
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی خطے میں امن کی بحالی اور پختونوں کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی، حکومتی اتحاد کو ہر صورت برقرار رکھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے موجودہ حکومت کے ساتھ اتحاد پر پارٹی پالیسی پر اختلافات کی خبروں پر کوئٹہ میں ایک تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) محمود خان اچکزئی نے کہا حکمران جماعت ن لیگ اور جے یو آئی (ف) کے ساتھ اتحاد بڑی کوششوں کے بعد انتہائی مشکل حالات میں کیا گیا۔
جن دوستوں کو حکمران جماعت کے ساتھ یہ اتحاد پسند نہیں انہیں چاہیے کہ وہ یہ پارٹی چھوڑ کر اپنی پارٹی بنا لیں ورنہ میں خود انہیں پارٹی سے نکال دوں گا۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی خطے میں امن کی بحالی اور پختونوں کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی اور یہ حکومتی اتحاد ہر صورت برقرار رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اختلاف رکھنے والے ساتھیوں کو اس اتحاد کے بارے میں قائل کرنے کی کوشش کی تھی اور بتایا تھا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے باہر حکمران جماعت کے ساتھ اتحاد کے حوالے سے پارٹی پالیسی کے خلاف بات کرنا مناست بات نہیں ہے۔ میں نے اس حوالے سے اپنے ساتھیوں کو بات کرنے سے روک رکھا ہے اور اگر انہوں نے تعاون نہ کیا تو میرا مشورہ ہو گا کہ وہ پارٹی چھوڑ دیں ورنہ میں انہیں پارٹی سے نکال دوں گا چاہے تنہا ہی پارٹی میں کیوں نہ رہ جاؤں۔
https://twitter.com/x/status/1578645844295049216
سابق ممبر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف سندھ کے نائب صدر لال ملہی نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: بیرونی سازش کے تحت قائم ہونے والی امپورٹڈ حکومت کا ساتھ دینے پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار! اعتراض کرنے والے پارٹی چھوڑ جائے ورنہ میں خود نکال دوں گا!!
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اگر حکمران جماعت مسلم لیگ ن اور جے یو آئی (ف) خطے کے امن اور پختونوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہمارا ساتھ دینے کا وعدہ کرے تو پختونخوا ملی عوامی پارٹی آئندہ انتخابات میں ان کے مقابلے میں اپنے امیدوار کھڑے نہیں کرے گی اور انتخابی مہم بھی نہیں چلائے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/15achakzaidhmakitoparty.jpg