خیبر پختونخوا میں ٹوائے گنز پر پابندی

Uncle Q

Minister (2k+ posts)
خیبر پختونخوا میں ’ٹوائے گنز‘ پر پابندی


پاکستان کے شورش زدہ صوبہ خیبر پختونخوا میں ہتھیاروں کی شبیہ والے کھلونوں (ٹوائے گنز) کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق ان کھلونوں سے بچے انتہا پسندانہ رحجانات کی طرف مائل ہو سکتے ہیں۔


جرمن خبررساں ادارے ڈی پی اے نے بتایا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت کی طرف سے ٹوائے گنز یعنی ایسے کھلونوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو ہتھیاروں کی شکل کے ہوتے ہیں۔ صوبائی حکومت کے مطابق اس اقدام کا مقصد انتہا پسندی پر مبنی رحجانات کے پھلنے پھولنے کو روکنا ہے۔
افغانستان کی سرحد سے قریب واقع پاکستان کا شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا، گزشتہ ایک عشرے سے اسلامی انتہا پسندی کے خلاف جاری خونریز لڑائی کا ایک گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ اس صوبے کی قبائلی پٹی کے فعال جنگجوؤں کے دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے بھی تعلقات بتائے جاتے ہیں۔پاکستان کے ہمسایہ ملک چین سے لاکھوں کی تعداد میں کھلونے اسمگل کر کے پاکستان کے مختلف علاقوں کی طرح خیبر پختونخوا میں بھی لائے جاتے ہیں۔

پاکستان کے دیگر علاقوں کی طرح اس صوبے میں بھی بچے ان کھلونوں میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات مشتاق غنی نے ڈی پی اے کو بتایا ہے کہ مختلف ہتھیاروں کی شکل کے ان کھلونوں سے کھیلنے کے نتیجے میں بچوں میں انتہا پسندانہ رحجانات اور رویوں کی طرف راغب ہونے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ اسی لیے ہم نے ان کھلونوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر صرف ایک اہم ضلع میں یہ پابندی عائد کی جا رہی ہے اور عید کے موقع پر کوشش ہو گی کہ دوکانوں پر یہ کھلونے دستیاب نہ ہوں۔‘‘پاکستان میں عید کے موقع پر کھلونوں کی فروخت میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس برس پاکستان میں عید انیس جولائی کو متوقع ہے۔ مشتاق غنی کے مطابق، ’’ہماری کوشش ہو گی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ عید کے موقع پر گنز والے کھلونے

فروخت نہ ہوں۔‘‘



پاکستانی بچوں کی طرح دیگر ممالک کے بچے بھی ٹوائے گنز میں دلچسپی رکھتے ہیں

یہ امر اہم ہے کہ پاکستان بھر میں مارکیٹوں میں ایسے کھلونے دستیاب ہیں، جو AK-47s، G-3s، مشین گنز، پستولوں اور ایسے دیگر ہتھیاروں کی شبیہ ہوتے ہیں کہ جو بالکل اصلی ہی معلوم ہوتے ہیں۔ پاکستان کے مختلف شہروں میں بہت سے بچے ان کھلونوں کو ہاتھوں میں لیے دوسرے بچوں کے پیچھے دوڑتے بھاگتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ پانچ برس کی عمر کے بچے بھی ان کھلونوں کو حاصل کر سکتے ہیں۔

اس صوبے میں پانچ سے بارہ سال کی عمر کے درمیان کی عمر کے بچوں کا پسندیدہ کھیل فوج اور جنگجوؤں کے مابین لڑائی کا ہے، جس میں کچھ بچے فوجی کا روپ اختیار کرتے ہیں اور کچھ جنگجوؤں کا۔ ایسی لڑائی کے یہ مناظر یہ بچے ٹیلی وژن پر یا کبھی کبھار اپنے ہمسایہ علاقوں میں دیکھ چکے ہوتے ہیں۔پاکستانی صوبے خیبرپختونخوا کی ایک ماہر نفسیات سعدیہ عباسی نے ڈی پی اے کو بتایا ہے کہ ہتھیاروں کی موجودگی اور براہ راست پرتشدد واقعات دیکھنے کے نتیجے میں بچوں میں یہ رحجان پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا، ’’یہ بچے اصل ہتھیاروں کو بھی پکڑنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔‘

http://www.dw.com/ur/خیبر-پختونخوا-میں-ٹوائے-گنز-پر-پابندی/a-18571481



 
Well done Imran Khan .... Please convince your friends in Karachi ans countryside of Punjab Sindh to vote PTI if they want peaceful and prosperous Karachi and Lahore .
It best step by IK , even Obama are trying to do same in USA
 

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)
تو کیا فرق پڑنا تھا۔۔۔ کل انہیں بھی دفتر کھول کر دے دیتے ۔۔۔ بیرورزگاری کا مسلہ الگ حل ہوجاتا۔۔

 

swing

Chief Minister (5k+ posts)
شکر ہے میڈیا کے فوٹو کھینچنے سے پہلے ہی پابندی لگا دی ورنہ ،عمران پر چھوٹے ،چھوٹے ٹیررسٹ کی پشت پناہی کا الزام لگ جانا تھا
0,,18236642_401,00.jpg
 

MashraQi Larka

Minister (2k+ posts)
اخ۔۔ پاکستان بھی آہستہ آہستہ امریکہ کی طرح چولیاں مارتا جا رہا ہے۔۔ بچوں کے کھیلنے کی چیز ہے اور یہی بچوں کے کھیلنے کے دِن ہیں۔ ہمارے دور میں بھی ہوتی تھیں گنز
 

eye-eye-PTI

Chief Minister (5k+ posts)
Indeed a good step. Everyone should encourage this great move. Issay pooray mulk main implement kerna chahiye. Baki assemblies ko b iss taraf dehaan dena chahiye.
 

Chaudhry_1960

Minister (2k+ posts)
کاش انھیں اتنی ہمت ہوتی کے شہروں میں سرعام غیر قانونی اسلہہ کی نمائش پر بھی پابندی لگاتے
 

Back
Top