
عمران خان کے گزشتہ روز کے بیان پر تنقید کرنے والی جماعتوں کے سربراہان ماضی فوج اور ملکی اداروں سے متعلق کیا کیا بیان دیتے رہے؟ ذرا سنیئے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں دیئے گئے متنازعہ بیان پر تنقید کرنے والی جماعتوں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے سربراہان ماضی میں فوج سے متعلق بارہا متنازعہ بیان دے چکے ہیں۔
ان سیاستدانوں کا ماضی فوج و ملکی اداروں کے مخالف بیانات سے بھرا پڑا ہے، نجی ٹی وی چینل 'بول' نے ان بیانات کو اکھٹا کرکے عمران خان پر تنقید کرنے والے ان سیاستدانوں کو آئینہ دکھا دیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1532366551764148225
مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ پر نام لے کر تنقید کی اور کہا کہ آپ نے ہماری اچھی بھلی حکومت کو رخصت کرواکے ملک وقوم کو اپنی خواہشات کی بھینٹ چڑھایا،آپ نے ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کا عمل دوبارہ شروع کیا ، جنرل باجوہ صاحب آپ کو اس سب کا جواب دینا پڑےگا۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی ماضی میں اداروں پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نا دیا اور اشاروں کنایوں میں اکثر و بیشتر ملکی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔آصف علی زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ کیلئے رہنا ہے تو ہمیں مت تنگ کرو اگر ہمیں تنگ کیا تو ہم آپ کی بھی اینٹ سے اینٹ بجادیں گے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف بھی اپنی جماعت کے اپوزیشن میں ہونے کے دوران اداروں میں تنقید میں پیش پیش رہیں،ا پنےا یک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ بیساکھیاں جن پر یہ حکومت کھڑی تھی ، وہ شخص جس سے یہ حکومت بے فیض ہوئی تو دھڑام سے حکومت زمین پر آکر گر گئی۔
موجودہ وزیرخارجہ اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی ماضی میں ملک ٹوٹنے کی وارننگ دے چکے ہیں،اپنے اس بیان میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر پیپلزپارٹی جیسی جماعت کھڑی نہیں ہوگی تو کل سندھو دیس بھی بن سکتا ہے، سرائیکی دیس، پختونخوا دیس بن سکتا ہے، ہوش کے ناخن لیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سمیع ابراہیم کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے اس وقت درست فیصلے نا کیے تو میں لکھ کر دیتا ہوں کہ یہ بھی تباہ ہوں گے اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی، کیونکہ ملک دیوالیہ ہوجائے گا اور اگر ہم دیوالیہ ہوگئے تو پاک فوج ہِٹ ہوگی اور جب فوج ہِٹ ہوگی تو ہم سےایٹمی پروگرام چھن جائے، اگر اس وقت درست فیصلے نا ہوئے تو ملک کے تین ٹکڑے ہوسکتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mazi-zardai-nawaz.jpg