سندھ بلدیاتی انتخابات،پی پی،ایم کیو ایم کے سینکڑوں امیدوار بلامقابلہ منتخب

6sidhlocalbodyelection.jpg

صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 500 امیدوار بلا مقابلہ جیت گئے ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کےد وسرے مرحلے میں 5ہزار 143 حلقوں میں انتخابات کا انعقاد ہوگاجس میں 35ہزار سےزائد امیدواروں میدان میں اترے، 2 ہزار سے زائد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے جبکہ پانچ سو سے زائد امیدوار بلا مقابلہ کامیاب قرار پائے۔

رپورٹ کے مطابق بلا مقابلہ منتخب ہونے والے بلدیاتی امیدواروں میں سےزیادہ تر کا تعلق پاکستان پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) پاکستان سے ہے۔

ذرائع کے مطابق 35ہزار208 امیدواروں میں سے 2ہزار امیدوار باہر ہوگئے جبکہ 500 سے زائد بلامقابلہ کامیاب قرار پائے۔اس کے بعد اب 32 ہزار سے زائد امیدوار میدان میں موجود ہیں جو یہ انتخاب لڑیں گے۔

صرف کراچی کی بات کی جائے تو شہر کی246یونین کمیٹیوں کی 1476 نشستوں پر انتخاب ہوگا جس کیلئے17ہزار سے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے،492 چیئرمین و وائس چیئرمین کی نشستوں کیلئے7ہزار 106 امیدوار جبکہ984وارڈ کونسلرز کی نشستوں کیلئے9ہزار965 امیدوار سامنے آئے ہیں۔

ان امیدواروں میں سے سینکڑوں ایسے بھی ہیں جن کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوچکے ہیں جن پر متعدد امیدواروں کی جانب سے اپیلیں دائر کردی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 26 جون کو الیکشن ہوگا جس میں سندھ کے سکھر،لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میر پور خاص ڈویژن میں پولنگ ہوگی، دوسرے مرحلے میں کراچی حیدرآباد سمیت سندھ کے 16 اضلاع میں الیکشن منعقد کروایا جائے گا۔
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
Ye jitna marzi zor laga lein, aakhir mein Allah ne inn ko kisi aise ke haathon shikast dilwani hai, jis ka ye tasavur bhi nahi ker sakte.
 

Fawad Javed

Minister (2k+ posts)
6sidhlocalbodyelection.jpg

صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 500 امیدوار بلا مقابلہ جیت گئے ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کےد وسرے مرحلے میں 5ہزار 143 حلقوں میں انتخابات کا انعقاد ہوگاجس میں 35ہزار سےزائد امیدواروں میدان میں اترے، 2 ہزار سے زائد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے جبکہ پانچ سو سے زائد امیدوار بلا مقابلہ کامیاب قرار پائے۔

رپورٹ کے مطابق بلا مقابلہ منتخب ہونے والے بلدیاتی امیدواروں میں سےزیادہ تر کا تعلق پاکستان پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) پاکستان سے ہے۔

ذرائع کے مطابق 35ہزار208 امیدواروں میں سے 2ہزار امیدوار باہر ہوگئے جبکہ 500 سے زائد بلامقابلہ کامیاب قرار پائے۔اس کے بعد اب 32 ہزار سے زائد امیدوار میدان میں موجود ہیں جو یہ انتخاب لڑیں گے۔

صرف کراچی کی بات کی جائے تو شہر کی246یونین کمیٹیوں کی 1476 نشستوں پر انتخاب ہوگا جس کیلئے17ہزار سے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے،492 چیئرمین و وائس چیئرمین کی نشستوں کیلئے7ہزار 106 امیدوار جبکہ984وارڈ کونسلرز کی نشستوں کیلئے9ہزار965 امیدوار سامنے آئے ہیں۔

ان امیدواروں میں سے سینکڑوں ایسے بھی ہیں جن کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوچکے ہیں جن پر متعدد امیدواروں کی جانب سے اپیلیں دائر کردی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 26 جون کو الیکشن ہوگا جس میں سندھ کے سکھر،لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میر پور خاص ڈویژن میں پولنگ ہوگی، دوسرے مرحلے میں کراچی حیدرآباد سمیت سندھ کے 16 اضلاع میں الیکشن منعقد کروایا جائے گا۔
Balochistan ke terah Sindh be PTI ke priority nai hai
 

Back
Top