
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں کئی ماہ باقی تھے، اُس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے سارے ترقیاتی منصوبوں پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ثاقب نثار کا نام لیے بغیر انہیں کم ظرف بھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہمارا راستہ روکا گیا۔ثاقب نثار نے اورنج لائن پر اپنی بھڑاس نکالی کہ اگر الیکشن سے پہلے اورنج لائن منصوبہ مکمل ہوگیا تو پھر ن لیگ کے وارے نہارے ہوجائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ثاقب نثار کے دور میں ہفتے اور اتوار کے دن کو عدالت لگتی تھی وہ کسی یتیم کی درخواست پر فیصلہ کرنے کے لیے نہیں یا کسی بیوہ کو اُس کا حق دلانے کے لیے نہیں ہوتی تھی بلکہ وہ عدالتیں ن لیگ کی فتح کو روکنے کے لیے لگتی تھیں۔
وزیراعظم نے ثاقب نثارکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم شیخ رشید کے حلقے میں الیکشن سے تین دن پہلے کیا کرنے گئے تھے، تم چیف جسٹس تھے یا شیخ رشید کے پولنگ ایجنٹ تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے منصوبے روکنے کے حوالے سے الزام پر سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نےردعمل دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے روکنے کے الزام میں کوئی حقیقت نہیں ہے،
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے انکے منصوبے کبھی نہیں روکے، میاں شہباز شریف کے الزامات سیاسی فائدے کے لیے ہیں۔
سابق چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف سیاسی معاملات میں عدلیہ کو نہ گھسیٹیں ،شہباز شریف سیاسی معاملات سیاست کے میدان میں رکھیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/saqibn-s.jpg