آج نور مقدم کے بھیانک قتل کی جرح کے دوران تفتیشی افسر نے کہا کہ ظاہر جعفر کو جب گرفتار کیا تو اس کے پہنے ہوئے کپٹروں پر خون کے نشانات نہیں تھے۔
یہ تصویر نور مقدم کے قتل کی رات کی ہے جب ظاہر جعفر کو حراست میں لیا گیا تھا۔ نور مقدم قتل کیس میں تفتیشی افسروں کا طرز عمل ایسا اذیت ناک ہے کہ صدمے کے اظہار کو موزوں الفاظ میسر نہیں ۔ اس قدر سفاکی، ایسا اجاگر مقدمہ۔۔۔۔۔ اور اس میں بے حسی کا یہ عالم۔ ؟