لاہور: (روزنامہ دنیا) سندھ کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہے کہ خواہش ہے نواز شریف سے مل کر پوچھوں کہ ‘‘مجھے کیوں نکالا’’۔ کراچی میں امن و امان سیکیورٹی فورسز نے بحال کر دیا لیکن مستقل امن کے لیے سیاسی جماعتوں کو کردار ادا کرنا پڑے گا۔ دیکھتے ہیں کہ سیاسی خلا کون پُر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں آل پارٹیز کانفرنس کی کوشش بغیر کسی ہوم ورک کے تھی۔ کراچی میں مستقبل اسی کا ہو گا جو کراچی کے مسائل سے سنجیدہ ہو گا۔ کراچی میں لندن کا کردار آئے روز لندن والے کے خود کش دھماکوں سے ختم ہو رہا ہے۔
دبئی سے دنیا نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ نے امریکا کی پالیسی کو پاکستان کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔ امریکا کو موثر جواب نہ دیا گیا تو پاکستان کو ٹارگٹ کرنے کا عمل جاری رہے گا۔ دہشت گردی میں پاکستان کے کردار کو ٹارگٹ کرنے والا امریکا خود جوائنٹ آپریشن کا حصہ تھا تو پھر یہ ناکامی خود امریکا کی ہے۔ خوامخواہ پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرا کر اپنی شکست کی پردہ پوشی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے کہا کہ سیاسی آپشنز کے استعمال کا ایک وقت ہوتا ہے، انہیں چاہیے کہ صبروتحمل سے کام لیں۔ میں نہ مانوں کی روش اور اداروں کو ٹارگٹ کرنے کا عمل اچھے نتائج پیدا نہیں کرتا۔ انہیں چاہیے کہ اپنے مخلص ساتھیوں کے ساتھ بیٹھیں اور ٹھنڈے دل سے غور کریں تو راستہ نکل سکتا ہے۔ بلا وجہ کی فائرنگ ہنگامہ تو پیدا کر سکتی ہے، مگر مسئلہ کا حل نہیں نکال سکتی۔ فی الحال نہیں کہا جا سکتا کہ عام انتخابات بروقت ہوں گے یا نہیں کیونکہ ابھی حالات نے کئی کروٹیں بدلنی ہیں۔
سورس