
سٹارلائنر نامی خلائی جہاز کے خلا میں پہنچنے کے بعد اس میں بہت سے مسائل سامنے آئے: رپورٹ
ناسا کے دو خلانورد ہوائی جہاز تیار کرنے والی معروف امریکی کمپنی بوئنگ کے تیارکردہ خلائی جہاز سٹارلائنز میں خرابی کے باعث خلا میں ہی پھنس گئے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ناسا کے دو خلانورد سٹارلائنز پر سوار ہو کر عالمی خلائی سٹیشن (ـآئی ایس ایس) پہنچے تھے جہاں سے انہیں سٹارلائنر میں بیٹھ کر انہیں واپس آنا تھا تاہم خلائی جہاز میں خرابی کے باعث خلا میں ہی پھنس گئے ہیں۔ سٹارلائنر میں خرابی کے بعد زمین پر موجود ٹیمیں متحرک ہو گئیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سٹارلائنز میں موجود خرابیاں حل کرنے اور نقصان کی نوعیت کا انداز لگانے کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔ سنی ولیمز اور دبوچ ولمور نامی خلانوردوں نے ایک ہفتہ آئی ایس ایس پر گزار کر 13 جون کو واپس زمین پر پہنچنا تھا لیکن سٹارلائنر میں خرابی کے باعث دوسری دفعہ ان کے قیام کی مدت بڑھا دی گئی ہے۔
ناسا ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں خلانورد اب 26 جون سے پہلے زمین پر واپس نہیں آ سکیں گے، بوئنگ کا سٹارلائنر کیپسول برسوں کی تاخیر کے بعد 5 جون کو 10 بج کر 52 منٹ پر فلوریڈا کے کیپ کیناویرل سپیس سٹیشن سے کامیابی کے ساتھ خلا کی طرف روانہ ہوا تھا تاہم خلا میں پہنچنے کے بعد اس میں بہت سے مسائل سامنے آئے۔
ناسا کے مطابق انجینئرز کو سٹارلائنر کی خرابیاں دور کرنے کیلئے اعلان کیا ہے کہ وہ خلانوردوں کی واپسی کے خطرناک سفر کو آگے کر رہے ہیں اور عملہ اب خلائی سٹیشن پر کم سے کم مزید 3 ہفتوں تک قیام کرے گا۔ سٹارلائنر پروگرام منیجر مارک نیپی نے ایک پریس کانفرنس میں 18 جون کو بتایا تھا کہ "ہمیں پتا چلا ہے کہ ہیلیم سسٹم ڈیزائن کے مطابق کارکردگی نہیں دکھا رہا تاہم قابل انتظام ہے۔
بوئنگ اور ناسا کے انجینئرز خلائی سٹارلائنر کے ہارڈویئر کے مسائل کا جائزہ لے رہے ہیں، سٹارلائنر میں 5 ہیلیم لیک خلائی جہاز کے پروپلشن سسٹم پر دبائو ڈال رہے ہیں جس کے ردعمل میں 5 تھرسٹرز و کنٹرول سسٹم ناکارہ ہو گئے ہیں۔ 15 جون کو تھرسٹرز کو پاور دینے کے بعد انجینئر کو پتا چلا کہ جزوی طور پر زیادہ تر مسائل حل ہو چکے ہیں لیکن اصل وجوہات کا اب تک تعین نہیں ہو سکا۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/GFGdZgH/16straraluinnsfaullt.png