائیں گے بلکہ کہیں گے کہ پاکستانی میڈیا دیکھ لیں پتہ چل جائے گا کہ میں کب واپس جا رہا ہوں۔
ارشاد بھٹی نے سوال اٹھایا کہ 2 سال قبل نواز شریف حکومت اور عدالت کی اجازت کے ساتھ 50روپے والے اسٹامپ پیپر پر لندن گئے تو آج تک حکومت ان کے خلاف عدالت کیوں نہیں گئی؟ وفاق یا وفاقی حکومت کی آج آنکھ کیوں کھلی ہے؟
وفاق نے نواز شریف کی واپسی کیلئے شہباز شریف کیخلاف عدالت جانے میں اتنی دیر کیوں کردی ہے، نواز شریف آٹھ ہفتوں کیلئے علاج کروانے گئے تھے ابھی تک کسی اسپتال میں داخل نہیں ہوئے۔ وزیراعظم کہتے رہے کہ میں خود برطانوی وزیراعظم سے بات کروں گا تو ابھی تک کیا ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چلیں مان لیں کہ حکومت عدالت نہیں گئی تو یہ بتائیں کہ 8 ہفتے کیلئے وہ شہباز شریف کی ضمانت پر گئے تھے انہیں اب تک ضمانتی کو پوچھنا چاہیے تھا کہ وہ اب تک واپس کیوں نہیں آئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3irshadbhattikhanwajih.jpg