وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان نے خود اپنے لوگوں کو مسلح ہوکر اسلام آباد پہنچنے کی ہدایات جاری کیں۔ میں نے کابینہ سے عمران خان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ بنانے کی اجازت دی جائے، رانا ثنا اللہ کا انکشاف۔
تفصیلات کے مطابق سماء ٹی وی کے پروگرام لائیو ود ندیم ملک میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عائد کیا اور کہا کہ ہمارے پاس عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی قائدین کی فون کالز کا ریکارڈ موجود ہے، یہ لوگ کارکنوں کو مسلح ہوکر اسلام آباد پہنچنے کی تلقین کرتے رہے، پی ٹی آئی نے ڈھائی ہزار لوگ پہلے ہی اسلام آباد میں مامور کردیئے تھے ہم ان کی شناخت کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلی خیبر پختونخوا اور وزیراعلی گلگت بلتستان کے ساتھ آنے والے لوگوں نے بھی اسلحہ اٹھا رکھا تھا، یہ ایک جرائم پیشہ گینگ ہے جو ریاست پر چڑھائی کرنے جارہے تھے، یہ عمل تو ریاست و حکومت سے بغاوت ہے، ہمارے پاس غداری و بغاوت کے حوالے سے شواہد موجود ہیں ،میں نے کابینہ سے درخواست کی ہے کہ ان ثبوتوں کی روشنی میں بغاوت کے مقدمات قائم کرنے کی اجازت دی جائے، ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ ہونا چاہیے اور انہیں اسی جرم میں پراسیکیوٹ ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس حوالے سے جب میں نے کابینہ اجلاس میں شواہد سامنے رکھے تو وزیراعظم نے ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو اپنی سفارشات مرتب کرے گی، امن و امان اور دہشت گردی سے متعلق جو مقدمات درج ہوئے وہ پولیس نے کروائے، ہم مظاہرین کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت کبھی نہ دیتے ، انہوں نے سپریم کورٹ کو دھوکہ دے کر اجازت لی اور پھر ان کا منصوبہ ریڈ زون کو بریک کرنے اور سرکاری عمارتوں پر دھاوا بولنے کا تھا۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا اعلان ہوتے پی ٹی آئی کارکنان کو پہلے سے درج مقدمات میں گرفتار کریں گے، گرفتاریوں کیلئے لانگ مارچ کا انتظار نہیں ہو گا جو لانگ مارچ کی تیاری کیلئے میٹنگ کرےگا اسے اور اس میٹنگ کے شرکا کوگرفتار کریں گے۔
پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں سے متعلق سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، شیریں مزاری سمیت 13 ارکان اسمبلی کے استعفے کو 6 جون تک منظور ہوسکتے ہیں، تاہم 30 سے 35 ارکان ایسے ہیں جنہوں نے اسپیکر کو فون کرکے کہا ہےکہ آپ ہمارے استعفے منظور نہ کریں، پی ٹی آئی سینئر قیادت کی بھی عمران خان کے سامنے کوئی اوقات نہیں ہے عمران خان کسی کی نہیں سنتے وہ وہی کرتے ہیں جو ان کے اپنے دل میں آتی ہے۔