Geek
Chief Minister (5k+ posts)
نہیں مانتا کہ انتخابات میں پیپلزپارٹی کو بدترین شکست ہوئی، صدر زرداری
صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ وہ نہیں مانتے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو عام انتخابات میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف خورشید شاہ اور سینیٹر اعتزار احسن کی جانب سے دیئے جانے والے عشائیے کے موقع پر صحافیوں سے بات کر تے ہوئے صدرآصف علی زرداری نے کہا کہ وہ نومنتخب صدر کو خوش آمدید کہیں گے اور انہیں خوشی ہے کہ صدارت کے منصب سے آزاد ہو کر 15 سال بعد پارٹی کارکنوں کے درمیان جا رہے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لئے فوج کی ضرور ت نہیں ہے، شہر میں رینجرز اور پولیس کی مدد سے ہی امن قائم کیا جانا چاہیئے، سزائے موت پر عمل درآمد کسی خاص طبقے کو بچانے کے لئے نہیں روکا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اور قبائلی علاقوں میں طالبان کے ساتھ مذاکرات پہلی بار نہیں ہونے جا رہے اس سے پہلے پیپلز پارٹی کے دور میں امن معاہدے کیے گئے اور اب تک طالبا ن اور قبا ئلی افراد سے 9 امن معاہدے ہو چکے ہیں مگر ہر دفعہ ایک نیا مطالبہ سامنے آ جاتا ہے جس کی وجہ سے وہاں امن قائم نہیں ہو سکا، بطور ریاست مذاکرات کی کوشش کرنا ہمارا فرض ہے اور بات چیت کا عمل جاری رہنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں ابھی جمہوریت آنی ہے، وہاں پر جس قسم کا الیکشن ہوا ہے وہ پاکستان اور بین الا قوامی میعار کے مطابق نہیں تھا۔
صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی چین اور ترکی کے ساتھ پالیسی پیپلز پارٹی کی حکومت کی 5 سالہ پالیسی کا تسلسل ہے، یہ ایک اچھی چیز ہے اسے جاری رہنا چاہیئے کیونکہ اس سے پاکستان کے دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئے گی۔
http://www.express.pk/story/171083/
صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ وہ نہیں مانتے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو عام انتخابات میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف خورشید شاہ اور سینیٹر اعتزار احسن کی جانب سے دیئے جانے والے عشائیے کے موقع پر صحافیوں سے بات کر تے ہوئے صدرآصف علی زرداری نے کہا کہ وہ نومنتخب صدر کو خوش آمدید کہیں گے اور انہیں خوشی ہے کہ صدارت کے منصب سے آزاد ہو کر 15 سال بعد پارٹی کارکنوں کے درمیان جا رہے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لئے فوج کی ضرور ت نہیں ہے، شہر میں رینجرز اور پولیس کی مدد سے ہی امن قائم کیا جانا چاہیئے، سزائے موت پر عمل درآمد کسی خاص طبقے کو بچانے کے لئے نہیں روکا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اور قبائلی علاقوں میں طالبان کے ساتھ مذاکرات پہلی بار نہیں ہونے جا رہے اس سے پہلے پیپلز پارٹی کے دور میں امن معاہدے کیے گئے اور اب تک طالبا ن اور قبا ئلی افراد سے 9 امن معاہدے ہو چکے ہیں مگر ہر دفعہ ایک نیا مطالبہ سامنے آ جاتا ہے جس کی وجہ سے وہاں امن قائم نہیں ہو سکا، بطور ریاست مذاکرات کی کوشش کرنا ہمارا فرض ہے اور بات چیت کا عمل جاری رہنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں ابھی جمہوریت آنی ہے، وہاں پر جس قسم کا الیکشن ہوا ہے وہ پاکستان اور بین الا قوامی میعار کے مطابق نہیں تھا۔
صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی چین اور ترکی کے ساتھ پالیسی پیپلز پارٹی کی حکومت کی 5 سالہ پالیسی کا تسلسل ہے، یہ ایک اچھی چیز ہے اسے جاری رہنا چاہیئے کیونکہ اس سے پاکستان کے دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئے گی۔
http://www.express.pk/story/171083/
- Featured Thumbs
- http://www.samaa.tv/urdu/NewsPictures/2013329125818.jpg
Last edited: