
سابق وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ان کی جس دن آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی وہ احتجاج کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ رینجرز کے کردار پر بات کریں گے۔
نجی چینل ڈان کے پروگرام میں میزبان نے سوال کیا جس پر شیخ رشید نے کہا کہ 9 اپریل کو بے شک وہی وزیر داخلہ تھے مگر ہمیشہ ایک چہرہ پیچھے بھی ہوتا ہے۔
میزبان نے سوال کیا کہ کیا اس دن واقعی کوئی ہیلی کاپٹر وزیراعظم ہاؤس اترا تھا جس پر شیخ رشید نے کہا کہ ہیلی آیا یا نہیں آیا اس کا مجھے پتہ نہیں لیکن قیدیوں والی گاڑیاں میرے سامنے آئی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح 25 مئی کو خواتین اور بچوں کے ساتھ ظلم کیا گیا جب کبھی جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی تو اس پر احتجاج کروں گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ راناثنااللہ تو ویسے ہی شوپیس بنا ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ وزیرداخلہ راناثنااللہ نے ان کی بہنوں کے گھروں پر چھاپے مرائے اور ان کو پریشان کیا گیا۔ مقصد شیخ رشید کی گرفتاری تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 25 مئی کو جو کچھ ہوا اس کے پیچھے صرف رانا ثنااللہ نہیں تھا۔