
سوشل میڈیا موجودہ دور میں ابلاغ کا بہت طاقتور، موثر اور بہترین ذریعہ ہے جس کی وجہ سے ساری دنیا سمٹ کر انسان کی ہتھیلی میں آچکی ہے۔ سوشل میڈیا کا استعمال انتہائی احتیاط سے کرنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ کسی شخص کی اگر اس کی پوسٹ کی وجہ سے تعریف ہوتی ہے تو کچھ پوسٹوں پر تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر سینئر رہنما مسلم لیگ ن خواجہ محمد آصف کو بھی ایک پوسٹ کرنے پر ایسے ہی تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
خواجہ محمد آصف نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں کسی شخص کے جوتوں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: اس طرح بیٹھنا بدتہذیبی کے زمرے میں آتا ہے اورمحفل میں اس طرح بیٹھنا بد تمیزی ہے! تمیز کا اصول ہے کے آپ جب بیٹھے ہوں تو آپ کے جوتے کا تلا محفل میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو نظرنہیں آنا چاہیے۔ ٹی وی شوزمیں آپ کو یہ منظرکثرت سے نظرآتا ہے۔ میری رائے میں اینکرز کو تمیز کے اس بنیادی پہلو کا ذکر ضرورکرنا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1796802555348975897
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے ردعمل میں لکھا: ماشاء للہ! سیالکوٹ نے بھی اپنے حصے کی اعلیٰ کھچ پورے ملک کو دی ہے خواجہ کھچ۔ کبھی پکوڑے میں تین گرام تیل اور کبھی جوتے کا تلوا! اسے یہ بھی نہیں پتہ کہ اردو میں تلوا کہتے ہیں اور پنجابی وچ چھتر دا تلا!
https://twitter.com/x/status/1796870032917479911
معروف صحافی صبیح کاظمی نے لکھا: عوام کا حق نہ چوری کریں، فارم 45 کے مطابق نشست واپس کریں، ریحانہ ڈار صاحبہ کو جو قانونی، اخلاقی، شرعی ہر لحاظ سے بدتر عمل ہے، الله کے حقوق کے ساتھ حقوق العباد میں بھی آتا ہے، بیٹھیں یا ٹانگیں اپنی ہوا میں کر کر چلیں، یا الٹے ہوکر چلیں عوام کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
https://twitter.com/x/status/1796831316064735357
اظہر سید نے لکھا: پاکستان کے صحافیوں کو چاہیے کہ پاکستان کے بےہودہ سیاست دانوں کو تہذیب اور اخلاق کا درس بھی دیا کریں کیونکہ اگر آپ ہار چکے ہو اور پھر آپ کا اخلاقی فرض اور بہادری بنتی ہے کہ آپ بھرے مجمعے میں اپنی ہار تسلیم کرو!
https://twitter.com/x/status/1796806628072886698
امجد خان نے لکھا: کسی کی سیٹ پر ڈاکہ ڈال کر اسمبلی میں بیٹھ جانا بھی بدتمیزی کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں ؟
https://twitter.com/x/status/1796806993014841469
زین نامی سوشل میڈیا صارف نے لکھا: خواجہ صاحب جس طرح آپ اقتدار میں آئے وہ بھی بد تمیزی میں آتا ہے بلکہ بد اخلاقی میں آتا ہے، فارم 47 سے بوٹ چمکا کر اقتدار چوری کرنا کسی اچھے کردار والے کے بس کی بات نہیں! تھوڑی سی خود احتسابی بھی کر لیا کریں، کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے!
https://twitter.com/x/status/1796871963543044540
ایک سوشل میڈیا صارف نے خواجہ آصف کی طرف سے قومی اسمبلی میں رہنما پی ٹی آئی شیریں مزاری کے لیے استعمال کیے گئے الفاظ کی خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا: خواجہ آصف جیسے آدمی کی طرف سے لفظ بدتہذیبی کا استعمال ستم ظریفی کی ایک مثال ہے۔
https://twitter.com/x/status/1796819833654280565
ماہ زلہ خان نامی صارف نے لکھا: اللہ کی شان! قومی اسمبلی میں خواتین کو ٹرک، ٹرالی اور گالیاں بکنے والا، ایک بزرگ خاتون ریحانہ ڈار سے انتخابات میں ہارنے کے باوجود بے شرموں کی طرح فارم 47 والا ایم این اے لوگوں کو اخلاقیات سکھا رہا ہے!
https://twitter.com/x/status/1796836286054924619
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6khakjskjskjdjhdjhsh.png