روپے کی قدر میں کمی، نیٹ قرضوں میں کتنے ہزار ارب کا اضافہ ہو گیا ؟

dollar-pakistan-one-aa-a.jpg


روپے کی قدر میں کمی، نیٹ قرضوں میں 6 ہزار 600 ارب کا اضافہ

پاکستان نے 2014میں 1776ارب‘ 2023ء کے 8ماہ میں 13ہزار 8ارب کے قرضے لئے روپے کی قدر میں کمی کے باعث نیٹ قرضوں میں 6ہزار 600ارب کا اضافہ ہوگیا ، مالی سال 2014ء میں سولہ سو پچاسی ارب روپے کا نیٹ قرضہ لیا۔

مالی سال 2015 میں نیٹ قرضہ جو پاکستان نے لیا وہ گیارہ سو ستائیس ارب روپے نیٹ تھا جبکہ مالی سال 2016ء میں حکومت نے نیٹ قرضہ انیس سو اٹھائیس ارب روپے کا لیا۔ مالی سال 2017ء میں سترہ سو سترہ ارب روپے کا نیٹ قرضہ حاصل کیا گیا۔

مالی سال 2018 میں تئیس سو چھہتر ارب روپے کا نیٹ قرضہ لیا گیا۔ مالی سال 2019ء میں سنتالیس سو ساٹھ ارب روپے کا نیٹ قرضہ حکومت پاکستان نے حاصل کیا،مالی سال 2020ء میں حکومت پاکستان نے انتیس سو ساٹھ ارب روپے کا نیٹ قرض لیا۔ مالی سال 2021ء میں پاکستان کی حکومت نے پینتیس سو چھ ارب روپے کا نیٹ قرضہ حاصل کیا۔

مالی سال 2022ء میں پانچ ہزار دو سو اکہتر ارب روپے کا قرضہ لیا گیا،مالی سال 2023ء کے پہلے آٹھ مہینوں میں چھیاسٹھ سو ننانوے ارب روپے کا نیٹ قرضہ حکومت پاکستان لے چکی ہے،روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے نتیجے میں مالی سال 2014ء میں 91ارب روپے کا قرضے میں اضافہ ہوا۔

وزارت خزانہ کی اپریل کی رپورٹ کے مطابق جون 2021 سے ستمبر 2022 تک پاکستان کا قرض 28 فیصد اضافے 11.3 ٹریلین روپے بڑھا، قرض میں اضافےکی وجوہات روپےکی قدر میں کمی ، مہنگائی،شرح سود میں اضافہ ہے،جون2021 تک پاکستان کا قرض جی ڈی پی کے 71.5 فیصد سے بڑھ کر 73.5 فیصد ہوگیا اور ہر پاکستانی 1 لاکھ 75ہزار625روپے کا مقروض ہوا۔

جون 2021 سے ستمبر 2022 تک ہر پاکستانی کے ذمے قرض میں 50 ہزار روپے یا 28 فیصد اضافہ ہوا اور ستمبر 2022 میں ہر پاکستانی 2 لاکھ 25 ہزار 247 روپے کا مقروض ہو گیا،مالی سال 2022 میں قرض کی شرح میں جی ڈی پی کے 2 فیصد کے برابر اضافہ ہوا، قرض حد ایکٹ کے مطابق حکومت نے مالی سال 2022 میں قرض کی سطح جی ڈی پی کے 58 فیصد تک لانی تھی۔

رپورٹ کے مطابق کورونا سے پہلے ملکی قرض جی ڈی پی کا 74.7 فیصد تھا، جون2021 میں پاکستان کا اندورنی قرض 26.26 ٹریلین روپے تھا جبکہ جون 2022 میں پاکستان کا اندرونی قرض بڑھ کر 31.04 ٹریلین روپے ہوگیا۔

وزارت خزانہ نے بتایا کہ جون2021 میں غیرملکی قرض 13.6سے بڑھ کر جون 2022 میں 18.1 ٹریلین روپے ہو گیا جبکہ ستمبر2022 میں پاکستان کا بیرونی قرض 19.73ٹریلین روپے ہوا،روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ملکی قرض 3.76 ٹریلین روپے بڑھا اور شرح سود میں اضافے کی وجہ سے قرض میں 3.18 ٹریلین اضافہ ہوا جبکہ پرائمری مالی خسارے کی وجہ سے ملکی قرض میں 2.43ٹریلین روپے اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں کہنا تھا کہ جون 2022 میں پاکستان کا بیرونی قرض 2.4 ارب ڈالر اضافے سے 88.8 ارب ڈالرتھا، مالی سال 22-2021 میں 16.2 ارب ڈالر قرض لیا گیا،11 ارب ڈالر قرض واپس کیا گیا، مجموعی قرض میں بیرونی قرض کا حصہ 34 فیصد ہے۔