پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو لاہور سے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے، انہیں اسلام آباد لےجایا جائےگا۔
فوادچوہدری کی گرفتاری کی وجہ انکی سخت پریس کانفرنس بنی جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کو منشی الیکشن کمیشن قراردیا۔ فوادچوہدری کی گرفتاری پر پی ٹی آئی رہنماؤں، سوشل میڈیا صارفین اور صحافیوں کا سخت ردعمل آیا
تحریک انصاف کے وائس چئیرمین شاہ محمودقریشی نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ فواد چودھری کی علی الصبح بغیر وارنٹ گرفتاری اس ملک کی جمہوریت اور قانون کی بالادستی پر ایک زوردار طمانچہ ھے۔ کیا قصور ھے فواد کا؟ کس جرم کے تحت اٹھایا گیا؟ خدارا پاکستان کے ساتھ کھلواڑ بند کیا جائے ورنہ حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے ۔
عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ فواد چوھدری کی گرفتاری اور زمان پارک میں عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش ایک ہی سکرپٹ ہے ۔ تکبر میں ظلم کا سلسلہ نشان عبرت ضرور بنے گا ۔
اینکر عمران ریاض کا کہنا تھا کہ طاقت کا نشہ سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت بھی چھین لیتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں فسطائیت اپنے عروج پر ہے۔ محسن نقوی کے بارے میں PTI کے خدشات درست ثابت ہو رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کا یہ غیر جمہوری رویہ انکے مالکان کو تو خوش رکھے گا مگر تاریخ میں وہ ایک بدنامی خرید رہی ہیں۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو آئینہ دکھایا تو برا مان گئے الیکشن کمیشن جانبداری کرے اور زرداری کو بچہ نگران وزیراعلی لگائے اور جب ہم تنقید کرے تو FIR اور گرفتاریاں شروع کردے اس کا حساب تو دینا پڑے گا؟؟
ثاقب ورک کا کہنا تھا کہ اس ملک میں خرابی کی سب سے بڑی جڑ ہی الیکشن کمیشن ہے جس نے چن کر محسن نقوی کو وزیراعلی لگایا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبہ کے حالات خراب ہوں، لاہوریوں نے عمران خان کی گرفتاری کو ناکام بنایا تو فواد چوہدری کو گرفتار کرلیا گیا، آج دیکھتے ہیں چیف الیکشن کمشنر کیا ایکشن لیتے ہیں ؟؟
ملیکہ بخاری نے ردعمل دیا کہ یہ جمہوریت نہیں آمریت ہے جہاں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو پہلے غیر قانونی طور پر اغوا کیا گیا اور اب لاہور سی ٹی ڈی میں ان کے فون کو کھلے عام کھول کر واٹس ایپ مسیجز کو چیک کیا جا رہا ہے یہ کس قسم کی لاقانونیت ہے ملک کی عدالتیں مکمل طور ہر خاموش ہیں !
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری گرفتاری، IMF کے آگے سرینڈر، سب کچھ توجہ ہٹانے کی کوشش
عمرانعام کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے ٹھیک تو کہا ہے کہ الیکشن کمیشن منشی ہے۔ ساتھ یہ بھی کہنا چاہیے تھا کہ چیف الیکشن کمشنر پراپرٹی ڈیلرز کا چپڑاسی ہے
رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نگران حکومت ہے ۔ نگران حکومت کا صرف ایک کام ہے بروقت انتخابات کروانا۔ یہ گفرتاری تو نگران حکومت کا مینڈیٹ ہے نہ اس میں ایسی طاقت۔ اگر عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو اس کا فیصلہ نگران حکومت نہیں کر سکتی۔ یہ فیصلہ چڑیا گھر کا فیصلہ کا ہی ہو سکتا ہے۔
زبیرعلی خان نے لکھا کہ جس ملک میں سابق وزیراعظم پر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر نہیں کٹ سکتی وہاں الیکشن کمیشن کے سیکرٹری کی مدعیت میں ایف آئی آر کٹنے سے پہلے ہی سابق وفاقی وزیر کو اٹھا لیا جاتا ہے
منصورکلاسرا کا کہنا تھا کہ کیا ملک میں سرعام الیکشن میں ٹھپے لگانے پہ عوام کو بھی اختیار ہے کہ اس عمل پہ الیکشن کمیشن پہ پرچہ کرا دیں
ذوالقرنین اقبال نے تبصرہ کیا کہ پھر کہتے ہیں ملک کے استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے. جب سیاسی مخالفین اس انداز میں گرفتار ہونگے تو سیاسی استحکام کہاں سے آئے گی؟ حکومت کی ترجیح صرف پی ٹی آئی کو کچلنا ہے چاہے ملک اور عوام کا کچومر نکل جائے۔
فوج کا امتحان: ایک ٹٹ پونجئے وزیراعلیٰ بنا کرپنجاب میں فوج نے بڑا خطرہ مول لے لیا ہے- عمران کو قید کرنے کا پہلا فیصلہ ہی فیل ہوگیا اوراب فواد کو پکڑ کے خفت مٹا رہا ہے- فوج کو روز پپوکو بچانے میدان میں آنا پڑیگا اورگالیاں توجرنل صاب کو ہی کھانی پڑیں گی- کوئی عقل دینے والا نہیں بچا شاید
وقار ملک نے لکھا کہ 75 سال سے حکومت تو انہی کی ہے لیکن جرنیلوں کو یہ سمجھ نہیں آرہا کہ 75 سال سے ہم ایسی ہی حرکتیں کر رہے ہیں لیکن اس سال عوام کو ہوکیا گیا ہے؟ پھر بند کمروں میں سر جوڑ کے بیٹھتے ہیں تو عمران خان کو قصوروار ٹھہراتے ہیں اور کچلنے کا ارادہ کرتے ہیں پھر 22 کروڑ عوام ڈٹ جاتی ہے
اظہر مشوانی کہنا تھا کہ ملک کے سابق وفاقی وزیر قانون پر "توہین محسن نقوی" اور"توہین سکندر سلطان راجہ" کی ایف آئی آر کر کے اغوا کیا گیا ہے اور اب ان کا وٹس ایپ لاہور میں چوہنگ سی ٹی ڈی سنٹر میں کھول کر استعمال کیا جا رہا ہے یہ ملک ایک مذاق بن کر رہ گیا ہے۔
شاکر محمود اعوان نے تبصرہ کیا کہ منشی کیوں کہا؟؟ جانبدار کیوں کہا؟؟ تنقید کیوں کی؟؟ الیکشن کمیشن ان ایکشن،،،
سمیع اللہ خان کا کہنا تھا کہ پہلے شہباز گل کو گرفتار کر کے اور ٹارچر کر کے خاموش کرٕایا گیا ۔ اب فواد چوہدری کو خاموش کرانے کی کوشش کی جاٸے گی لیکن یہ سب کرانے والے عوام میں مزید ننگے ہوں گے۔