لندن میں صرف ملاقاتیں ہوئیں،فیصلہ پاکستان میں ہوگااور ان کوانفارم کیاجائےگا

18hamidmirdawafaisla.jpg

سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالےسے لندن میں کوئی فیصلہ نہیں ہورہا، ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں اتنی "تپڑ" نہیں ہے کہ وہ کوئی فیصلہ کرسکیں۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے جیو نیوز کے پروگرام "نیاپاکستان" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں ہونے والی ملاقاتوں میں مشاورت ضرور ہوئی ہوگی تاہم یہ کہنا کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق فیصلےلندن میں ہورہے ہیں بالکل غلط بات ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ اہم فیصلے صرف پاکستان میں ہوں گے جب شہباز شریف صاحب واپس آئیں گے، لندن والے خود پاکستان آنے کے قابل نہیں ہیں اور پاکستان آ نہیں سکتے تو وہ لندن میں بیٹھ کر پاکستان کے فیصلے کیسے کرسکتے ہیں۔

حامد میر نے کہا کہ میری بات بہت سے لوگوں کو بری لگے مگر یہ حقیقت ہے کہ ٹھیک ہے شہباز شریف صاحب کسی کو خوش کررہے ہیں اور تاثر دے رہے ہیں کہ میں آپ سے مشورہ بھی کررہا ہوں، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں اتنی تپڑ نہیں ہے کہ یہ جاکر نواز شریف سےمشاورت کریں اور فیصلے لےکر یہاں آکر اس فیصلے کو نافذ العمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی سیاسی طاقت اتنی ہی ہے کہ انہیں بھی انفارم کیا جائے گا اور اسی فیصلے کا یہ اعلان کردیں گے،عمران خان صاحب کو بھی آہستہ آہستہ سمجھ آرہی ہے اور وہ بھی آہستہ آہستہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی بنتے جائیں گے اور ان تینوں پارٹیوں میں فرق ختم ہوجائے گا۔

حامد میر نے کہا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ کنگ میکر ہے اور وہ لندن میں بیٹھ کر فیصلے کرے گا تووہ یہ سمجھتا رہے، پاکستان میں تو ہم بیٹھے ہیں، ہم یہاں کے زمینی حقائق اچھے سے جانتے ہیں ،فیصلہ تو ہر قیمت پر پاکستان میں ہی ہونا ہے لندن میں نہیں ہونا، اگر کوئی کسی غلط فہمی کا شکار ہے تواسےرہنے دیں۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
18hamidmirdawafaisla.jpg

سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالےسے لندن میں کوئی فیصلہ نہیں ہورہا، ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں اتنی "تپڑ" نہیں ہے کہ وہ کوئی فیصلہ کرسکیں۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے جیو نیوز کے پروگرام "نیاپاکستان" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں ہونے والی ملاقاتوں میں مشاورت ضرور ہوئی ہوگی تاہم یہ کہنا کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق فیصلےلندن میں ہورہے ہیں بالکل غلط بات ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ اہم فیصلے صرف پاکستان میں ہوں گے جب شہباز شریف صاحب واپس آئیں گے، لندن والے خود پاکستان آنے کے قابل نہیں ہیں اور پاکستان آ نہیں سکتے تو وہ لندن میں بیٹھ کر پاکستان کے فیصلے کیسے کرسکتے ہیں۔

حامد میر نے کہا کہ میری بات بہت سے لوگوں کو بری لگے مگر یہ حقیقت ہے کہ ٹھیک ہے شہباز شریف صاحب کسی کو خوش کررہے ہیں اور تاثر دے رہے ہیں کہ میں آپ سے مشورہ بھی کررہا ہوں، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں اتنی تپڑ نہیں ہے کہ یہ جاکر نواز شریف سےمشاورت کریں اور فیصلے لےکر یہاں آکر اس فیصلے کو نافذ العمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی سیاسی طاقت اتنی ہی ہے کہ انہیں بھی انفارم کیا جائے گا اور اسی فیصلے کا یہ اعلان کردیں گے،عمران خان صاحب کو بھی آہستہ آہستہ سمجھ آرہی ہے اور وہ بھی آہستہ آہستہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی بنتے جائیں گے اور ان تینوں پارٹیوں میں فرق ختم ہوجائے گا۔

حامد میر نے کہا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ کنگ میکر ہے اور وہ لندن میں بیٹھ کر فیصلے کرے گا تووہ یہ سمجھتا رہے، پاکستان میں تو ہم بیٹھے ہیں، ہم یہاں کے زمینی حقائق اچھے سے جانتے ہیں ،فیصلہ تو ہر قیمت پر پاکستان میں ہی ہونا ہے لندن میں نہیں ہونا، اگر کوئی کسی غلط فہمی کا شکار ہے تواسےرہنے دیں۔
اگلا آرمی چیف میری مشاورت سے لگے گا، کذاب میر
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
ملاقات میں مہنگائی مارچ کی کامیابی پر بھی بات ہوئی

26mar22-container.jpg
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
پھر کہتا ہے گدھا کیوں کہتے ہو جو تو بونگیاں مارتا ہے وہ بتاتی ہے کہ تو ازلی گدھا ہے

I tried to convince myself on your good comment but I am not sure why!!

He's not gadha.............................................................. quite respectable way to call him

He's a bloody KHOTA.................................................. apna Punjabi wala khota.
 

Lubnakhan

Minister (2k+ posts)
No... You didn't get his point...

He said.. Soon Booth Polishia will be informed about which pair and size to pick up now... ??

If shine is not up to the marks, he'll be shown the door... ?
I know exactly what he said. I don’t agree with him.
 

ish sasha

MPA (400+ posts)
18hamidmirdawafaisla.jpg

سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالےسے لندن میں کوئی فیصلہ نہیں ہورہا، ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں اتنی "تپڑ" نہیں ہے کہ وہ کوئی فیصلہ کرسکیں۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے جیو نیوز کے پروگرام "نیاپاکستان" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں ہونے والی ملاقاتوں میں مشاورت ضرور ہوئی ہوگی تاہم یہ کہنا کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق فیصلےلندن میں ہورہے ہیں بالکل غلط بات ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ اہم فیصلے صرف پاکستان میں ہوں گے جب شہباز شریف صاحب واپس آئیں گے، لندن والے خود پاکستان آنے کے قابل نہیں ہیں اور پاکستان آ نہیں سکتے تو وہ لندن میں بیٹھ کر پاکستان کے فیصلے کیسے کرسکتے ہیں۔

حامد میر نے کہا کہ میری بات بہت سے لوگوں کو بری لگے مگر یہ حقیقت ہے کہ ٹھیک ہے شہباز شریف صاحب کسی کو خوش کررہے ہیں اور تاثر دے رہے ہیں کہ میں آپ سے مشورہ بھی کررہا ہوں، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں اتنی تپڑ نہیں ہے کہ یہ جاکر نواز شریف سےمشاورت کریں اور فیصلے لےکر یہاں آکر اس فیصلے کو نافذ العمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی سیاسی طاقت اتنی ہی ہے کہ انہیں بھی انفارم کیا جائے گا اور اسی فیصلے کا یہ اعلان کردیں گے،عمران خان صاحب کو بھی آہستہ آہستہ سمجھ آرہی ہے اور وہ بھی آہستہ آہستہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی بنتے جائیں گے اور ان تینوں پارٹیوں میں فرق ختم ہوجائے گا۔

حامد میر نے کہا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ کنگ میکر ہے اور وہ لندن میں بیٹھ کر فیصلے کرے گا تووہ یہ سمجھتا رہے، پاکستان میں تو ہم بیٹھے ہیں، ہم یہاں کے زمینی حقائق اچھے سے جانتے ہیں ،فیصلہ تو ہر قیمت پر پاکستان میں ہی ہونا ہے لندن میں نہیں ہونا، اگر کوئی کسی غلط فہمی کا شکار ہے تواسےرہنے دیں۔
bajwa kay kutoo shame on u