
لاہور ہائیکورٹ نے صحافی عمران ریاض خان کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے اسلحہ لائسنس معطل کرنے اور بلٹ پروف گاڑی کا اجازت نامہ واپس لینے کے نوٹیفیکشنز معطل کر دیے ہیں۔
تفصیل کے مطابق صحافی عمران ریاض خان کے اسلحہ لائسنس معطل کرنے اور بلٹ پروف گاڑی کا اجازت نامہ واپس لینے کے خلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔
جسٹس شہباز علی رضوی نے صحافی عمران ریاض خان کی دو درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا گیا کہ پولیس نے اسلحہ لائسنس غیر قانونی طور پر معطل کر دیے ہیں۔
عمران ریاض جان نے درخواست میں کہا کہ میری جان کو خطرہ ہے، تھریٹس موجود ہیں، اسی لئے اسلحہ اور بلٹ پروف رکھی ہے۔ اسلحہ لائسنس معطل کرنے کے احکامات قانونی طور پر درست نہیں ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ بلٹ پروف گاڑی کا اجازت نامہ واپس لینا بھی غیر آئینی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے نوٹیفیکیشن معطل کرکے فریقین سے جواب طلب کر لیا ہے۔
دوسری جانب عدالت نے صحافی کے خلاف بغاوت کے مقدمات کی درخواست نمٹا دی، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ناصر چوہان نے درخواست گزار کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ پیش کر دیا۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اپنایا کہ درخواست گزار کے خلاف مختلف تھانوں میں 17 مقدمات درج ہیں، درخواست گزار مقدمات میں شامل تفتیش نہیں ہوا، پولیس کو درخواست گزار کی گرفتاری مطلوب ہے۔
وکیل درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے مقدمات کا ریکارڈ جمع کرانے کےلئے عدالت سے مہلت طلب کر رکھی ہے، تمام ایف آئی آرز کا متن ایک ہی ہے ،کریمنل پروسیڈنگز میں حکم امتناعی جاری نہیں ہو سکتا۔
عمران ریاض کے وکیل نے کہا کہ پولیس کی بدنیتی ہے ایک ہی دن میں اٹھارہ اسلحہ لائسنس معطل کر دئیے گئے ، سب کو پتا ہے عمران ریاض شکار بھی کرتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-riaz-khan-watan.jpg