
سپر اسٹور کی رسیدوں پر لیا گیا سیلز ٹیکس کہاں جارہا؟
ہم سب جانتے ہیں سپر اسٹور سے جب کوئی سامان لیا جاتا ہے تو اس کی رسیدوں پر سیلز ٹیکس وصول کیا جاتا ہے,ویسے تو یہ عوامی ٹیکس حکومتی خزانے میں جاتا ہے لیکن اب اس طریقہ کار میں بھی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔
ایف بی آر ایپ سے تحقیق کی گئی جس سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ سیلز ٹیکس ایف بی آر پہنچتے پہنچتے کہیں غائب ہوجاتا ہے۔
جیو نیوز نے خصوصی طور پر کھوج لگانے کی کوشش کی کہ ٹیکس کہاں جارہاہے,اس کام کیلیے ایف بی آر کے آفس کا دورہ کیا,اور حالیہ خریدے گئے سامان کے مختلف اسٹورز کی رسیدوں کا سیلز ٹیکس چیک کیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ کسی بھی رسید کا ایف بی آر ایپ پر ریکارڈ ہی موجود نہیں ہے۔
چیف کمشنر ایف بی آر طارق مصطفی خان نے بتایا کہ اسٹورز والوں نے دھاندلی سے کام لیتے ہوئے سافٹ ویئر تبدیل کرلیا,اس سے ہوتا یہ کہ ایک رسید کو رپورٹ کردیا جاتا ہے باقی پانچ رسیدیں ویسے ہی رکھ دی جاتی ہیں,جس سے سیلز ٹیکس ایف بی آر تک نہیں پہنچتا۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق روزانہ اربوں کا بزنس کرنے والے اسٹورز کا ٹیکس ریکارڈ ہی موجود نہیں ہے,نہ ہی رسید پر صحیح انوائس نمبر,تحقیقات سے وزیر خزانہ شوکت ترین کی یہ بات درست ثابت ہوئی کہ سپر اسٹورز ٹیکس میں ہیر پھیر کرتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/tax-super-store-pk.jpg