
راولپنڈی کے گولڈن مین کو مقامی فوڈ اسٹریٹ کے عملے نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ گولڈن مین نے تشدد کرنے والوں کے خلاف تھانہ کینٹ پولیس کو درخواست بھی دے دی گئی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ گولڈن مین کو مبینہ طور پر 4 سے زائد افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ جب کہ متاثرہ گولڈن مین نے روتے ہوئے بتایا کہ ان کے والد فوت ہو چکے ہیں اور وہ اس کام کے ذریعے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1547645525490511872
گولڈن مین نے کہا کہ وہ کوئی فقیر نہیں ہے اور نہ ہی کسی سے بھیک مانگتا ہے، مجھے کہتے ہیں کہ یہاں کھڑے مت ہو، مجھے بتائیں پھر میں کہاں جاؤں؟ مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے انتظامیہ تحفظ کی فراہمی یقین بنائے۔
یاد رہے کہ رواں سال اپریل کے مہینے میں بھی دارالحکومت اسلام آباد میں غنڈوں نے گولڈن مین کو پیٹا تھا، بعد ازاں جب وہ پولیس کے پاس شکایت لیکر پہنچا تو پولیس نے بھی اسے ہی زدوکوب کر کے تھانے سے بھگا دیا۔
اس حملے کے بعد گولڈن مین نے انکشاف کیا تھا کہ اسے اسٹیل مین کی جانب سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ اسٹیل مین بھی اسی طرح اسٹریٹ آرٹ کا مظاہرہ کرنے والا ایک اور شخص ہے۔
واضح رہے کہ گولڈن مین کو اس کے کام پر ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات نے نہ صرف تعریفی سند دی تھی بلکہ باقاعدہ اجازت نامہ بھی دیا تھا۔