Afaq Chaudhry
Chief Minister (5k+ posts)

سید مودودیؒ معرکہ ستمبر میں
سید مودودیؒ صرف بہادر عالم دین اور سیاسی رہنما ہی نہیں بلکہ جانباز مجاہد بھی تھے۔ انہوں نے تقسیم ملک کے وقت بھی دارالاسلام میں مسلمانوں کی حفاظت کی اور پہرے دیے۔ جب پاکستان کے ازلی دشمن بھارت نے مکاری سے ستمبر1965
ء میں پاکستان پر حملہ کردیا تو سید مودودیؒ نے اپنے تمام اختلافات ختم کرکے اور حکومت کے اپنے اوپر مظالم کو بھلا کر ایوب خاں کی زیادتیوں کو معاف کر کے فی الفور جماعت اسلامی اور اپنی خدمات حکومت کو پیش کردیں۔
حکومت بھی سمجھتی تھی کہ سید مودودی کی بات میں بہت اثر ہے اور تمام دیندار اور سمجھ دارلوگ انہیں مانتے ہیں اس لیے حکومت نے قائداعظم کی وفات کے بعد پہلی بار سید مودودیؒ کو ریڈیو پر تقریر کرنے کی دعوت دی۔ حالانکہ اس سےپہلے اور اس کے بعد بھی یہ ریڈیو ہمیشہ سید مودودی کے خلاف الزامات اور جھوٹ ہی اچھالتا رہاتھا۔ حکومت اور اس کے وزیروں نے بھی ہمیشہ سید مودودی کو بدنام کرنے کے لیے یہی مشہور کر رکھا تھا کہ مودودی تو پاکستان کے خلاف تھے
مگر اس موقع پر ساری دنیا نے دیکھ لیا کہ سید مودودی اور ان کی جماعت ہر مشکل وقت میں قوم کی خدمت کرتے ہیں. وہ لوگوں کوطبی امداد دیتے، نادار طلبہ کو چندے جمع کر کے وظائف دیتےاورجنگ ہو یا سیلاب ہر حال میں قوم کے کام آتے ہیں۔ سید مودودی اور ان کی جماعت نے کشمیر کی آزادی کے لیے جہادمیں بھی پوری طرح حصہ لیااور بھارت کے خلاف جہاد میں بھی۔ سید مودودی نے ریڈیوں پربھی بہت سی تقریریں کیں اور مسلمانوں پرزور دیا کہ وہ کفار کے خلاف جہاد میں پوری طرح حصہ لیں۔
دوسری طرف انہوں نے اپنی جماعت کو ہدایت کی کہ ہرکارکن اپنی اپنی ہمت کے مطابق جہاد میں حصہ لے۔ اس کے علاوہ دفاعی فنڈ کے لیے ملک بھرمیں روپیہ پیسہ بھی جمع کیاگیا۔ قوم اول روزسے جماعت اسلامی اور سید مودوی کوامین اور دیانتدارجانتی ہے۔ چنانچہ جماعت اسلامی نے متاثرین جنگ اور جہاد فنڈ میں لاکھوں روپے،برتن،کپڑےاوردوسرا سامان جمع کرکے حکومت اور مہاجرین جنگ میں تقسیم کیا۔ اس کے علاوہ کئی مقامات پر بیماروں اور مہاجرین جنگ کے لیے شفاخانےبھی قائم کیےجہاں سے جنگی بیماروں اور متاثرین جنگ کامفت علاج کیاجاتا رہا۔
خود سید مودودی نے آزادکشمیر کا دورہ کیا۔ جگہ جگہ جہادِ کشمیر کے حق میں تقریریں کیں. انہوں نے ریڈیومظفرآباد پر بھی ایک تقریر کی. جولوگ مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کر کے آزاد کشمیر پہنچے تھے ان کے حالات سن کر انہیں تسلی دی اور جماعت اسلامی نے جس حد تک مکن ہوسکا ان کی پوری پوری مدد کی۔ بھارتی فوج نے اپنے مکارانہ حملے میں سرحدی علاقوں کی جو مسجدیں شہیدکردی تھیں جماعت اسلامی نے انہیں تعمیر کرنے کا انتظام بھی کیا
https://www.facebook.com/JIPOfficial?fref=ts