
اتحادی حکومت میں پھوٹ کی وجہ آئین کی بالادستی یا قانون کی حکمرانی کیلئے نہیں اقتدار کیلئے ہے: سینئر تجزیہ کار
سینئر تجزیہ کار محمد حسن رضا نے نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے پروگرام اختلافی نوٹ میں مولانا فضل الرحمن کے بیان "آئندہ انتخابات میں یہی اتحاد حکومت بنائے گا" پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پتا نہیں کون سے اتحاد کی بات ہو رہی ہے یہ وہی اتحاد ہے جس نے ایک سال کے اندر اڑھائی کروڑ افراد بے روزگار کر دیئے، 10 کروڑ عوام کو خط غربت سے نیچے پہنچا دیا اور سیلاب زدہ افراد کیلئے بھی کچھ نہیں کیا۔ سوال یہ ہے کہ یہ اتحاد اقتدار میں آیا کیوں تھا؟
اتحادی حکومت کا مقصد صرف اور صرف اپنے ذاتی مقاصد اور مفادات حاصل کرنے تھے، اگر ان کا مقصد عوام کے مسائل حل کرنا ہوتا تو انتخابات کی طرف جاتے۔ اتحادی حکومت کے اندر سے آوازیں کیوں اٹھ رہی ہیں کہ انتخابات آگے بھی جا سکتے ہیں؟ حکومت کے اختتام پر خفیہ اداروں سے ان کی رہنمائی لے کر مختلف سروے کیوں کروائے جا رہے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1670111151127134208
انہوں نے کہا کہ میرے ذرائع کے مطابق عوام ایک سروے کروایا گیا ہے جس میں مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلزپارٹی اور دیگر کی آپشن کے ساتھ سروے میں عوام سے رائے لی گئی۔ سروے کے نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کو 41 فیصد، مسلم لیگ ن کو 27 فیصد اور باقی 32 فیصد شہریوں نے کوئی رائے نہیں دی۔ تحریک انصاف کی سروے میں آپشن ہی شامل نہیں تھی۔
پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت میں اب پھوٹ پڑ گئی ہے جس کی وجہ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی یا ملک وقوم کیلئے نہیں اقتدار کیلئے ہے۔ایک طرف لگتا ہے کہ پھوٹ پڑ گئی ہے، اختلافات پیدا ہو رہے ہیں لیکن انتہائی اہم بات یہ ہے کہ دونوں پارٹیوں کے بڑے نوازشریف اور آصف علی زرداری میں روابط جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اصل میں پھوٹ اس وقت پڑے گی جب آصف زرداری کے منصوبے کے مطابق لاہور سے ایم این اے کی ایک سیٹ جیتنے کی کوشش کی جائے گی۔ چند دن قبل آصف زرداری صاحب نے لاہور جلسے سے خطاب کرنا تھا تو خوش آمدید کے بینر تک اتار لیے گئے تھے جس کا آج تک پتہ نہیں لگا کہ وہ کس نے اتارے؟
ہمیں لڑائی میں شدت تو دکھائی دے رہی ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا بیٹھ کر مسئلہ حل کر لیا جائے گا۔ پہلے طے ہوا کہ گورنر پنجاب پیپلزپارٹی کا ہو گا لیکن ایسا نہیں ہوا پھر فنانس منسٹری بھی پیپلزپارٹی کو نہیں ملی اور آزادکشمیر میں بھی اختلافات سامنے آئے۔ چیئرمین پی سی بی، نادرا چیئرمین ، سندھ میں ڈویلپمنٹ، مردم شماری کے علاوہ پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ جیسے معاملات بھی سامنے آئے ہیں، یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pti-survhaa.jpg