موئے مبارک

Afraheem

Senator (1k+ posts)
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سرِ انور پر مبارک بال نہایت حسین اور جاذب نظر تھے، جیسے ریشم کے سیاہ گچھے، نہ بالکل سیدھے اور نہ پوری طرح گھنگھریالے بلکہ نیم خمدار جیسے ہلالِ عید، اور ان میں بھی اِعتدال، توازُن اور تناسب کا حسین امتزاج پایا جاتا تھا۔

اللہ رب العزت نے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیاہ زلفوں کی قسم کھاتے ہوئے اِرشاد فرمایا :

وَ اللَّيْلِ اِذَا سَجٰیo

(اے حبیبِ مکرم!) قسم ہے سیاہ رات کی (طرح آپ کی زلفِ عنبریں کی) جب وہ (آپ کے رُخِ زیبا یا شانوں پر) چھا جائے۔

القرآن، الضحٰی، 93 : 2

یہاں تشبیہ کے پیرائے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گیسوئے عنبریں کا ذکر قسم کھا کر کیا گیا جو دراصل محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حسن و جمال کی قسم ہے۔ روایات میں مذکور ہے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم کو حضور علیہ السلام سے اس قدر والہانہ محبت تھی کہ ان کی نگاہیں ہمہ وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرۂ انور کا طواف کرتی رہتیں۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خمدار زلفوں کے اسیر تھے اور اکثر اپنی محفلوں میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زلفِ عنبریں کا تذکرہ والہانہ انداز سے کیا کرتے تھے۔

1۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے :

کان شعرالنبي صلي الله عليه وآله وسلم رجلا، لا جعْدَ و لا سبط.

رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زلفیں نہ تو مکمل طور پر خمدار تھیں اور نہ بالکل سیدھی اکڑی ہوئی بلکہ درمیانی نوعیت کی تھیں۔

1. بخاري، الصحيح، 5 : 2212، کتاب اللباس، رقم : 5566
2. مسلم، الصحيح، 4 : 1819، کتاب الفضائل، رقم : 2338

صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گیسوئے عنبریں کی مختلف کیفیتوں کو اُن کی لمبائی کے پیمائش کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بڑے اچھوتے اور دل نشیں انداز سے بیان کیا ہے۔ اگر زلفانِ مقدس چھوٹی ہوتیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کانوں کی لوؤں کو چھونے لگتیں تو وہ پیار سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ذی لمۃ (چھوٹی زلفوں والا) کہہ کر پکارتے، جیسا کہ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :

ما رأيت من ذي لمة آحسن في حلة حمراء من رسول الله صلي الله عليه وآله وسلم ، شعره يضرب منکبه.

میں نے کانوں کی لو سے نیچے لٹکتی زلفوں والا سرخ جبہ پہنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بڑھ کر کوئی حسین نہیں دیکھا۔

1. مسلم، الصحيح، 4 : 1818، کتاب الفضائل، رقم : 2337
2. بخاري، الصحيح، 5 : 2211، کتاب اللباس، رقم : 5561







 
Last edited by a moderator:

sarbakaf

Siasat.pk - Blogger

Brother the meaning of aaya - AND THE NIGH WHEN IT COVERS THE DARK NESS

how can you associate that with the hair of PBUH. can you please explain it if its relevance to hadith / sahaba

or is it that some mufassir had made this meaning ????

Because look at the aaya before that and it says... I SWEAR BY THE EARLY HOURS OF THE DAY....



وَ اللَّيْلِ اِذَا سَجٰیo

(اے حبیبِ مکرم!) قسم ہے سیاہ رات کی (طرح آپ کی زلفِ عنبریں کی) جب وہ (آپ کے رُخِ زیبا یا شانوں پر) چھا جائے۔

القرآن، الضحٰی، 93 : 2
 

tariq2526

Banned
Subhan Allah, ya rasool allahpbuh, BROTHER :jazak:

I am reading SEERAT E NABI saw, every one should read
 
Last edited:

Afraheem

Senator (1k+ posts)

Brother the meaning of aaya - AND THE NIGH WHEN IT COVERS THE DARK NESS

how can you associate that with the hair of PBUH. can you please explain it if its relevance to hadith / sahaba

or is it that some mufassir had made this meaning ????

Because look at the aaya before that and it says... I SWEAR BY THE EARLY HOURS OF THE DAY....



وَ اللَّيْلِ اِذَا سَجٰیo

’’ (اے حبیبِ مکرم!) قسم ہے سیاہ رات کی (طرح آپ کی زلفِ عنبریں کی) جب وہ (آپ کے رُخِ زیبا یا شانوں پر) چھا جائے۔‘‘

القرآن، الضحٰی، 93 : 2
869.jpg



جناب محترم عرض ہے کے علم کے باب میں میری حثیت ایک ذرے کے کڑورویںحصے کے برابربھی نہیں اس لیے میں یہاں اپنی راۓ دینے کی جسارت نہیں کر سکتا ہاں یہ تفسیر قرآن کا ورق موجود ہے جس کے مطابق کچھ مفسرین کے خیال میں دن اور رات کا اشارہ رخ سرور کونین اور گیسووے سرکار دو عالم کی طرف ہے باقی الله کی باتیں الله جانے میں ایک حقیر پر تقصیر بندہ ہوں الله سبحان سب پر اپنی رحمت فرماے
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
869.jpg



جناب محترم عرض ہے کے علم کے باب میں میری حثیت ایک ذرے کے کڑورویںحصے کے برابربھی نہیں اس لیے میں یہاں اپنی راۓ دینے کی جسارت نہیں کر سکتا ہاں یہ تفسیر قرآن کا ورق موجود ہے جس کے مطابق کچھ مفسرین کے خیال میں دن اور رات کا اشارہ رخ سرور کونین اور گیسووے سرکار دو عالم کی طرف ہے باقی الله کی باتیں الله جانے میں ایک حقیر پر تقصیر بندہ ہوں الله سبحان سب پر اپنی رحمت فرماے


افراہیم بھائی ، یہ حاشیہ پر تفسیر کس نے لکھی ہے
 

MUmmah1

MPA (400+ posts)
Fear Allah, and do not stretch Quranic text/Ayahs Mubarkas to suit the meaning of your choice. The native arabic speaking scholars have never translated this Ayah in this meaning. This is not the Quran style, i.e. asloob-e-Quran as Quran states every thing very clearly what it wants to say, and does not use symbols.