حکومتی وزیرنے مجھے خفیہ مقام پر بلاکر کہا کہ یہ بات کسی کو نہ بتانا،حامدمیر

hamidi11h1.jpg


حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے باعث اسلام آباد سیاسی کشیدگی کا مرکز بن گیا ہے، دوسری جانب سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے حکومت سے متعلق ایک بڑا دعویٰ بھی کردیا ہے۔

خبررساں ادارے جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتےہوئے حامد میر نے دعویٰ کیا کہ ایک حکومتی وزیر نے انہیں خود کہا ہے کہ وہ بہت برا پھنس گئے ہیں ہمارے لیے کوئی راستہ نکالیں۔

حامد میر نے کہا کہ اس حکومتی وزیر نے گزشتہ رات مجھے ملنے کی دعوت دی اور خفیہ طریقے سے ایک خفیہ مقام پر بلایا گیا ، ان کے شدید اصرار پر میں ان سے ملنے بھی گیا تب انہوں نے یہ بات کی اور ساتھ ہی منع کیا کہ میں یہ بات کسی کو نہ بتاؤں، اسی طرح حکومتی اتحادی جماعت کے رہنما کے اصرار پرمیں جب ان سے ملا تو انہوں نے بھی بہت ساری باتیں کی مگر کسی کو بتانے کا منع کیا۔

حامد میر نے کہا کہ اس وقت پیپلزپارٹی اور ن لیگی کیمپوں میں خاموشی ہے، میڈیا پر حکومت یا اپوزیشن کی جانب سے جو بھی باتیں آرہی ہیں وہ نامکمل ہیں اور صرف 20 فیصد چیزیں میڈیا پررپورٹ ہورہی ہیں، تاہم یہ بات حقیقت ہے کہ حکومتی اتحادی وزیراعظم کے ادھر ادھر چکر کاٹنے پرخوش ہیں۔

سینئر صحافی نے کہا کہ اس وقت سیاسی میدان میں ایک دوسرے کو شکست دینے کیلئے گمراہ کرنےکاہتھیار استعمال ہورہا ہے اور میڈیااس ہتھیار میں استعمال ہورہا ہے، شروع میں اپوزیشن اور حکومت دونوں اوور کانفیڈنس کا شکار تھیں۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت اور اپوزیشن رہنماؤں کی ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات اور ڈی چوک اسلام آباد میں کارکنان کو جمع کرنے کے ارادے کشیدگی کو مزید ہوا دے رہے ہیں، ایسا محسوس ہورہا ہے کہ دارالحکومت میں معاملہ خانہ جنگی کی جانب بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔

حامدمیرنے کہاکہ اسلام آباد کی اپنی آبادی 20 لاکھ نہیں ہے اور اگر یہاں ایک پارٹی نے فیض آباد چوک اور دوسری نے ڈی چوک میں دھرنے دے دیئے تو پھر ہمارا کیا ہوگا، اس وقت میڈیا کراس فائر کی زد میں آیا ہوا ہے دونوں جانب سے یہ خواہش ہے میڈیا پر ان کا بیانیہ فروغ پائے۔
 

Eigle

Senator (1k+ posts)
Yesterday a senior Russian minister and said we are trapped badly, asking me to to do something.
Last week an important western minister was requesting me to get them out of this mess.
Liar Mir Hamid jafar
( Specialist bandage over the shirt )
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
hamidi11h1.jpg


حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے باعث اسلام آباد سیاسی کشیدگی کا مرکز بن گیا ہے، دوسری جانب سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے حکومت سے متعلق ایک بڑا دعویٰ بھی کردیا ہے۔

خبررساں ادارے جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتےہوئے حامد میر نے دعویٰ کیا کہ ایک حکومتی وزیر نے انہیں خود کہا ہے کہ وہ بہت برا پھنس گئے ہیں ہمارے لیے کوئی راستہ نکالیں۔

حامد میر نے کہا کہ اس حکومتی وزیر نے گزشتہ رات مجھے ملنے کی دعوت دی اور خفیہ طریقے سے ایک خفیہ مقام پر بلایا گیا ، ان کے شدید اصرار پر میں ان سے ملنے بھی گیا تب انہوں نے یہ بات کی اور ساتھ ہی منع کیا کہ میں یہ بات کسی کو نہ بتاؤں، اسی طرح حکومتی اتحادی جماعت کے رہنما کے اصرار پرمیں جب ان سے ملا تو انہوں نے بھی بہت ساری باتیں کی مگر کسی کو بتانے کا منع کیا۔

حامد میر نے کہا کہ اس وقت پیپلزپارٹی اور ن لیگی کیمپوں میں خاموشی ہے، میڈیا پر حکومت یا اپوزیشن کی جانب سے جو بھی باتیں آرہی ہیں وہ نامکمل ہیں اور صرف 20 فیصد چیزیں میڈیا پررپورٹ ہورہی ہیں، تاہم یہ بات حقیقت ہے کہ حکومتی اتحادی وزیراعظم کے ادھر ادھر چکر کاٹنے پرخوش ہیں۔

سینئر صحافی نے کہا کہ اس وقت سیاسی میدان میں ایک دوسرے کو شکست دینے کیلئے گمراہ کرنےکاہتھیار استعمال ہورہا ہے اور میڈیااس ہتھیار میں استعمال ہورہا ہے، شروع میں اپوزیشن اور حکومت دونوں اوور کانفیڈنس کا شکار تھیں۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت اور اپوزیشن رہنماؤں کی ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات اور ڈی چوک اسلام آباد میں کارکنان کو جمع کرنے کے ارادے کشیدگی کو مزید ہوا دے رہے ہیں، ایسا محسوس ہورہا ہے کہ دارالحکومت میں معاملہ خانہ جنگی کی جانب بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔

حامدمیرنے کہاکہ اسلام آباد کی اپنی آبادی 20 لاکھ نہیں ہے اور اگر یہاں ایک پارٹی نے فیض آباد چوک اور دوسری نے ڈی چوک میں دھرنے دے دیئے تو پھر ہمارا کیا ہوگا، اس وقت میڈیا کراس فائر کی زد میں آیا ہوا ہے دونوں جانب سے یہ خواہش ہے میڈیا پر ان کا بیانیہ فروغ پائے۔
So this guy is at it again, what a moron. Every important event that has happened in Pakistan this guy has inside info on it. And also knows what is going to happen in the near future, because every time anything happens, this is supposedly already knew this was going to happen because so and so told him.

What a moron, thinks people get impressed by his cock and bull stories.
 

Gujjar1

Minister (2k+ posts)

خفیہ مقام پر حامد میر جعفر کے پچھواڑے میں عضو تناسل ڈالنے کے بعد وزیر نے کہا کہ یہ بات کسی کو نہ بتانا۔ حامد میر نے شرط رکھی کہ یہ عمل باقاعدگی سے ہونا چاہیۓ ورنہ میں بتا دوں گا
hahahah ..janab ye comment to maine kerna tha..ahhahahaa
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
ابے۔۔۔ زاد ے فراڈئے حامد میر جعفر تو کیا صدر بائیڈن ہے جو تیرے جیسا حرام کا نطفہ خنزیر النسل کسی وزیر کے لئے کوئی راستہ نکالے گا در لعنت پہلے تیرے فراڈ کا طریقہ کار یہ تھا کہ تجھے ہر وہ بندہ ملتا تھا جس نے مرنا ہوتا تھا اور مرنے سے پہلے اس کو پورے پاکستان میں کوئی ایسا بندہ نہیں ملتا تھا تیرے علاوہ جسے وہ یہُ راز کی بات بتا سکتا جسے نہ وہ اپنے گھر والوں کو بتا تا نہُ اپنے قریبی راز دار دوستوں کو بس پورے پاکستان میں تیرے علاوہ کوئی نہیں ملتا تھا جس کو یہ بات بتائی جاسکتی ،
اب تجھے پتہ ہے تیری اس حرام زدگی اور فراڈ کا سب کو پتہ چل چکا ہے اس لئے تیرے جیسے حرام کے غلیظ نطفے نے اپنی واردات کا سٹائل بدل لیا ہے ابے گدھے ک بچے تو کیا ہے جو اس پرابلم سے نکالے گا اور وہ وزیر بہت ہی گدھے کا بچہ ہے جو تجھے مل کر کہے گا کہ اسے تم پرابلم سے نکالو ابے خنزیری میر جعفر حرام کے نطفے تو اپنے کتے والے کراکے گھر بیٹھ گیا تھا تو اپنا کام کرانے تو تیرے جیسا نطفہ حرام ریٹائڑڈ جرنیلوں کی سفارش سے حاظر ڈیوٹی جرنیلوں سے معافی مانگ کر دوبارہ ان ہوا تیرا جیسا نطفیہ حرام کیا پٹ لے گا اس وزیر کی خاطر۔ ویسے مجھے بھی ایک بندہ ملا تھا اس نے کہا تھا کسی کو بتانا نہیں میں بہت مشکل میں ہوں میرے چھوٹے بھائی نے حامد میر جعفر کی ۔۔۔ کے ساتھ چکر چلا کر اسے حاملہ کردیا ہے مجھے اس مصیبت سے نکالو کسی کو بتانا نہیں ابے تو کر کیا سکتا ہے سوائے کتے کی طرح بھونکنے
 

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)
hamidi11h1.jpg


حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے باعث اسلام آباد سیاسی کشیدگی کا مرکز بن گیا ہے، دوسری جانب سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے حکومت سے متعلق ایک بڑا دعویٰ بھی کردیا ہے۔

خبررساں ادارے جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتےہوئے حامد میر نے دعویٰ کیا کہ ایک حکومتی وزیر نے انہیں خود کہا ہے کہ وہ بہت برا پھنس گئے ہیں ہمارے لیے کوئی راستہ نکالیں۔

حامد میر نے کہا کہ اس حکومتی وزیر نے گزشتہ رات مجھے ملنے کی دعوت دی اور خفیہ طریقے سے ایک خفیہ مقام پر بلایا گیا ، ان کے شدید اصرار پر میں ان سے ملنے بھی گیا تب انہوں نے یہ بات کی اور ساتھ ہی منع کیا کہ میں یہ بات کسی کو نہ بتاؤں، اسی طرح حکومتی اتحادی جماعت کے رہنما کے اصرار پرمیں جب ان سے ملا تو انہوں نے بھی بہت ساری باتیں کی مگر کسی کو بتانے کا منع کیا۔

حامد میر نے کہا کہ اس وقت پیپلزپارٹی اور ن لیگی کیمپوں میں خاموشی ہے، میڈیا پر حکومت یا اپوزیشن کی جانب سے جو بھی باتیں آرہی ہیں وہ نامکمل ہیں اور صرف 20 فیصد چیزیں میڈیا پررپورٹ ہورہی ہیں، تاہم یہ بات حقیقت ہے کہ حکومتی اتحادی وزیراعظم کے ادھر ادھر چکر کاٹنے پرخوش ہیں۔

سینئر صحافی نے کہا کہ اس وقت سیاسی میدان میں ایک دوسرے کو شکست دینے کیلئے گمراہ کرنےکاہتھیار استعمال ہورہا ہے اور میڈیااس ہتھیار میں استعمال ہورہا ہے، شروع میں اپوزیشن اور حکومت دونوں اوور کانفیڈنس کا شکار تھیں۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت اور اپوزیشن رہنماؤں کی ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات اور ڈی چوک اسلام آباد میں کارکنان کو جمع کرنے کے ارادے کشیدگی کو مزید ہوا دے رہے ہیں، ایسا محسوس ہورہا ہے کہ دارالحکومت میں معاملہ خانہ جنگی کی جانب بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔

حامدمیرنے کہاکہ اسلام آباد کی اپنی آبادی 20 لاکھ نہیں ہے اور اگر یہاں ایک پارٹی نے فیض آباد چوک اور دوسری نے ڈی چوک میں دھرنے دے دیئے تو پھر ہمارا کیا ہوگا، اس وقت میڈیا کراس فائر کی زد میں آیا ہوا ہے دونوں جانب سے یہ خواہش ہے میڈیا پر ان کا بیانیہ فروغ پائے۔
آگر ان ٹی وی شو کو محض ریٹنگ پر چلایا جا رہا ہوتا اور ٹوکرا فنڈنگ پر نہیں، تو یہ کب کے بند ہو گئے ہوتے کیونکہ انکا پروگرام کوئی نہیں دیکھتا۔

مگر ہمارے ادارے اتنے مفلوج ہیں کہ اس منی لانڈرنگ اور فنڈنگ کو ٹریس ہی نہیں کر سکتے کہ پیسہ کہاں سے کہاں جا رہا ہے، کون خرچ کر رہا ہے۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
hamidi11h1.jpg


حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے باعث اسلام آباد سیاسی کشیدگی کا مرکز بن گیا ہے، دوسری جانب سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے حکومت سے متعلق ایک بڑا دعویٰ بھی کردیا ہے۔

خبررساں ادارے جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتےہوئے حامد میر نے دعویٰ کیا کہ ایک حکومتی وزیر نے انہیں خود کہا ہے کہ وہ بہت برا پھنس گئے ہیں ہمارے لیے کوئی راستہ نکالیں۔

حامد میر نے کہا کہ اس حکومتی وزیر نے گزشتہ رات مجھے ملنے کی دعوت دی اور خفیہ طریقے سے ایک خفیہ مقام پر بلایا گیا ، ان کے شدید اصرار پر میں ان سے ملنے بھی گیا تب انہوں نے یہ بات کی اور ساتھ ہی منع کیا کہ میں یہ بات کسی کو نہ بتاؤں، اسی طرح حکومتی اتحادی جماعت کے رہنما کے اصرار پرمیں جب ان سے ملا تو انہوں نے بھی بہت ساری باتیں کی مگر کسی کو بتانے کا منع کیا۔

حامد میر نے کہا کہ اس وقت پیپلزپارٹی اور ن لیگی کیمپوں میں خاموشی ہے، میڈیا پر حکومت یا اپوزیشن کی جانب سے جو بھی باتیں آرہی ہیں وہ نامکمل ہیں اور صرف 20 فیصد چیزیں میڈیا پررپورٹ ہورہی ہیں، تاہم یہ بات حقیقت ہے کہ حکومتی اتحادی وزیراعظم کے ادھر ادھر چکر کاٹنے پرخوش ہیں۔

سینئر صحافی نے کہا کہ اس وقت سیاسی میدان میں ایک دوسرے کو شکست دینے کیلئے گمراہ کرنےکاہتھیار استعمال ہورہا ہے اور میڈیااس ہتھیار میں استعمال ہورہا ہے، شروع میں اپوزیشن اور حکومت دونوں اوور کانفیڈنس کا شکار تھیں۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت اور اپوزیشن رہنماؤں کی ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات اور ڈی چوک اسلام آباد میں کارکنان کو جمع کرنے کے ارادے کشیدگی کو مزید ہوا دے رہے ہیں، ایسا محسوس ہورہا ہے کہ دارالحکومت میں معاملہ خانہ جنگی کی جانب بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔

حامدمیرنے کہاکہ اسلام آباد کی اپنی آبادی 20 لاکھ نہیں ہے اور اگر یہاں ایک پارٹی نے فیض آباد چوک اور دوسری نے ڈی چوک میں دھرنے دے دیئے تو پھر ہمارا کیا ہوگا، اس وقت میڈیا کراس فائر کی زد میں آیا ہوا ہے دونوں جانب سے یہ خواہش ہے میڈیا پر ان کا بیانیہ فروغ پائے۔
Hahaha...liar...who listen to the discredited person...
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
حامد میر جعفر کے بھونکنے کا طریقہ بدل گیا پہلے اس نے یہ کہانی بنائی ہوتی تھی کہ ہر مرنے والا صحافی سیاستدان یا کوئی بھی مشہور شخصیت مرنے سے پہلے وہ راز کی بات بتاتی تھی جو راز وہ مرنے والا بندہ نہ اپنی بیوی بچوں کو بتا سکتا تھا نہ ہیُ کسی اپنے قریبی راز دار رشتے دار یا دوست کو اس کو پورے پاکستان میں بھی صرف یہ حامد میر جعفر گشتی زاد فرازڈیا ہی ملتا تھا وہ راز کی بات بتانے کے لئے جس سے ملاقات نہیں بھی ہوتی تھی وہ مرنے سے پہلے فون کرکے بتا دیتا تھا مگر کسیُ زندہ رہنے والے نے کبھی اسکو وہ راز کی بات نہیں بتائی کیونکہ وہ زندہ رہ کر اس حرام کے نطفے را کے پالتو کتے گشتی زاد فراڈئے کے جھوٹ کو بے نقاب کر سکتا تھا ، اب لوگ اس کو خفیہ مقام پر خفیہ طریقے سے بلاتے ہیں اور شاید اسکے ساتھ تنظیم سازی کرکے اسکی تنظیم پھاڑ کر کہتے ہیں کہ کسی کو بتانا نہیں یہ بھی کہتا ہے بڑا مزہ آیا تم بھی کسی کو بتانا نئیں اور ایک بار پھر کرو
 

zain10

Senator (1k+ posts)
جب سے عدمِ اعتماد وجود میں آئی ہے تب سے اب تک پاکستانی میڈیا کی منظر کشی ذرا ملاحظہ فرمائیں

اگلے ۲۴ گھنٹے ختم ہونے کے بعد اگلے ۴۸ گھنٹے بہت اہم ہیں جو یہ تعین کریں گے کہ اگلے ۷۲ گھنٹے کتنے اہم ہیں

??????

 

Back
Top