میاں محمود الرشید کے خلاف نصیر آباد تھانے میں 1078/23 نمبر مقدمہ درج ہے: ذرائع
ذرائع کے مطابق سابق صوبائی وزیر ورہنما پاکستان تحریک انصاف میاں محمود الرشید کو آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کلمہ چوک لاہور پر کنٹینر جلانے کے مقدمے میں پیش کیا گیا۔ جج عبہر گل خان نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے میاں محمود الرشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی اور انہیں 14 دنوں کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔
پولیس کی طرف سے درخواست پر میاں محمود الرشید کو جیل سے طلب کیا گیا تھا۔
پولیس نے کیس کی سماعت کے دوران میاں محمود الرشید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرتے ہوئے اپنے موقف میں کہا کہ انہوں نے اپنے کارکنوں کو توڑ پھوڑ اور جلائو گھیرائو کیلئے اکسایا جس پر تھانہ نصیر آباد میں مقدمہ درج ہے، اس کی تفتیش کرنی ہے۔
عدالت کی طرف سے میاں محمود الرشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی گئی اور انہیں 14 دنوں کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید نے روسٹرم پر آکر اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تمام مقدموں میں بدنیتی کی بنیاد پر مجھے ملوث کیا گیا ہے جبکہ ایک کے بعد دوسرے مقدمہ میں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ رہنما پی ٹی آئی وسابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کے خلاف نصیر آباد تھانے میں 1078/23 نمبر مقدمہ درج ہے۔ مقدمہ میں کلمہ چوک لاہور پر کنٹینر کو نذرآتش کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں کور کمانڈر ہائوس لاہور (جناح ہائوس) پر حملے اور جلائو گھیرائو کے مقدمے میں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے تحریک انصاف کے 46 کارکنوں کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے حتمی دلائل طلب کیے۔
ملزموں کے وکلاء نے ضمانت کی درخواستوں پر دلائل دیئے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چند ملزمان کی درخواستوں پر دلائل رہتے ہیں، وکلاء آئندہ سماعت پر اپنے دلائل مکمل کریں جس پر فیصلہ ایک ساتھ سنائیں گے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو
بتایا کہ پراسیکیوشن نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھجوانے کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے، وہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت پر 12 جون تک کیلئے سماعت ملتوی کر دی ہے۔