عمران خان اکیلا ہو چکا ہے

samkhan

Chief Minister (5k+ posts)
350849328_1261308777824016_1623891061101060287_n.jpg
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Khan akela hogaya, Khan fulan hogaya, Khan dhimkan hogaya, chalo man liya ke intna zor, zabardasti, zulm aur jabar ke baad yeh sub ho hi gaya hai to phir MC'don election kyun nahi kerwa te.

Kyun ke pata hai, itni MC'duai kerne ke baad bhi vote mila Khan ko hi hai!

Abb 22 crore logon se to press conference tumhara baap bhi nahi kerwa saktha.
 

Chacha Basharat

Minister (2k+ posts)

ویسے مذاق سے ہٹ کے اس 9 مئی کے سانحے نے جہاں اسٹیبلشمنٹ کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا وہیں یوتھیوں ، عمرانڈوں کو بھی کئی سرپرائز ملے۔​

۔ بچارے جن دلکش چہروں کے قصیدے پڑھتے نہیں تھکتے تھے اب ان کی اصل شکلیں دیکھ کر بُرے بُرے منہ بناتے پھرتے ہیں۔​

ہاں بھئی یوتھیوں ، عمرانڈوں ۔۔ کیسی لگی زرتاجو اینڈ کمپنی ؟​

FxnneOgaIAAUO8k

FxnnehXaMAAe2KF

Fxnnd8yaUAMuakI
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)

ویسے مذاق سے ہٹ کے اس 9 مئی کے سانحے نے جہاں اسٹیبلشمنٹ کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا وہیں یوتھیوں ، عمرانڈوں کو بھی کئی سرپرائز ملے۔​

۔ بچارے جن دلکش چہروں کے قصیدے پڑھتے نہیں تھکتے تھے اب ان کی اصل شکلیں دیکھ کر بُرے بُرے منہ بناتے پھرتے ہیں۔​

ہاں بھئی یوتھیوں ، عمرانڈوں ۔۔ کیسی لگی زرتاجو اینڈ کمپنی ؟​

FxnneOgaIAAUO8k

FxnnehXaMAAe2KF

Fxnnd8yaUAMuakI
Kutta Fauji Harami
 

Zaidi_Qasim1

Politcal Worker (100+ posts)

عمران خان اکیلا ہو چکا ہے​

اکیلے نا جانا انہیں چھوڑ کر تم -- تمہارے بنا یوتھئے کیا جیئں گے





متفق کیونکر ہوں ایسے مشورے پر دل سے ہم
راہبر تو لوٹ لے شکوہ کریں منزل سے ہم

راہبر کا ہو بھلا پہلے ہی گھر لٹو دئیے
لوٹ کر جائیں تو جائیں بھی کہاں منزل سے ہم

شمع گل کر دینے والے ہو گئی روشن یہ بات
ٹھوکریں کھاتے ہوئے نکلیں تری محفل سے ہم

ہم کو دریا برد کرنے والے وہ دن یاد کر
تجھ کو طوفاں میں بچانے آئے تھے ساحل سے ہم

یہ نہیں کہتے کہ دولت رات میں لٹ جائے گی
ہم پہ احساں ہے کہ سوتے ہیں بڑی مشکل سے ہم


یہ نہ کہئیے غم ہوا کشتی کا یوں فرمائیے
اک تماشہ تھا جسے دیکھا کیے ساحل سے ہم

اب تو قتلِ عام اس صورت سے روکا جائے گا
بڑھ کے خنجر چھین لیں گے پنجۂ قاتل سے ہم

رسمِ حسن و عشق میں ہوتی ہیں کیا پابندیاں
آپ پوچھیں شمع سے پروانۂ محفل سے ہم

کس خطا پر خوں کیئے اے مالکِ روزِ جزا
تو اگر کہہ دے تو اتنا پوچھ لیں قاتل سے ہم

موجِ طوفاں سے بچا لانے پہ اتنا خوش نہ ہو
اور اگر اے ناخدا ٹکرا گئے ساحل سے ہم




نام تو اپنا چھپا سکتے ہیں لیکن کیا کریں
اے قمر مجبور ہو جاتے ہیں داغِ دل سے ہم
 

pinionated

Minister (2k+ posts)

ویسے مذاق سے ہٹ کے اس 9 مئی کے سانحے نے جہاں اسٹیبلشمنٹ کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا وہیں یوتھیوں ، عمرانڈوں کو بھی کئی سرپرائز ملے۔​

۔ بچارے جن دلکش چہروں کے قصیدے پڑھتے نہیں تھکتے تھے اب ان کی اصل شکلیں دیکھ کر بُرے بُرے منہ بناتے پھرتے ہیں۔​

ہاں بھئی یوتھیوں ، عمرانڈوں ۔۔ کیسی لگی زرتاجو اینڈ کمپنی ؟​

FxnneOgaIAAUO8k

FxnnehXaMAAe2KF

Fxnnd8yaUAMuakI
How low can u go…
Ek din bik jayega mati ke mol
Jag me rah jayege pyare tere bol
 

MSUMAIRZ

MPA (400+ posts)

عمران خان اکیلا ہو چکا ہے​

اکیلے نا جانا انہیں چھوڑ کر تم -- تمہارے بنا یوتھئے کیا جیئں گے

If we are SILENT it does not mean WE are DEAD. WE await in the dark and WE are AWAKE. When WE will come out YOU and YOUR DUFFERS will tremble with FEAR and AWE. WE will sound like the THUNDER that will TEAR YOUR EARS. WAIT JUST WAIT.......WE ARE NOT DEAD cause YOUR DUFFERS cant KILL US......IN SALEES URDU.....BUNDAAN PAAR DIYAN GEY!!!!!
 

Chacha Basharat

Minister (2k+ posts)
متفق کیونکر ہوں ایسے مشورے پر دل سے ہم
راہبر تو لوٹ لے شکوہ کریں منزل سے ہم

راہبر کا ہو بھلا پہلے ہی گھر لٹو دئیے
لوٹ کر جائیں تو جائیں بھی کہاں منزل سے ہم

شمع گل کر دینے والے ہو گئی روشن یہ بات
ٹھوکریں کھاتے ہوئے نکلیں تری محفل سے ہم

ہم کو دریا برد کرنے والے وہ دن یاد کر
تجھ کو طوفاں میں بچانے آئے تھے ساحل سے ہم

یہ نہیں کہتے کہ دولت رات میں لٹ جائے گی
ہم پہ احساں ہے کہ سوتے ہیں بڑی مشکل سے ہم


یہ نہ کہئیے غم ہوا کشتی کا یوں فرمائیے
اک تماشہ تھا جسے دیکھا کیے ساحل سے ہم

اب تو قتلِ عام اس صورت سے روکا جائے گا
بڑھ کے خنجر چھین لیں گے پنجۂ قاتل سے ہم

رسمِ حسن و عشق میں ہوتی ہیں کیا پابندیاں
آپ پوچھیں شمع سے پروانۂ محفل سے ہم

کس خطا پر خوں کیئے اے مالکِ روزِ جزا
تو اگر کہہ دے تو اتنا پوچھ لیں قاتل سے ہم

موجِ طوفاں سے بچا لانے پہ اتنا خوش نہ ہو
اور اگر اے ناخدا ٹکرا گئے ساحل سے ہم




نام تو اپنا چھپا سکتے ہیں لیکن کیا کریں

اے قمر مجبور ہو جاتے ہیں داغِ دل سے ہم

دل کے آئینے میں کچھ چہرے جو گوہر ٹھہرے​

ان کو نزدیک سے دیکھا تو وہ پتھر ٹھہرے​

آج کاذب بھی یہ چاہے ہے کہ فرمان اس کا​

ساری دنیا پہ چلے قول پیمبر ٹھہرے​

دل کا ویرانہ بھی ممکن ہے معطر ہو جائے​

کون جانے کہ اک اک زخم گل تر ٹھہرے​

ظلم سہنا بھی تو ظالم کی طرف داری ہے​

تم بھی موسیٰ بنو گر وقت ستم گر ٹھہرے​

ان کے دامن پہ نظر آئے لہو کے چھینٹے​

امن و انصاف کے جو لوگ پیمبر ٹھہرے​

زیست کا راز کھلا ہے اسی دیوانے پر​

رقص خنجر جسے محبوب کا پیکر ٹھہرے​

اپنی بھی ذات کا عرفان نہیں ہے جن کو​

عہد حاضر میں بشر کے وہی رہبر ٹھہرے​

کی تھی ہموار کبھی جن کے لئے راہ حیات​

اب وہی لوگ مری راہ کا پتھر ٹھہرے​

کیسے آرام کا آ جائے خیال اے مہدیؔ​

زندگی جب کسی بیمار کا بستر ٹھہرے​