نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے جون کے مہینے میں ایک امریکی مگزین ووگ کو شادی سے متعلق ایک ایسا بیان دیا جو کہ کافی متنازع بن گیا تھا، اس پر اب وضاحت دیتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ وہ بات انہوں نے لا شعوری (نہ سمجھی) میں کہی تھی۔
ملالہ یوسفزئی نے امریکی میگزین "ووگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں۔ اگر آپ کو اپنی زندگی کا ساتھی چاہئے تو آپ شادی کے کاغذات پر دستخط کیوں کرتے ہیں یہ ایک پارٹنر شپ کیوں نہیں ہوسکتی۔ملالہ کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر بہت زیادہ ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔
اس بیان کے بعد جب انہوں نے رواں ماہ اپنے نکاح سے متعلق بتایا تو صارفین نے ایک بار پھر سوال کیا کہ جب وہ شادی سے متعلق مختلف خیالات رکھتی ہیں تو انہوں نے خود اب کیوں شادی کی ہے؟
اپنے پرانے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شادی نہ کرنے کی بات لاشعوری (نہ سمجھی) میں کی تھی، ان کے علاقے میں ان لڑکیوں کی شادیاں جلدی کی جاتی تھیں جن کے والدین تعلیم کے اخراجات نہیں اٹھا سکتے تھے۔
اپنے متعلق انہوں نے بتایا کہ عصر (ملالہ کے شوہر) سے ملاقات کے بعد سمجھ آیا کہ تعلیم، شعور اور بااختیار ہونے سے شادی سمیت کسی بھی رشتے کو خوبصورت بنایا جا سکتا ہے۔ ملالہ نے عصر ملک سے ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ عصر سے پہلی ملاقات 2018 میں ہوئی اور جلد ہی ہم دونوں اچھے دوست بن گئے۔ عصر کے روپ میں بہترین جیون ساتھی ملا ہے۔