سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی صلّٰی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
a207.gif
سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
a207.gif
سب سے بالا و والا ہمارا نبی

a207.gif
اپنے مولیٰ کا پیارا ہمارا نبی
a207.gif
دونوں عالم کا دولہا ہمارا نبی

بزمِ آخر کا شمعِ فروزاں ہوا
a207.gif
نورِ اول کا جلوہ ہمارا نبی

جس کو شایاں ہے عرشِ خدا پر جلوس
a207.gif
ہے وہ سلطانِ والا ہمارا نبی

بجھ گئیں جس کے آگے سب ہی مشعلیں
a207.gif
شمع وہ لے کر آیا ہمارا نبی

جس کے تلووں کا دھون ہے آبِ حیات
a207.gif
ہے وہ جانِ مسیحا ہمارا نبی

عرش و کرسی کی تھیں آئینہ بندیاں
a207.gif
سوئے حق جب سدھارا ہمارا نبی

خلق سے اولیاء ، اولیاء سے رسل
a207.gif
اور رسولوں سے اعلیٰ ہمارا نبی

حسن کھاتا ہے جس کے نمک کی قسم
a207.gif
وہ ملیحِ دل آرا ہمارا نبی

ذکر سب پھیکے جب تک نہ مذکور ہو
a207.gif
نمکین حسن والا ہمارا نبی

جس کی دو بوند ہیں کوثر و سلسبیل
a207.gif
ہے وہ رحمت کا دریا ہمارا نبی

جیسے سب کا خدا ایک ہے ویسے ہی
a207.gif
اِن کا اُن کا تمہارا ہمارا نبی

قرنوں بدلی رسولوں کی ہوتی رہی
a207.gif
چاند بدلی کا نکلا ہمارا نبی

کون دیتا ہے دینے کو منھ چاہئے
a207.gif
دینے والا ہے سچا ہمارا نبی

کیا خبر کتنے تارے کھلے چھپ گئے
a207.gif
پر نہ ڈوبے نہ ڈوبا ہمارا نبی

a207.gif
مُلکِ کونین میں انبیاء تاجدار
a207.gif
تاجداروں کا آقا ہمارا نبی

جس نے ٹکڑے کئے ہیں قمر کے وہ ہے
a207.gif
نورِ وحدت کا ٹکڑا ہمارا نبی

سب چمک والے اُجلوں میں چمکا کئے
a207.gif
اندھے شیشوں میں چمکا ہمارا نبی

جس نے مردہ دلوں کو دی عمرِ ابد
a207.gif
ہے وہ جانِ مسیحا ہمارا نبی

غمزدوں کو رضا مژدہ دیجے کہ ہے
a207.gif
بیکسوں کا سہارا ہمارا نبی

اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی رحمۃ اللہ علیہ​

 
Last edited by a moderator:

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

حضرت سعید الجریری کا بیان ہے کہ حضرت ابوالطفیل رضی اللہ عنہ نے ان سے ذکر کیا کہ انہوںنے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی ہے۔ سعید نے عرض کی کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کو تم نے کیسا پایا تو انہوںنے جواب دیا’’یعنی آپ کی رنگت سفیدتھی اورسفید بھی ایسی جس میں ملاحت اورخوبصورتی اپنے جوبن پر تھی‘‘۔(سنن ابی دائود)
حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کی تدفین کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو ایک پتھر اٹھا کر لانے کا حکم دیا ۔وہ صحابی اس پتھر کو نہ اٹھا سکے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خودتشریف لے گئے ، بازوئوں سے کپڑا پیچھے کیااورپتھر کوخود اٹھالائے ، جس صحابی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمل کو روایت کیا، اس کے الفاظ یہ ہیں :’’گویا میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بازوئوں کی سفیدی کو اب بھی دیکھ رہا ہوں‘‘۔(سنن ابی دائود )
حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے منبر پر خطبہ ارشادفرماتے ہوئے ہاتھوں کو بلند کیا، ایک صحابی نے اس کیفیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: ’’پھر آپ نے اپنے ہاتھ بلند کیے حتیٰ کہ ہم نے آپ کی بغلوں کی سفیدی کا مشاہدہ کیا‘‘۔(سنن ابی دائود)
حضرت سعد رضی اللہ عنہ ، نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ،آپ کے دائیں بائیں سلام پھیرنے کی کیفیت کو وہ ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں: ’’میںحضور صلی اللہ علیہ وسلم کو دائیں بائیں سلام پھیرتے ہوئے دیکھتا حتی کہ مجھے آپ کے رخ انور کی سفیدی نظر آتی‘‘۔(صحیح مسلم)
حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بھی آپ کے سلام پھیر نے کی کیفیت کو اسی سے ملتے جلتے الفاظ میں بیان کیا ہے ، فرماتے ہیں :’’حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دائیں جانب سلام پھیرتے حتیٰ کہ آپ کے رخساروں کی سفیدی ظاہر ہوجاتی اور آپ بائیں جانب سلام پھیرتے حتیٰ کہ آپ کے رخساروں کی سفیدی ظاہر ہوجاتی ‘‘۔(سنن النسائی)
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارک بیان کررہے تھے کہ ایک صحابی نے عرض کیا:’’ آپ کا رخ انور تلوار کی طرح چمک دار تھا‘‘۔حضرت جابر بن سمر ہ رضی اللہ عنہ نے فوراً ان سے اختلاف کیااور فرمایا: ’’نہیں بلکہ آپ کا رخ انور شمس وقمر کی طرح روشن تھا‘‘۔(صحیح مسلم)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے جمال جہاں آراکا تذکرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’میںنے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے حسین ترکوئی چہر ہ نہیں دیکھا۔
یوں محسوس ہوتا تھا گویا سورج آپ کے رخ انور میں رواں دواں ہے‘‘۔ (جامع ترمذی)
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

حضور نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن خوشی کے عالم میں اُم المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے حجرے میں داخل ہوئے تو حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہا نے اس کیفیت کو ان الفاظ میں بیان فرمایا:’’حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حالت سرور میں میرے پاس تشریف لائے تو آپ کے چہرے کے خطوط چمک رہے تھے ‘‘۔(سنن النسائی )
حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کو جب بذریعہ کعب بن مالک رضی اللہ عنہ اوران کے رفقاء کی توبہ کی قبولیت کا علم ہواتو آپ کی خوشی کا عالم قابل دید تھا ، حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے طلب کرنے پر حاضر خدمت ہوئے تو انہوںنے آپ کو جس حالت میں دیکھا، اس کا بیان ان الفاظ میںکیا:’’جب میںنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سلام عرض کیا ، اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رخ انور فرحت وانبساط سے جگمگا رہا تھا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی مسرور ہوتے ، آپ کا رخ انور یوں لگتا گویا وہ چاند کا ٹکڑا ہے اورحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس کیفیت سے ہم آشنا تھے‘‘۔(صحیح بخاری)
حضرت ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنی ایک حاضری کا حال بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:’’پھر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے گویا آپ کی پنڈلیوں کی سفیدی مجھے اب بھی نظر آرہی ہے‘‘ ۔(صحیح بخاری)
حضرت انس رضی اللہ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ایام علالت میں آپ کے دیدار کی کیفیت کو ان الفاظ میں بیان کیاہے: ’’حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجر ے کا پردہ اٹھایا اورکھڑے ہوکر ہماری طرف نظر فرمائی ، یوں محسوس ہوتا تھا، گویا آپ کا رخ انور قرآن حکیم کا ورق ہو‘‘۔(صحیح مسلم)
حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حالت انبساط میں دیکھا تو اس کیفیت کو ان الفاظ میں بیان کیا:’’میںنے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے رخ انور کو چمکتے ہوئے دیکھا گویا اس پر سونے کا پانی چڑھایا گیا ہو‘‘۔(سنن نسائی)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا محبت کی ایک یاد کو تازہ کرتے ہوئے فرماتی ہیں:’’گویا مجھے حضور کی مانگ میں خوشبو کی چمک نظرآرہی ہے‘‘۔(صحیح بخاری )
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’میںنے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوایک ایسی رات میں دیکھا جب چاند کی چاندنی اپنے عروج پر تھی ، میں کبھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے رخ انور کی طرف دیکھتا اورکبھی ماہ منیر کی طرف، اس رات حضور صلی اللہ علیہ وسلم سرخ رنگ کے حلے میں ملبوس تھے، میری نظر میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چاند سے زیادہ حسین تھے‘‘۔ (جامع ترمذی)
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

خادم رسول حضرت انس رضی اللہ عنہ نے حضرت حمید کے سوال پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات بیان کیے اورآخر میں جمال مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کابیان ان محبت بھر الفاظ میں کیا:’’نہ کسی ایسے ریشم کو چھونے کا اتفاق ہواہے جو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلی سے زیادہ ملائم ہواورنہ ہی کوئی ایسی خوشبو سونگھی ہے جوحضور نبی محتشم صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشبو سے زیادہ معطر ہو‘‘۔(صحیح بخاری)
حضرت ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے قرب میں گزری ہوئی مقدس ساعتوں کی یاد کو تازہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں :’’نماز کے بعد لوگ اٹھ کھڑے ہوئے اورانہوںنے سرورعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے دست انور کو پکڑ کر اپنے چہرے پر رکھا۔ آپ کا دست اقدس برف سے زیادہ خنک اورکستوری سے زیادہ خوشبودار تھا‘‘۔(صحیح البخاری )
حضرت جابربن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ، نمازفجر کے بعد اپنے کاشانہء اقدس کی طرف روانہ ہوئے ۔ میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں چل دیا۔ راستے میں بچوں نے آپ کی زیارت کا شرف حاصل کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایک کرکے ان کے رخساروں پر دست اقدس پھیرتے جارہے تھے ۔ آپ نے میرے رخساروں پر بھی دست اقدس پھیرا،میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست اقدس میں ایسی ٹھنڈک اورخوشبو کو محسوس کیا گویا آپ نے اپنے دست اقدس کو ابھی عطار کے صندوقچے سے نکالاہو۔(صحیح مسلم)
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، فرماتے ہیں :’’حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام ہمارے گھر تشریف لائے اور ہمارے ہاں قیلولہ فرمایا، قیلولے کے دوران نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پسینہ آگیا، میری والدہ ایک شیشی لائیں اورحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے عرق مبارک کو اس میں ڈالنا شروع کردیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھ کھل گئی ۔ آپ نے پوچھا: ام سلیم ! یہ کیا کررہی ہو؟ انہوں نے عرض کیا : ’’یہ آپ کا پسینہ ہے ہم اس کو خوشبو میں ملائیں گے ۔آپ کا یہ پسینہ تمام خوشبوئوں سے زیادہ خوشبودار ہے‘‘۔(صحیح مسلم)
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ ،حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز کے حسن کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’میںنے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز عشاء میں سورئہ والتین والزیتون پڑھتے ہوئے سنا ۔میںنے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز سے زیادہ اچھی آواز کسی کی نہیں سنی‘‘۔(صحیح مسلم)
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ ارشادفرماتے ہیں:’’میں جب حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کے رخ انور کی زیارت کرتا تو مجھے یوں محسوس ہوتا جیسے آپ نے سرمہ لگارکھا ہے حالانکہ آپ نے سرمہ استعمال نہیں کیا ہوتا تھا‘‘۔(جا مع الترمذی)
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

Zia Sb
What is URS? I asked this question earlier but looks like either you have no answer or you don't want me to educate? Please answer
Thanks
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

zia sb
what is urs? I asked this question earlier but looks like either you have no answer or you don't want me to educate? Please answer
thanks​


کسی بزرگ کی یاد منانے کے لئے اور ان کو ایصالِ ثواب کرنے کے لئے ان کے مُحبّین ومریدین وغیرہ کا ان کی یومِ وفات پر سالانہ اجتماع ’’عُرس‘‘کہلاتا ہے۔
بزرگانِ دین اولیاءِ کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی کا عُرس منانے سے مقصود ان کی یاد منانا اور ان کو ایصالِ ثواب کرنا ہوتا ہے​
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

Zia Sb
How we define a Buzurg? Like is Sihaba Ikram Ridwanullah Majameen Can be called Buzurg?


کسی بزرگ کی یاد منانے کے لئے اور ان کو ایصالِ ثواب کرنے کے لئے ان کے مُحبّین ومریدین وغیرہ کا ان کی یومِ وفات پر سالانہ اجتماع ’’عُرس‘‘کہلاتا ہے۔
بزرگانِ دین اولیاءِ کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی کا عُرس منانے سے مقصود ان کی یاد منانا اور ان کو ایصالِ ثواب کرنا ہوتا ہے [/right]
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

ضیاء بھائی - کیا کسی بھی مرحوم کو ثواب پہنچایا جا سکتا ہے ؟
 

Everus

Senator (1k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

ضیاء بھائی - کیا کسی بھی مرحوم کو ثواب پہنچایا جا سکتا ہے ؟
جو مرحومین اس عقیدے پر عمل پیرا رہے ہوں ان کو ایصال ثواب ہو سکتا ہے لیکن دوسرے عقیدوں کے لوگ مثلاؑ وہابی اور دیوبندیوں کے مردے ثواب سے محروم ہی رہتے ہیں کیوں کہ وہ منکر ہونے کی وجہ سے اسلام کی سچی روح پر عمل نہیں کرتے
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

جو مرحومین اس عقیدے پر عمل پیرا رہے ہوں ان کو ایصال ثواب ہو سکتا ہے لیکن دوسرے عقیدوں کے لوگ مثلاؑ وہابی اور دیوبندیوں کے مردے ثواب سے محروم ہی رہتے ہیں کیوں کہ وہ منکر ہونے کی وجہ سے اسلام کی سچی روح پر عمل نہیں کرتے


کیا ہمارے دین میں ایسا کوئی طریقہ بتایا گیا ہے کہ مرنے کے بعد بھی کس طرح اجر و ثواب حاصل ہو سکتا ہے
بات فرقوں کی نہیں دین اسلام کی ہو رہی ہے
 

Everus

Senator (1k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

کیا ہمارے دین میں ایسا کوئی طریقہ بتایا گیا ہے کہ مرنے کے بعد بھی کس طرح اجر و ثواب حاصل ہو سکتا ہے
بات فرقوں کی نہیں دین اسلام کی ہو رہی ہے
اسلام میں تو ہے لیکن وہابیت میں ایسا کوئی طریقہ نہیں۔ آپ بہت کوشش بھی کریں تب بھی نہیں ملے گا اسلیے آپ کوشش نہ کریں۔
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

ضیاء بھائی - کیا کسی بھی مرحوم کو ثواب پہنچایا جا سکتا ہے ؟

جی ہاں! ہوتا ہے، ایصالِ ثواب کے لئے جو صدقہ خیرات آپ کریں گے، یا نماز، روزہ، دُعا، تسبیح، تلاوت کا ثواب آپ بخشیں گے، تو اس کا اجر و ثواب میّت کو آپ کے تحفے کی حیثیت سے پیش کیا جاتا ہے۔ مسلمان خواہ کتنا ہی گناہگار ہو، اس کو ایصالِ ثواب پہنچتا ہے
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

zia sb
how we define a buzurg? Like is sihaba ikram ridwanullah majameen can be called buzurg?​

بزرگ سے مطلب ، مؤممنین و صالحین، بزرگانِ دین اولیاءِ کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی، سب اللہ عزوجل کے مقرب بندے۔ آپ ٹک ٹک کرکے کیوں بات کررہے ہیں، جو کہنا کھل کر کہیں، تا کہ آپ کی حقیقت آشکار ہو۔
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

As per my little knowledge عرس is an Arabic word which means Wedding. So why we need to celebrate Wedding of Buzurgs on their death date? Also why are we not celebrating عرس (Wedding) of الصحابة رضي الله عنهم? What is your opinion about Shaikh Abdul Qadir Jillan Rahay Mullah?
بزرگ سے مطلب ، مؤممنین و صالحین، بزرگانِ دین اولیاءِ کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی، سب اللہ عزوجل کے مقرب بندے۔ آپ ٹک ٹک کرکے کیوں بات کررہے ہیں، جو کہنا کھل کر کہیں، تا کہ آپ کی حقیقت آشکار ہو۔[/right]
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​

As per my little knowledge عرس is an Arabic word which means Wedding. So why we need to celebrate Wedding of Buzurgs on their death date? Also why are we not celebrating عرس (Wedding) of الصحابة رضي الله عنهم? What is your opinion about Shaikh Abdul Qadir Jillan Rahay Mullah?


آپ عربی کے معنی پوچھ رہے تھے یا اردو میں لفظ عرس کا استعمالْ،
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​


جی ہاں! ہوتا ہے، ایصالِ ثواب کے لئے جو صدقہ خیرات آپ کریں گے، یا نماز، روزہ، دُعا، تسبیح، تلاوت کا ثواب آپ بخشیں گے، تو اس کا اجر و ثواب میّت کو آپ کے تحفے کی حیثیت سے پیش کیا جاتا ہے۔ مسلمان خواہ کتنا ہی گناہگار ہو، اس کو ایصالِ ثواب پہنچتا ہے







ہمارے کون سے اعمال مرحومین کے درجات کو بلند کرسکتے ہیں
میری رہنمائی کے لئے اگر آپ کوئی مستند حدیث سے حوالہ دے سکیں تو میں آپ کا مشکور ہونگا
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​



آپ عربی کے معنی پوچھ رہے تھے یا اردو میں لفظ عرس کا استعمالْ،

Urs is an Arabic word and is used in Urdu as it is.
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​



ہمارے کون سے اعمال مرحومین کے درجات کو بلند کرسکتے ہیں
میری رہنمائی کے لئے اگر آپ کوئی مستند حدیث سے حوالہ دے سکیں تو میں آپ کا مشکور ہونگا



روز مرہ کے تقریباً اکثر معاملات میں امت مسلمہ متفق ہے، کیونکہ شریعت اسلامیہ کا واضح حکم موجود ہے۔ البتہ چند اسباب کی وجہ سے روز مرہ کے کچھ مسائل میں زمانۂ قدیم سے اختلاف چلا آرہا ہے اور ان میں سے دیگر اسباب کے علاوہ ایصال ثواب بھی ہے۔
علماء وفقہاء کی ایک جماعت کی رائے ہے کہ قرآن کریم پڑھنے کا ثواب میت کو نہیں پہنچتا ، ان علماء وفقہاء میں سے حضرت امام شافعی ؒ اور حضرت امام مالک ؒ بھی ہیں، جبکہ دوسری جماعت کی رائے ہے کہ قرآن کریم پڑھنے کا ثواب میت کو پہنچتا ہے ، ان علماء وفقہاء میں سے حضرت امام ابوحنیفہ ؒ ، حضرت امام احمد ابن حنبل ؒ نیز حضرت امام شافعی ؒ اور حضرت امام مالک ؒ کے متعدد شاگرد بھی ہیں۔
علامہ قرطبی ؒ نے اپنی کتاب تذکرۃ فی احوال الموتی میں تحریر کیا ہے کہ اس باب میں اصل صدقہ ہے جس میں کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے تو جس طرح سے صدقہ کا ثواب میت کو پہونچتا ہے، قرآن کریم پڑھنے، دعا اور استغفار کا ثواب بھی میت کو پہونچے گا کیونکہ یہ بھی صدقات ہی ہیں،
اس موضوع سے متعلق چند احادیث شریفہ پیش کرتا ہوں :
* حضرت عائشہؓ ، حضرت ابو ہریرہؓ، حضرت جابرؓ، حضرت ابورافع ؓ ، حضرت ابو طلحہ ؓ انصاری اور حضرت حذیفہ ؓ کی متفقہ روایت ہے کہ رسول اللہ انے دو مینڈھے قربان کئے۔ ایک اپنی طرف سے اور دوسرا امت کی طرف سے۔ (بخاری، مسلم، مسند احمد، ابن ماجہ، طبرانی، مستدرک اور ابن ابی شیبہ ) ۔ امت مسلمہ کا اتفاق ہے کہ قربانی کاثواب دوسروں حتی کہ زندوں کو بھی پہنچتا ہے ۔
* ایک شخص نے رسول اللہ اسے عرض کیا کہ میری ماں کا اچانک انتقال ہوگیا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اگر انہیں بات کرنے کا موقع ملتا تو وہ ضرور صدقہ کرنے کے لئے کہتیں۔ اب اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا ان کے لئے اجر ہے؟ رسول اللہ انے فرمایا: ہاں۔ (بخاری، مسلم، مسند احمد، ابو داؤد، نسائی)۔ امت مسلمہ کا اتفاق ہے کہ صدقہ کاثواب میت حتی کہ زندوں کو بھی پہنچتا ہے ۔
* حضرت سعدؓ بن عبادہ نے حضور اکرم اسے پوچھا کہ میری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے۔ کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کروں؟ آپ انے فرمایا: ہاں۔ (مسند احمد، ابوداؤد، نسائی اور ابن ماجہ) ۔
اسی مضمون کی متعدد دوسری روایات حضرت عائشہؓ ، حضرت ابوہریرہؓ اور حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے بخاری، مسلم ، مسند احمد، نسائی، ترمذی، ابوداؤد اور ابن ماجہ وغیرہ میں موجود ہیں، جن میں رسول اللہ ا نے میت کی طرف سے صدقہ کرنے کی اجازت دی ہے اور اسے میت کے لئے نافع بتایا ہے۔
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Re: سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی:pbuh: ​



روز مرہ کے تقریباً اکثر معاملات میں امت مسلمہ متفق ہے، کیونکہ شریعت اسلامیہ کا واضح حکم موجود ہے۔ البتہ چند اسباب کی وجہ سے روز مرہ کے کچھ مسائل میں زمانۂ قدیم سے اختلاف چلا آرہا ہے اور ان میں سے دیگر اسباب کے علاوہ ایصال ثواب بھی ہے۔
علماء وفقہاء کی ایک جماعت کی رائے ہے کہ قرآن کریم پڑھنے کا ثواب میت کو نہیں پہنچتا ، ان علماء وفقہاء میں سے حضرت امام شافعی ؒ اور حضرت امام مالک ؒ بھی ہیں، جبکہ دوسری جماعت کی رائے ہے کہ قرآن کریم پڑھنے کا ثواب میت کو پہنچتا ہے ، ان علماء وفقہاء میں سے حضرت امام ابوحنیفہ ؒ ، حضرت امام احمد ابن حنبل ؒ نیز حضرت امام شافعی ؒ اور حضرت امام مالک ؒ کے متعدد شاگرد بھی ہیں۔
علامہ قرطبی ؒ نے اپنی کتاب تذکرۃ فی احوال الموتی میں تحریر کیا ہے کہ اس باب میں اصل صدقہ ہے جس میں کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے تو جس طرح سے صدقہ کا ثواب میت کو پہونچتا ہے، قرآن کریم پڑھنے، دعا اور استغفار کا ثواب بھی میت کو پہونچے گا کیونکہ یہ بھی صدقات ہی ہیں،
اس موضوع سے متعلق چند احادیث شریفہ پیش کرتا ہوں :
* حضرت عائشہؓ ، حضرت ابو ہریرہؓ، حضرت جابرؓ، حضرت ابورافع ؓ ، حضرت ابو طلحہ ؓ انصاری اور حضرت حذیفہ ؓ کی متفقہ روایت ہے کہ رسول اللہ انے دو مینڈھے قربان کئے۔ ایک اپنی طرف سے اور دوسرا امت کی طرف سے۔ (بخاری، مسلم، مسند احمد، ابن ماجہ، طبرانی، مستدرک اور ابن ابی شیبہ ) ۔ امت مسلمہ کا اتفاق ہے کہ قربانی کاثواب دوسروں حتی کہ زندوں کو بھی پہنچتا ہے ۔
* ایک شخص نے رسول اللہ اسے عرض کیا کہ میری ماں کا اچانک انتقال ہوگیا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اگر انہیں بات کرنے کا موقع ملتا تو وہ ضرور صدقہ کرنے کے لئے کہتیں۔ اب اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا ان کے لئے اجر ہے؟ رسول اللہ انے فرمایا: ہاں۔ (بخاری، مسلم، مسند احمد، ابو داؤد، نسائی)۔ امت مسلمہ کا اتفاق ہے کہ صدقہ کاثواب میت حتی کہ زندوں کو بھی پہنچتا ہے ۔
* حضرت سعدؓ بن عبادہ نے حضور اکرم اسے پوچھا کہ میری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے۔ کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کروں؟ آپ انے فرمایا: ہاں۔ (مسند احمد، ابوداؤد، نسائی اور ابن ماجہ) ۔
اسی مضمون کی متعدد دوسری روایات حضرت عائشہؓ ، حضرت ابوہریرہؓ اور حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے بخاری، مسلم ، مسند احمد، نسائی، ترمذی، ابوداؤد اور ابن ماجہ وغیرہ میں موجود ہیں، جن میں رسول اللہ ا نے میت کی طرف سے صدقہ کرنے کی اجازت دی ہے اور اسے میت کے لئے نافع بتایا ہے۔

ابو ہریرہ رضی الله عنھ سے روایت ہے ، رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، "جب ابن آدم (انسان) مر جاتا ہے تو اس کا عمل ختم ہو جاتا ہے ، سواۓ تین چیزوں کے - صدقه جاریہ یا وہ علم جس سے فائدہ اٹھایا جاۓ یا نیک اولاد جو اس کے لئے دعا کرتی ہے" مسلم[/right]
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)


کیا عرس کے نام پر قبروں / مزاروں پر دھمال کرنا ، ناچنا ، ڈھول تاشے بجانے، قبر پر چادر چڑھانا کی کیا حیثیت ہے
کیا یہ عمل بھی صاحب قبر کو فائدہ پہنچاتے ہیں ؟
 

Back
Top